سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ کراچی غربی کی عدالت نے دعا بھٹو کی حلیم عادل شیخ سے خلع کی درخواست منظور کر لی۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ فریقین کے درمیان مصالحت کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔
درخواست گزار طاہرہ عرف دعا بھٹو نے عدالت میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ حلیم عادل شیخ مجھے اور بچے کو اخراجات ادا نہیں کررہے، اس لیے وہ حلیم عادل شیخ کے ساتھ مزید زندگی نہیں گزارنا چاہتی۔
عدالت نے طاہرعرف دعا بھٹو کی درخواست منظور کرتے ہوئے بچے کے اخراجات کی مد میں حلیم عادل شیخ کو 24 ہزار ماہانہ ادا کرنے کا حکم بھی دیا ہے
عدالت نے بچے کے اخراجات سے متعلق کیس کی مزید سماعت 21 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ حلیم عادل شیخ نے 2018 میں دعا بھٹو سے دوسری شادی کی تھی اور دعا بھٹو کی جانب سے 2022 میں حلیم عادل سے خلع کی درخواست دائر کی گئی تھی۔صلح کے بعد دعا بھٹو نے خلع کی درخواست واپس لی تھی مگر بعدازاں دعا بھٹو نے دوبارہ خلع کی درخواست جمع کروائی۔
دعا بھٹو کی جانب سے جمع کرائے گئے خلع کے دعوے میں کہا گیا تھا کہ 2018 میں حلیم عادل شیخ سے شادی ہوئی تھی، پانچ لاکھ روپے حق مہر مقرر کیا گیا تھا جو تاحال ادا نہیں کیا گیا۔
دعا بھٹو نے خلع کے دعوے میں کہا کہ 10 ستمبر 2019 کو ہمارا بیٹا کامل حلیم پیدا ہوا، حلیم عادل شیخ کی پہلی شادی کے بارے میں بعد میں معلوم ہوا، حلیم عادل شیخ کی پہلی بیوی اور بچے میری زندگی میں مداخلت کرتے ہیں۔