
عاطف جدون کی گاڑی پر مسلسل فائرنگ ہوتی رہی اور راکٹ لانچر برسائے گئے، عینی شاہدین کے مطابق آدھا گھنٹہ کارروائی چلتی رہی: سبوخ سید
پاکستان تحریک انصاف کے سابق تحصیل ناظم عاطف منصف خان سمیت 7 افراد ضلع ایبٹ آباد کے علاقے حویلیاں میں مخالف گروپ کی طرف سے فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہوگئے۔
لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا جا چکا ہے لیکن ابھی تک واقعے کی ایف آئی آر درج نہیں ہوسکی تاہم ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
سینئر صحافی سبوخ سید نے واقعے پر اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: ظلم کی انتہا ہے! تحریک انصاف کے رہنما اور تحصیل ناظم عاطف منصف خان کے والد سابق صوبائی وزیر حاجی منصف خان جدون بھی 1996ء میں قتل کر دیے گئے تھے ۔ ان کے دادا شیر خان کو بھی قتل کیا گیا تھا ۔
سبوخ سید نے واقعے کی فوٹیج شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ: عاطف جدون کی گاڑی پر مسلسل فائرنگ ہوتی رہی اور راکٹ لانچر برسائے گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق آدھا گھنٹہ کارروائی چلتی رہی۔ پولیس کو فون کیے گئے لیکن پولیس موقع پر نہیں پہنچی! پولیس کو علم ہے کہ یہ واقعہ ہونا تھا لیکن پولیس نے روایتی سستی اور غفلت کا مظاہرہ کیا۔
سینئر صحافی مغیث علی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ: تحصیل ناظم عاطف منصف خان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق، واقعہ دیرینہ دشمنی بتایا گیا ہے !
پولیس ذرائع کے مطابق مخالف گروپ حویلیاں کے گائوں لنگڑا میں چھپ کر بیٹھا تھا اور جب عاطف منصف خان کی گاڑی وہاں پہنچی تو فائرنگ کر دی جس کی وجہ سے گاڑی میں آگ لگ گئی اور تحصیل ناظم سمیت 7 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ 2 زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
بلدیاتی انتخابات سے چند روز پہلے ہی عاطف منصف خان جیل سے رہا ہوئے تھے اور انتخابات میں ن لیگ اور پی ٹی آئی کو بھاری مارجن سے شکست دی تھی۔ بستی شیر خان سے تعلق رکھنے والے عاطف منصف خان سابق صوبائی وزیر منصف خان جدون کے بیٹے تھے اور 2022ء کے بلدیاتی انتخابات میں آزاد حیثیت سے تحصیل ناظم منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے حال ہی میں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی۔