ضمیر کے بوجھ کی برسوں بعد تلافی

Spartacus

Chief Minister (5k+ posts)
ضمیر کے بوجھ کی برسوں بعد تلافی

0,,17464436_303,00.jpg



جرمنی میں شاید معمولی ٹیکس چوری کے مرتکب ایک شخص نے ایک نامعلوم ٹیکس دہندہ کے طور پر شہر ٹریئر کے ٹیکس آفس کو ایک لفافے میں بند ایک سو یورو کا نوٹ بھیج کر اپنے بوجھل ضمیر کو ہلکا کرنے کی کوشش کی ہے۔

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی تاریخی شہر ٹریئر سے اتوار انیس جولائی کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق صوبے رائن لینڈ پلاٹینیٹ کے محکمہ خزانہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اس کے کوبلینس میں قائم دفتر کو جمعہ سترہ جولائی کے روز ایک خط موصول ہوا، جس میں ایک سو یورو کے نوٹ کے ساتھ ایک پوسٹ کارڈ بھی تھا۔
کوبلینس کے دفتر خزانہ کے ایک سینیئر اہلکار نے ڈی پی اے کو بتایا کہ اس پوسٹ کارڈ پر کسی نام یا پتے کے بغیر صرف یہ لکھا ہے: ’’آج میرے گناہ کی معافی اور تلافی کا دن ہے۔‘‘ حکام کے بقول اس پوسٹ کارڈ پر بھیجنے والے کے نام کے طور پر صرف ’’ایک کرسچین‘‘ لکھا ہوا ہے۔
محکمہ خزانہ کے مطابق بہت زیادہ امکان یہ ہے کہ اس طرح 100 یورو کی ادائیگی ’اُس ٹیکس کو ادا کرنے کی کوشش ہے جو اس ٹیکس دہندہ کو ماضی کے کسی مالی سال میں ادا کر دینا چاہیے تھا‘۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ چونکہ اس تحریر میں کوئی نام، پتہ یا قومی ٹیکس نمبر نہیں لکھا گیا، اس لیے نہ تو یہ تعین کیا جا سکتا ہے کہ یہ شہری کون ہے اور نہ ہی یہ کہ ’تلافی کی یہ رقم‘ چوری کیے گئے ٹیکس کی اصل مالیت سے بہت کم ہے یا بہت زیادہ۔
خط پر لگی ڈاک خانے کی مہر کے باعث یہ بات تاہم واضح ہے کہ یہ ادائیگی کرنے والا شہری ٹریئر کا رہائشی ہے۔ ٹریئر کے دفتر مالیات کے سربراہ ژُرگن کَینٹےنِش نے ڈی پی اے کو بتایا، ’’یہ بات یقینی ہے کہ اس ٹیکس دہندہ کو کسی نہ کسی شدید جذبے نے ہی اس اقدام پر مجبور کیا ہے۔ یہ احساس جرم یا ضمیر کا بوجھ ہی ہو سکتا ہے۔ مجھے اپنی زندگی میں پچھلی بار کسی شہری کی طرف سے ٹیکس کی چوری شدہ رقم کی اس طرح ادائیگی کا تجربہ 20 سال پہلے ہوا تھا۔‘‘


یہ بات بھی دلچسپ ہے کہ چونکہ ذاتی کوائف کی عدم موجودگی میں سرکاری ریکارڈ میں یہ اندراج نہیں کیا جا سکتا کہ یہ سو یورو کس نے اور کیوں ادا کیے، اس لیے یہ رقم سرکاری خزانے میں تو جائے گی لیکن اس کا اندراج ’’مختلف ذرائع سے ہونے والی متفرق آمدنی‘‘ کی مد میں کیا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ جس شخص نے اپنے احساس جرم کو ختم کرنے کے لیے نہ جانے کتنے عرصے بعد اپنے ذمے واجب الادا ٹیکس اس طرح ادا کیا ہے، اور جس نے عقیدے کے لحاظ سے اپنے مسیحی ہونے کا ذکر بھی کیا ہے، اس کے بارے میں امید کی جا سکتی ہے کہ وہ معمولی ٹیکس چوری کا مرتکب ہی ہوا ہو گا کیونکہ دوسری صورت میں وہ جائز مالیت سے کم ٹیکس ادا کر کے اپنے احساس جرم کو ختم کر ہی نہیں سکتا تھا۔

http://www.dw.com/ur/ضمیر-کے-بوجھ-کی-برسوں-بعد-تلافی/a-18594304


 
Last edited by a moderator:

Spartacus

Chief Minister (5k+ posts)
I hope our leaders and rich people will follow the great person and they would prove them self also the great hope to all .

--------------------------------Spartacus ( The TAX Choor )--------------------------------------
 

Ahud1

Chief Minister (5k+ posts)
مغرب میں مذهب پرستی بڑھ رھی ہے کل تک یہ سارے ہمیں اپنا مذهب
non practicing Christian
بتاتے تھے اور اب ان کی مذہبی تہواروں اور رسومات میں دلچسپی بھی بڑھ رہئ ہے
خدشہ ہے کے جلد مسلمان آزاد خیال اور یوروپ اور امریکا والے کرسچین انتہا پسند ہو جائیں گے
بجنی پھر بھی ہماری ہی ہے
 

sarbakaf

Siasat.pk - Blogger
جناب
ہمارے حکمران بھی تو ضمیر کا بوجھ ہلکا کرنے سرکاری عمرے پر جاتے ہیں
 

zeshaan

Chief Minister (5k+ posts)
I hope our leaders and rich people will follow the great person and they would prove them self also the great hope to all .

--------------------------------Spartacus ( The TAX Choor )--------------------------------------

Jab unki matt marr jay gi to phir hi yeh tawaqoo ki jasakti hay........khas kar ishaq dar kay door main to nahin
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
I hope our leaders and rich people will follow the great person and they would prove them self also the great hope to all .

--------------------------------Spartacus ( The TAX Choor )--------------------------------------
​Laikin uss ke wastay zameer hona zaroori hai
 

پرفیکٹ سٹرینجر

Chief Minister (5k+ posts)
I hope our leaders and rich people will follow the great person and they would prove them self also the great hope to all .

--------------------------------Spartacus ( The TAX Choor )--------------------------------------


الطاف حسین کو قائد ماننے والوں کا بھی ضمیر ہوتا ہے ؟

 

Amer

Councller (250+ posts)

الطاف حسین کو قائد ماننے والوں کا بھی ضمیر ہوتا ہے ؟


یا بےغیرتی تیرا ہی آسرا
اب تیرے جیسے نورے کے کھبے بھی ضمیر کی بات کریں گے

عمران اور پی ٹی آئ پر تنقید سمجھ آتی ہے
مگر نورے اور نون کا دفاع !!!!!

تھو تیری زندگی تے ..