یوٹیلیٹی سٹورز سے برطرفیوں کا آغاز،ایک ہی دن میں 3 ہزار ملازمین فارغ

23130156f19bd00.webp

یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن میں تنظیم نو کا آغاز کرتے ہوئے پہلے مرحلے میں تین ہزار کے قریب ملازمین کو فارغ کر دیا گیا ہے۔ احکامات غیر متوقع طور پر چھٹی والے دن جاری کیے گئے، جس پر متاثرہ ملازمین میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔

پہلے مرحلے میں تمام ڈیلی ویجز ملازمین کو برطرف کر دیا گیا، جبکہ دوسرے مرحلے میں کنٹریکٹ پر تعینات ہزاروں ملازمین کو بھی فارغ کیے جانے کا امکان ہے۔ بیشتر ملازمین گزشتہ دس سال سے کارپوریشن میں خدمات انجام دے رہے تھے، تاہم حکومتی پالیسی کے باعث ان کے روزگار کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے آپریشنز کو مرحلہ وار بند کرنے کی حکمت عملی تیار کر رکھی ہے۔ 22 جنوری کو وفاقی کابینہ نے اس حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی، جس کا مقصد یوٹیلیٹی اسٹورز کو مکمل طور پر ختم کرنے کی تجاویز مرتب کرنا تھا۔

کمیٹی کی سربراہی وفاقی وزیر صنعت و پیداوار کر رہے ہیں، جبکہ اس میں وزیر مملکت خزانہ و ریونیو، وزیر مملکت آئی ٹی، وفاقی سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری صنعت و پیداوار، سیکریٹری نجکاری اور سیکریٹری بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شامل ہیں۔ کمیٹی کا بنیادی کام یوٹیلیٹی اسٹورز کے مستقبل پر حتمی فیصلہ کرنا اور حکومت کو اس حوالے سے سفارشات پیش کرنا ہے۔

گزشتہ برس حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو ختم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا تھا۔ اس دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے اس حوالے سے مختلف تجاویز طلب کی تھیں، جبکہ حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے مختص 50 ارب روپے کی سبسڈی بھی بند کر دی تھی، جس کے نتیجے میں کارپوریشن کے مالی معاملات شدید متاثر ہوئے۔

وزیراعظم کی زیر صدارت ایک اجلاس میں کمیٹی نے اپنی سفارشات پیش کی تھیں، جن میں انتظامی اخراجات کو کم کرنے اور ریاستی مشینری کو سادہ بنانے کے لیے اقدامات تجویز کیے گئے تھے۔ ان اقدامات کے تحت وفاقی حکومت نے پانچ مختلف وزارتوں کے 28 محکمے ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ان پانچ وزارتوں میں کشمیر افیئرز اور گلگت بلتستان، اسٹیٹس اینڈ فرنٹیئر ریجنز، انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن، انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن، اور نیشنل ہیلتھ سروسز شامل ہیں۔

یوٹیلیٹی اسٹورز کے ملازمین کی بڑی تعداد اچانک ملازمت سے برطرف کیے جانے پر شدید پریشان ہے۔ خاص طور پر وہ افراد جو کئی سالوں سے کارپوریشن میں کام کر رہے تھے، انہیں ایک ہی دن میں نوکری سے نکال دیا گیا۔ مزدور تنظیموں اور متاثرہ ملازمین نے اس فیصلے پر احتجاج کا عندیہ دیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں متبادل روزگار فراہم کیا جائے یا ان کے لیے مناسب مالی پیکیج کا اعلان کیا جائے۔

یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش سے عوام پر بھی اثرات مرتب ہونے کا امکان ہے، کیونکہ ملک کے کئی علاقوں میں یہ اسٹورز سستی اشیائے خورونوش کی فراہمی کا اہم ذریعہ ہیں۔ اگر حکومت اس نظام کو مکمل طور پر ختم کرتی ہے، تو عام صارفین کو مارکیٹ کی مہنگی قیمتوں پر انحصار کرنا پڑے گا، جو پہلے ہی مہنگائی کی لپیٹ میں ہیں۔

ذرائع کے مطابق حکومت یوٹیلیٹی اسٹورز کی جگہ متبادل ریلیف پیکیج متعارف کرانے پر غور کر رہی ہے، جس کے تحت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام یا کسی اور امدادی اسکیم کے ذریعے کم آمدنی والے افراد کو سبسڈی فراہم کی جا سکتی ہے۔ تاہم، اس حوالے سے حتمی فیصلہ تاحال سامنے نہیں آیا۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

انشااللہ جلد ان مظلوم لوگوں کی بددعائیں لگیں گی ظالموں کو
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

انشااللہ جلد ان مظلوم لوگوں کی بددعائیں لگیں گی ظالموں کو
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
Is bhangi ki najaez aulaad ko apna baap nahe mila aaj tak, EU ki sarkon par rul gaya. Na Pakistan aata hai na isko aaram aata hai 😂 Siberite Ka dukh to Jaez hai par ye khud Na Jaez hai 😂😂😂



ابے کانے خچر ، ایک ھی طرف دکھتا ھے یا دوسری آنکھ بھی غم میں گنوا بیٹھا ہے😆 ۔
 

Back
Top