PTIقیادت ماضی میں کرپشن الزامات کاسامنا کرنےوالے DGاینٹی کرپشن کے نشانےپر

8shoaozafarararara.jpg


پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف کیسز بنانے والے ڈی جی اینٹی کرپشن خود بھی ماضی میں پولیس فنڈز میں خورد برد کرنے کے الزامات کا سامنا کرتے رہے۔ کرپشن مقدمات کا سامنا کرنے والے سہیل ظفر کو 2 سال ترقی روکنے کی سزا بھی دے دی گئی تھی، جس پر انہوں نے وزیراعظم شہبازشریف کے پاس اپیل دائر کی تھی۔

پاکستان تحریک انصاف کے متعدد رہنماؤں کے خلاف دھڑا دھڑ مقدمات تیار کرنے والے ڈی جی اینٹی کرپشن سہیل ظفر چٹھہ بارے بہت سے حقائق سامنے آئے ہیں۔ ماضی میں بھی ان کے کرپشن کے بہت سے الزامات لگے اور کافی عرصے تک پاکستان سے فرار رہے تھے جبکہ ڈیل کرنے کے بعد وطن واپس آئے تھے۔

پاکستان آمد پر شہبازشریف کی حکومت نے انہیں پہلے اسلام آباف پولیس میں اہم عہدے پر تعینا رکھا اور پاکستان تحریک انصاف کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کیلئے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کے عہدے پر تعینات کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق نیب کی طرف سے بطور سابق ڈی پی او سہیل ظفر چٹھہ پر گجرات پولیس فنڈز میں 613 ملین روپے کی بدعنوانی کا الزام عائد تھا جبکہ 2سال کے عرصے میں پولیس فنڈز میں خردبرد کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔ نیب کی ابتدائی تحقیقات میں ملزم کو قصوروار قرار دیا گیا تھا ۔

کرپشن مقدمات کی کارروائی سے بچنے کیلئے وہ باہر چلے گئے تھے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے مطابق ڈی آئی جی پولیس اسلام آباد سہیل ظفر چٹھہ بیرون ملک رخصت پر گئے تھے جہاں علاج کیلئے اضافی قیام کیا اور چھٹی میں ڈیڑھ سال کی توسیع کیلئے درخواست دی تھی جو سابق سیکرٹری سٹیبلشمنٹ ڈویژن افضل لطیف نے مسترد کر دی تھی۔

سہیل ظفر کو 2 سال ترقی روکنے کی سزا دے دی گئی تھی، جس پر انہوں نے وزیراعظم شہبازشریف کے پاس اپیل دائر کی تھی۔ وزیراعظم شہبازشریف نے سہیل ظفر چٹھہ کی اپیل منظور کرتے ہوئے 2 سال کی ترقی روکنے کی سزا معاف کر دی تھی۔

Fah8LkqVUAEKJ1V


خبر کے مطابق گجرات پولیس میں 70 کروڑ کی مبینہ کرپشن ہوئی تھی جس پر سابق ڈی پی او گجرات رائے اعجاز سمیت کامران ممتاز گرفتار ہوئے جبکہ سابق ڈی پی او رائے ضمیر مرور اور سہیل ظفر چٹھہ بیرون ملک روپوش ہیں۔ ملزمان نے ملی بھگت سے پٹرول، تنخواہوں، تفتیشی لاگت اور اخراجات کی مد میں اور شہدا فنڈ سے مبینہ طور پر حکومتی خزانہ لوٹا۔

سابق ڈی پی او سہیل ظفر چٹھہ نیب کی طرف سے بار بار طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے بلکہ چیئرمین نیب کو افسران کیخلاف شکایتی پروانہ ارسال کیا۔ سہیل ظفر چٹھہ قریبی پولیس افسران کی مدد سے دباؤ ڈالتے رہے اور نیب کیخلاف جھوٹی ایف آئی آر کٹوانے کی دھمکیاں دیں۔

سہیل ظفر چٹھہ کے اینٹی کرپشن میں آنے کے بعد سے کئی پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کرپشن کے مقدمات قائم کیے گئے، ان میں عمران خان اور ان کا خاندان بھی شامل ہے۔

sz1.png


sz3.png


sz-2.png


Fah7afyUIAA17zU



Fah9x9RUUAEGbdb
 

Back
Top