پریشانی یہ ہے کہ نانی چار سو بیس بوڑھی سے بوڑھی تر ہوتی جا رہی ہے گنجا مزید قبر میں دھنستا جا رہا ہے اسکے آگے جہنم پیچھے گالیاں اور بد دعائیں ہیں نکے گنجے کا حرامی بچہ ککڑی بھی تخت پر نظر جمائے بیٹھا ہےاب نکے حرامی گنجے کو بھی اقتدار میں مزا آنے لگا ہے بلو رانی بھی دانت تیز کئے بیٹھی ہے زرداری وکھری حرامزدگی کر رہا ہے عمران کا مکو نہیں ٹھپا جارہا وہسکی اینڈ کمپنی کی ماں وکھری ید رہی ہے تو ایسی صورت میں نہ جنیدےبن جاسم القطری کا جگاڑ فٹ ہو رہا ہے نہ نانی چار سو بیس کا نہ دوسرے حرامی گنجوں کا - اقتدار تو اب گنجوں کے دلے ٹبر سے گیا