'راشن کی تقسیم کا درست ذریعہ عبادت گاہیں ہیں'

sumisrar

Minister (2k+ posts)
اپنی اپنی سوچ ھے - ہم سب لوگ بہتر سوچ رھے ہیں

لیکن جس طرح موجودہ حکومت نے کیا ہے

اس سے مساویانہ تقسیم ممکن ھے

ورنہ ممکن نہیں

آئی ڈی کارڈ کے حساب سے ہر غریب کے اکاؤنٹ میں
پیسے ٹرانسفر کرنے سے -

عزت نفس مجروح نہیں ہوئی
ہر ضرورت مند تک امداد پوھنچی

کرپشن کا چانس کم سے کم رھا
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
اپنی اپنی سوچ ھے - ہم سب لوگ بہتر سوچ رھے ہیں

لیکن جس طرح موجودہ حکومت نے کیا ہے

اس سے مساویانہ تقسیم ممکن ھے

ورنہ ممکن نہیں

آئی ڈی کارڈ کے حساب سے ہر غریب کے اکاؤنٹ میں
پیسے ٹرانسفر کرنے سے -

عزت نفس مجروح نہیں ہوئی
ہر ضرورت مند تک امداد پوھنچی

کرپشن کا چانس کم سے کم رھا
بھائی مسئلہ یہ ہے جو لوگ سب سے زیادہ مستحق ہیں ان کے پاس بنک اکاؤنٹ نہیں ہیں. جن کے بنک اکاؤنٹ ہیں ان کا ریکارڈ حکومت کے پاس نہیں ہے. اکاؤنٹ میں پیسے دئیے جائیں تو کیا پتہ اکاؤنٹ جس کے نام ہے اسے خبر بھی ہے یا نہیں کے اس کے نام کا اکاؤنٹ کھلا ہوا ہے. کوئی ایک مسئلہ ہے
 

sumisrar

Minister (2k+ posts)
بینک اکاؤنٹ میں نہیں آئی ڈی کارڈ میں پیسے بھجے گئے ہیں


آئی ڈی کارڈ نمبر اے ٹی ایم میں ڈال کر - انگوٹھا لگا کر پیسے لیتے ہیں





بھائی مسئلہ یہ ہے جو لوگ سب سے زیادہ مستحق ہیں ان کے پاس بنک اکاؤنٹ نہیں ہیں. جن کے بنک اکاؤنٹ ہیں ان کا ریکارڈ حکومت کے پاس نہیں ہے. اکاؤنٹ میں پیسے دئیے جائیں تو کیا پتہ اکاؤنٹ جس کے نام ہے اسے خبر بھی ہے یا نہیں کے اس کے نام کا اکاؤنٹ کھلا ہوا ہے. کوئی ایک مسئلہ ہے
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
ماشاء الله بہت اچھا انتظام کیا گیا ہے..الله جزا دے.
جی بلکل عبادت گاہیں راشن کی تقسیم کا ایک اچھا ذریہ
ہو سکتی ہیں...ایک زمانے میں ہماری مسجدیں نماز کے علاوہ بھی
ایک کمونٹی سنٹر کا کام کرتی تھیں جہاں سارے مسائل نبٹاے جاتے تھے