انجینئر کھانے، داسو ڈیم پر کام بند

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
پنجاب میں ایک محاورہ ""کوڑکو دانا ماں نوں کھانا"" ایسے نوجوان کیلئے بولا جاتا ہے جسکی عادات و سکنات کی وجہ سے ماں باپ کی زندگی عذاب بنی ہوی ہو۔ آے دن محلے میں اس کے جھگڑوں کی وجہ سے باپ چکی کی طرح گھن چکر بنا ہوا ہو اور ماں کو عورتیں طعنے دیتی ہوں کہ تیرا بیٹا فلاں عورت کے چکر میں ہے یا فلاں جوے کے اڈے پر تاش کھیل رہا تھا یا کالج جانے کی بجاے ناولٹی سینما کے باہر آلو چھولے کھا رہا تھا۔
پاکستانی اسٹیبلشمینٹ یا حکمرانوں کا حال بھی اسی نوجوان جیسا ہے۔ فرانس نے اپنے ٹاپ کلاس انجینئرز پاکستان بھجواے جو ہمیں آگسٹا آبدوز بنانے کی ٹیکنالوجی پاکستان کو دے رہے تھے مگر ہمارے سیکیورٹی ادارے اپنی غفلت اور نااہلی کی وجہ سے انکی حفاظت نہ کرسکے اور بھارتی دھشت گرد تنظیم را نے انہیں ایک بم ڈیوائس کے ذریعے اڑا دیا ، یہی غفلت سری لنکن ٹیم کے خلاف دھشتگرد حملے کا باعث بنی اور سالہا سال تک اس کے مجرموں کو آزاد پھرنے دیا گیا حتی کہ وہ جی ایچ کیو پر حملہ آور ہو گئے جس کے بعد بھی انہیں سزائیں دی گئیں
گیارہ فرنچ انجینئرز مروانے کے بعد بھی کوی ذمہ دار گرفتار ہوا اور نہ ہی کوی انویسٹیگیشن کی گئی یوں لگتا تھا کہ ہر طرف را کے ایجنٹ بیٹھے ہیں جو پاکستان کو اتنا بدنام کروا رہے ہیں کہ کوی یہاں پر نہ آے ۔ پاس کے ہوٹل میں نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم بھی اس دھماکے میں زخمی ہوی اور ہوٹل سے ہی ڈائیریکٹ ائرپورٹ روانہ ہوگئی
ہمارے ارباب اختیار نے جو شرمناک خاموشی اور فرانس کے ساتھ تعاون نہ کرنے کا رویہ اپنایا اس پر ان کو پھانسی کے پھندون پر بھی لٹکا دیا جاے تو کم ہوگا
پھر انٹرنیشنل کوہ پیماوں کی ٹیم پر حملہ کرکے دس کوہ پیما ہلاک کر دئیے گئے مگر نااہل سیکیورٹی ادارے دھشتگردوں کے سربراہ کو پکڑ کر بھی چھوڑدیتے ہیں باالکل اسی طرح جیسے ملا فضل اللہ کو چھوڑ دیا گیا تھا
آج داسو ڈیم پر نو چینی انجینئرز کی ہلاکت کے بعد کام بند ہوگیا ہے۔ یہ بھارت کی ایک بڑی کامیابی ہے۔ ایکبار پھر ہمارے سیکیورٹی ادارے نہ صرف ناکام ہوے ہیں بلکہ ارباب اختیار پھر مجرمانہ خاموشی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ یہ بے حسی ہے جس کا نقصان پاکستان کو ناقابل تلافی حد تک ہو چکا ہے۔ابھی تک کسی ایک ذمہ دار کو بھی گرفتار یا معطل تک نہیں کیا گیا۔
ارباب اختیار اور اسٹیبلشمینٹ نے جو گل ماضی میں کھلاے تھے وہی آج بھی کھلاے جارہے ہیں ۔ اس رپورٹ کو پڑھیے او سر دھنیئے



انجینئرز کی ہلاکت : فرا نسیسی جج کی پاکستان آنے کی اجازت

کراچی…رفیق مانگٹ........ فرانسیسی اخبار کے مطاق کراچی میں فرانسیسی انجینئرز کی بم دھماکوں میں ہلاکت کی تفتیش کرنے والے انسداد دہشت گردی کے جج مارک ٹریویڈک نے اسلام آباد حکام سے پاکستان آنے کی اجازت طلب کرلی ہے۔ کراچی میں8مئی2002میں11فرانسیسی انجینئرز کی ہلاکت پر دو سال سے مامور انسداد دہشت گردی کے جج اس کیس کا جائزہ لینا چاہتے ہیں جس کا انہیں اشارہ دیا گیا ہے۔ تاہم پاکستان جانے کی تاریخ اور وہاں تحقیقات کی حد تک پاکستانی حکام سے اتفاق کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ مارک ٹریویڈک رواں برس کے آخر تک پاکستان جا سکتے ہیں۔ان کا سفر فیصلہ کن ثابت ہوسکتا ہے۔اس وقت مارک ٹریویڈک کا پاکستان کا دورہ کرنے کا مقصد پاکستانی قانونی کارروائی کا جائزہ لینا جس میںسماعت کی ٹرانسکرپٹ بھی شامل ہے۔بارہ برس بعد جج اس مقدمے کا آخری سرا تلاش کرنا چاہتے ہیں،اگر پاکستانی حکام نے اتفاق کیا تو یہ مقدمہ اہم موڑ لے سکتا ہے۔فرانسیسی عدالتی ذرائع کے مطابق اتنے بڑے مقدمے کے بارے جائے وقوعہ سے متعلق کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔کسی بھی مشتبہ شخص سے کوئی پوچھ گچھ، یا گواہی کا ریکارڈ نہیں ہے کرائم سین کے متعلق کوئی ریکارڈ نہیں۔اخبار کے مطابق پاکستانی حکام نے اس سلسلے میں کوئی سستی نہیں دکھائی، واقعے کے دوسرے روز ہی سیکڑوں مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔ دسمبر 2002میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا۔ان میں سے ایک کو رہا کردیا گیا،2003میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دو کو سزا ئے موت سنائی ،تاہم جون2009میں سندھ ہائی کورٹ سے وہ دونوں بھی بری ہو گئے۔اس حملے کی کبھی بھی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔فرانسیسی حکام نے اس سانحے کو آگسٹا آبدوزوں کی کمیشن سے جوڑا، جس کی تحقیق مالی پہلو سے کی گئی جسے حال ہی میں بند کردیا گیا۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
فرانسیسی حکام نے اس سانحے کو آگسٹا آبدوزوں کی کمیشن سے جوڑا، جس کی تحقیق مالی پہلو سے کی گئی جسے حال ہی میں بند کردیا گیا۔
بند کر دیا گیا؟ فرانس نے تو اس معاملہ پر اپنے شہریوں کو سزائیں بھی سنا دی ہیں۔
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
اور پاکستان نے ذمہ داروں کو کیا سزائیں دی؟ اپنے نیوی کے افسر ملوث تھے انہیں بھی بارگین کرکے چھوڑ دیا گیا
بند کر دیا گیا؟ فرانس نے تو اس معاملہ پر اپنے شہریوں کو سزائیں بھی سنا دی ہیں۔