بجٹ میں بینکوں سےنقد رقم نکلوانے پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز

8atmmtaxaxaxaxa.jpg

نئےمالی سال کے بجٹ میں بینکوں سے نقد رقم نکلوانے پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پر غور کیاجارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان بزنس کونسل کی جانب سے نئے مالی سال کے بجٹ سے متعلق کچھ تجاویز پیش کی گئی ہیں جن میں بینکوں سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بینکوں سے یومیہ 50 ہزار روپے سےزائد کیش نکلوانے پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس کو ختم کردیا گیا تھا ، تاہم نئے مالی سال کے بجٹ میں یہ ٹیکس دوبارہ لگانے پر غور ہورہا ہے،اگر یہ ٹیکس نافذ ہوگیا تو بینکوں سے اے ٹی ایم یا چیک کے ذریعے 50ہزار روپے سے زائد رقم نکلوانے پر ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔


نئے مالی سال کے بجٹ کیلئے نان فائلرز صارفین کیلئے گاڑیوں پر ایڈوانس انکم ٹیکس میں دگنا اضافہ کرنے، انجن کیپسٹی کے بجائے انوائس پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کی تجاویز بھی سامنے آئی ہیں، ساتھ ہی بجٹ میں انکم ٹیکس ایکٹ کی شق231،231اے اور 236 کو دوبارہ بحال کرنے کی سفارش بھی سامنے آئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کو 50 روپے سے بڑھا کر 60 روپے فی لیٹر تک لے جانے کا فیصلہ بھی کیا ہے، اس سے حکومت کو 870 ارب روپے اضافی آمدن ہوگی، اس رقم سے حکومت پنشن میں 30فیصد تک اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔