
سیاسی جماعتوں سے بات چیت چل رہی، پی ٹی آئی ماضی بھول کر آگے بڑھنا چاہتی ہے, علی ظفر
پاکستان تحریک انصاف کے سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کیلئے بنی کمیٹی کے رکن بیرسٹر علی ظفر نے بڑا انکشاف کردیا, انہوں نے کہا ہماری جماعت ماضی کو بھول کر آگے بڑھناچاہتی ہے، سیاسی جماعتوں سے ایک حد تک بات چیت چل رہی ہے۔
جیو نیوز سےگفتگو علی ظفر کا کہنا تھا آرمی ایکٹ پرقرارداد آئی تھی جس پر تمام جماعتوں نےمشترکہ بحث کی، بحث اور مشاورت سیاسی رابطوں کے نتیجے میں ہی ممکن ہوئی۔
انہوں نے کہا ہمارے سیاسی روابط مستقبل میں بھی رہیں گے، کمیٹی کا اب کام انتخابات پر ہے، ہم ماضی بھول کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں، سیاسی جماعتوں سے ایک حد تک بات چیت چل رہی ہے، سیاسی جماعتوں سے بات چیت کو اب مزید آگے بڑھانےکی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا پی ٹی آئی کی دیگر سیاسی جماعتوں سے بات چیت کے نتائج اگلے ہفتے آنا شروع ہوں گے۔
ہمارا پہلا مطالبہ ہے کہ لیول پلیئنگ فیلڈ ہو، جس بھی جماعت کو لیول پلیئنگ سے روکا جاتا ہے ہم اس کے ساتھ ہوں گے,تحریک انصاف نے سیاسی جماعتوں سے بات چیت کیلئے سیاسی کمیٹی تشکیل دی تھی۔
نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو فوج نے صبر و تحمل سے کام لیا، یہاں کوئی اذیت پسند لوگ نہیں کہ جنہیں چیئرمین پی ٹی آئی سے ذاتی بدلہ لینا ہو، دیگر جماعتیں اپنی سیاسی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، پی ٹی آئی لیڈر بھی اپنےعلاقوں میں سیاسی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو نہ نگران حکومت نے گرفتار کیا ہے اور نہ شاہی فرمان کے ذریعے ان کو رہا کر سکتے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں زہر دینے کا الزام غیر ذمہ دارانہ ہے، چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں مکمل محفوظ اور ہماری ذمہ داری ہيں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن ہونے جا رہے ہیں ہم کوشش کر رہے ہیں کہ شفاف الیکشن ہوں، 1970 کے علاوہ کوئی الیکشن ایسا نہیں جسے تنازعے کی طرف دھکیلا نہ گیا ہو، الیکشن سے متعلق تحفظات کے ایک نکتے پر اے پی سی بلانا مجھے ہضم نہیں ہو رہا، اگر الیکشن کے بعد کسی کی شکایت ہے تو اس کیلئے فورم موجود ہے۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ میرے پشتون ہونے کیلئے کسی سے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں، افغانستان میں پشتونوں سمیت ہر ایک کیلئے یکساں احترام ہے لیکن میری وفاداری ریاست کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔