eye-eye-PTI
Chief Minister (5k+ posts)
بخدمت جناب محترم عمران خان صاحب ، وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان
میں آج بحثیت پاکستانی آپکی توجہ انتہائی اہمیت کے حامل ایک مسلۓ کی طرف دلانا چاہتا ہوں
ہمارے ملک میں جہاں دیگر حل طلب مسائل کا ڈھیر لگا ہے وہیں سماعت سے محروم بچوں کا مسئلہ بھی شدت اختیار کرتا جا رہا ہے
اعداد و شمار کے مطابق تقریبا دو ہزار بچے ایسے ہیں جو سماعت سے محروم ہیں اور انکی سماعت کان کے اندرونی حصے کا آپریشن کر کے لوٹائی جا سکتی ہے
ایسے طبعی عمل کو
cochlear implant
کہتے ہیں . اس عمل میں پانچ سال سے کم عمر بچے کے کان کا اندرونی حصہ تبدیل کر کے اس کی سماعت کو بحال کیا جا سکتا ہے ، جیسے جیسے بچہ بڑا ہوتا جاتا ہے اسکی سماعت کی ریکوری کے چانسز کم ہوتے جاتے ہیں
کیپیٹل ہسپتال اسلام آباد کے ڈاکٹر جواد کے مطابق ان کے ہاں حالیہ چند برسوں میں نوے سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچے اس آپریشن کے عمل سے گزر چکے ہیں اور الحمدوللہ تمام کے تمام بچے اب باقی نارمل انسانوں کی طرح سن سکتے ہیں ، کامیابی کی یہ بہت بڑی شرع ہے ، اسے جاری رہنا چاہئے تا کہ ہم اپنے مستقبل کو سننے کے بہتر مواقع فراہم کر سکیں
خان صاحب اس مسلۓ کو عوامی فورم سے اٹھانے کا مقصد یہ ہے کہ کینسر کی طرح یہ سرجری بھی ایک انتہائی مہنگا علاج ہے اور ہر کوئی اس کے اخراجات برداشت نہیں کر پاتا، کیپیٹل ہسپتال کے مطابق ایک کامیاب کاکلئیر امپلانٹ پر پندرہ لاکھ روپے تک خرچ ہو سکتے ہیں ، آج کے دور میں پندرہ لاکھ روپے صرف ایک بچے کی سماعت بحال کرنے پر لگانا اگر نا ممکن نہیں تو مشکل ضرور ہے. یہی وجہ ہے کہ بہت سے والدین اپنی غربت اور بے بسی کے ہاتھوں اپنے سامنے بچوں کو اس حالت میں دیکھنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کہ انکا بچہ کبھی کوئی بات سن نہیں پائے گا
کیپیٹل ہسپتال کے مطابق جنرل الیکشنز ٢٠١٨ سے پہلے اس ہسپتال کو حکومت پاکستان کی جانب سے خاطر خواہ فنڈز ملتے تھے جن سے غریب اور مستحق بچوں کا علاج ممکن تھا مگر آپ کی حکومت آنے کے بعد یہ فنڈ روک دئیے گئے ہیں یہی وجہ ہے کہ ان خصوصی بچوں کا علاج بھی رک گیا ہے
چند روز قبل بیت المال پاکستان کے مینیجنگ ڈائریکٹر عون عباس بپی نے انہیں خصوصی بچوں کے علاج کے لئے پاکستانی عوام سے چندے کی اپیل کی ہے ، انہوں نے اپنے ٹویٹ کے ذریعے عوام سے درخواست کی ہے کہ ان بچوں کو سماعت فراہم کرنے کے لئے انھیں اڑھائی ارب روپے درکار ہیں ، یہ بہت بڑی رقم ہے اور میرا نہیں خیال کہ بیت المال کی اس اپیل پر عوام اتنی بڑی رقم دے پائے گی ، فرض کریں عوام آج ہی سے پیسے دینا شروع کر بھی دے تو بھی اس رقم کو اکٹھا کرنے میں اگر کئی سال نہیں تو کئی ماہ ضرور لگیں گے ، اسی دوران کئی بچے اس بنیادی حق سے محروم رہ جائیں گے جس کی وجہ سے وہ تمام عمر کے لئے کسی کی بات سننے کے قابل نہیں بن سکیں گے
https://twitter.com/x/status/1122215797416505344
میں آج بحثیت پاکستانی آپکی توجہ انتہائی اہمیت کے حامل ایک مسلۓ کی طرف دلانا چاہتا ہوں
ہمارے ملک میں جہاں دیگر حل طلب مسائل کا ڈھیر لگا ہے وہیں سماعت سے محروم بچوں کا مسئلہ بھی شدت اختیار کرتا جا رہا ہے
اعداد و شمار کے مطابق تقریبا دو ہزار بچے ایسے ہیں جو سماعت سے محروم ہیں اور انکی سماعت کان کے اندرونی حصے کا آپریشن کر کے لوٹائی جا سکتی ہے
ایسے طبعی عمل کو
cochlear implant
کہتے ہیں . اس عمل میں پانچ سال سے کم عمر بچے کے کان کا اندرونی حصہ تبدیل کر کے اس کی سماعت کو بحال کیا جا سکتا ہے ، جیسے جیسے بچہ بڑا ہوتا جاتا ہے اسکی سماعت کی ریکوری کے چانسز کم ہوتے جاتے ہیں
کیپیٹل ہسپتال اسلام آباد کے ڈاکٹر جواد کے مطابق ان کے ہاں حالیہ چند برسوں میں نوے سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچے اس آپریشن کے عمل سے گزر چکے ہیں اور الحمدوللہ تمام کے تمام بچے اب باقی نارمل انسانوں کی طرح سن سکتے ہیں ، کامیابی کی یہ بہت بڑی شرع ہے ، اسے جاری رہنا چاہئے تا کہ ہم اپنے مستقبل کو سننے کے بہتر مواقع فراہم کر سکیں
خان صاحب اس مسلۓ کو عوامی فورم سے اٹھانے کا مقصد یہ ہے کہ کینسر کی طرح یہ سرجری بھی ایک انتہائی مہنگا علاج ہے اور ہر کوئی اس کے اخراجات برداشت نہیں کر پاتا، کیپیٹل ہسپتال کے مطابق ایک کامیاب کاکلئیر امپلانٹ پر پندرہ لاکھ روپے تک خرچ ہو سکتے ہیں ، آج کے دور میں پندرہ لاکھ روپے صرف ایک بچے کی سماعت بحال کرنے پر لگانا اگر نا ممکن نہیں تو مشکل ضرور ہے. یہی وجہ ہے کہ بہت سے والدین اپنی غربت اور بے بسی کے ہاتھوں اپنے سامنے بچوں کو اس حالت میں دیکھنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کہ انکا بچہ کبھی کوئی بات سن نہیں پائے گا
کیپیٹل ہسپتال کے مطابق جنرل الیکشنز ٢٠١٨ سے پہلے اس ہسپتال کو حکومت پاکستان کی جانب سے خاطر خواہ فنڈز ملتے تھے جن سے غریب اور مستحق بچوں کا علاج ممکن تھا مگر آپ کی حکومت آنے کے بعد یہ فنڈ روک دئیے گئے ہیں یہی وجہ ہے کہ ان خصوصی بچوں کا علاج بھی رک گیا ہے
چند روز قبل بیت المال پاکستان کے مینیجنگ ڈائریکٹر عون عباس بپی نے انہیں خصوصی بچوں کے علاج کے لئے پاکستانی عوام سے چندے کی اپیل کی ہے ، انہوں نے اپنے ٹویٹ کے ذریعے عوام سے درخواست کی ہے کہ ان بچوں کو سماعت فراہم کرنے کے لئے انھیں اڑھائی ارب روپے درکار ہیں ، یہ بہت بڑی رقم ہے اور میرا نہیں خیال کہ بیت المال کی اس اپیل پر عوام اتنی بڑی رقم دے پائے گی ، فرض کریں عوام آج ہی سے پیسے دینا شروع کر بھی دے تو بھی اس رقم کو اکٹھا کرنے میں اگر کئی سال نہیں تو کئی ماہ ضرور لگیں گے ، اسی دوران کئی بچے اس بنیادی حق سے محروم رہ جائیں گے جس کی وجہ سے وہ تمام عمر کے لئے کسی کی بات سننے کے قابل نہیں بن سکیں گے
میری آپ سے درخواست ہے آنے والے بجٹ میں ان خصوصی بچوں کے لئے فنڈز مختص کئے جائیں تاکہ ریاست خود انکا علاج کروائے اور انہیں انکی کھوئی ہوئی سماعت لوٹا کے ایک قابل شہری اور انسان بننے میں مدد کرے ... بحثیت سربراہ مملکت یہ آپ کے اولین فرائض میں بھی آتا ہے
یہ اپیل اس لئے بھی کر رہا ہوں کیوں کہ باقی بیماریوں کے برعکس اسکے علاج کی ایک مخصوص عمر ہے ، اگر بچہ پانچ سال سے اوپر ہو گا تو اس آپریشن کے کامیاب ہونے کے چانسز بہت کم ہو جائیں گے
برائے مہربانی اس مسئلے کی نوعیت سمجھئے اور اسے حل کر کے پاکستان کے اس مستقبل کے ساتھ ساتھ سینکڑوں ہزاروں والدین کی بھی دعائیں سمیٹیئے
جزاک الله
الله آپ کا حامی و ناصر ہو
ایک پاکستانی شہری
نوٹ اس مسئلے کی سنگینی کی جانب میری توجہ اسی فورم کے ایک انتہائی قابل احترام ممبر نے دلائی ہے جنھیں حال ہی میں اس مرحلے سے گزرنا پڑا ہے، اور میں اس کے لئے انکا مشکور ہوں کہ انھوں نے ایسے طبقے کے لئے آواز اٹھائی ہے جنھیں شاید ہم اتنی اہمیت نہ دیتے مگر بحثیت انسان ہمیں ان کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھانے چاہئے
- Featured Thumbs
- https://pbs.twimg.com/media/D5LpT9tWwAAiAJd.jpg