راولپنڈی— پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں قید کے دوران سیکیورٹی اور دیگر اخراجات پر 55 کروڑ روپے خرچ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ اخراجات 21 ماہ کی قید کے دوران کیے گئے، جس میں مختلف مدات میں خطیر رقم صرف کی گئی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق عمران خان کی قید کے دوران سیکیورٹی پر خصوصی توجہ دی گئی۔ ان کی بیرک کی حفاظت کے لیے 24 گھنٹے 26 اہلکار ڈیوٹی انجام دیتے رہے، جن کی تنخواہوں پر 21 ماہ میں 6 کروڑ روپے سے زائد خرچ ہوئے۔ علاوہ ازیں، بیرک کے اردگرد سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات پر مزید 2 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔
عمران خان پر نیب، ایف آئی اے، اور دیگر فوجداری مقدمات زیر سماعت ہیں، جن کے پراسیکیوشن کے اخراجات بھی بہت زیادہ ہیں۔ نیب پراسیکیوٹرز پر 30 کروڑ روپے، ایف آئی اے پر 5 کروڑ روپے، جبکہ فوجداری مقدمات میں سیکیورٹی افسران کی تعیناتی پر 10 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ ان مقدمات کے لیے پیشہ ور وکلا کی خدمات حاصل کی گئی ہیں تاکہ عدالتی کارروائیوں کو مؤثر انداز میں مکمل کیا جا سکے۔
عمران خان کے لیے جیل میں دو بیرکس مخصوص کی گئی ہیں، جہاں جدید سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی کی جاتی ہے۔ جیل میں ان کی صحت کا خیال رکھنے کے لیے 6 سے زائد ڈاکٹرز مختص کیے گئے ہیں۔ ان کے کھانے پینے کے اخراجات بھی غیرمعمولی ہیں، یومیہ 20 ہزار روپے خرچ کیے جا رہے ہیں، جو 21 ماہ کے دوران تقریباً ایک کروڑ 26 لاکھ روپے بنتے ہیں۔