احتساب اور کارٹیل - اپنا ٹائم آئے گا یا ٹائم ختم ہو چکا ہے ؟
میں نہیں چھوڑوں گا کی مسلسل گردان ایک طرف اور دوسر طرف لوگ اپنی گناہ گار آنکھوں کے سامنے اوپن اینڈ شٹ کیسز کے تمام قومی مجرموں کو تمام قوانین بلائے طاق رکھ کر چھوڑنے کا منظر دیکھا کیونکہ پاکستان اور احتساب ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے تھے
ایک پیج پر بیٹھے لوگ ہمیشہ کی طرح طرہ دے گئے
اپنا بھی ٹائم آئے گا ......سوچ کر..........کوئی کراہ کر رہ گیا
میں نہیں چھوڑوں گا کا ورد ایک مرتبہ پھر اس وقت سامنے آیا ہے جب کرونا نے پاکستانی معشیت کا بیڑہ غرق کر دیا ہے
کیا اب پاکستان اور کارٹیل ، کیا میر شکیل الرحمان اور احتساب ساتھ چل پائیں گے ؟
ہم نے دیکھا درجن بھر مختلف آرمی چیفس کے ساتھ کام نہ کر سکنے والے کو بار بار نکالا بھی گیا اور حیران کن طور پر بار بار لایا بھی گیا . یہ انہونی پاکستان میں دیکھنے کو ملی اور زیر عتاب اور بدنامی صرف سیاستدانوں کے حصے میں آئی جنہوں نے خندہ پیشانی سے اسے قبول کیا کیونکے انھیں دوبارہ موقع دیا گیا
ظاہر ہے عمران خان سیٹ اپ کے ساتھ مسلسل اپ سیٹ کر رہے ہیں
ریاست ہمیشہ سے سیاسی اور کاروباری کارٹیل کے ساتھ چلتی ا رہی ہے
ذاتی مفادات کا ریاستی مفادات کے ساتھ ٹکراؤ کرنے والے نہ گزیز سمجھے جاتے ہیں
پس ثابت ہوا کے اسٹیبلشمنٹ چاروناچار ہمیشہ سے سیاسی اور کاروباری کارٹیل کے ساتھ ایک پیج پر رہی ہے
کنویں سے کتا نکالنے کی ہمت کسی میں نہ تھی ، تاوقتیکہ خدا نے کرونا کی صورت میں عذاب الہی ہم پر مسلط کر دیا گیا
خدا کا احتساب وقت نزح کے بعد شروع ہوتا ہے مگر انسانوں کا وقت نزح سے پہلے
جسے عیش میں یادِ خدا نہ رہی
جسے طیش میں خوفِ خدا نہ رہا
کیا احتساب وقت نزح پر کیا جاتا ہے ؟
سالہ اپنا ٹائم آئے گا یا اپنا ٹائم ہی پورا ہو چکا ہے ؟
میں نہیں چھوڑوں گا کی مسلسل گردان ایک طرف اور دوسر طرف لوگ اپنی گناہ گار آنکھوں کے سامنے اوپن اینڈ شٹ کیسز کے تمام قومی مجرموں کو تمام قوانین بلائے طاق رکھ کر چھوڑنے کا منظر دیکھا کیونکہ پاکستان اور احتساب ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے تھے
ایک پیج پر بیٹھے لوگ ہمیشہ کی طرح طرہ دے گئے
اپنا بھی ٹائم آئے گا ......سوچ کر..........کوئی کراہ کر رہ گیا
میں نہیں چھوڑوں گا کا ورد ایک مرتبہ پھر اس وقت سامنے آیا ہے جب کرونا نے پاکستانی معشیت کا بیڑہ غرق کر دیا ہے
کیا اب پاکستان اور کارٹیل ، کیا میر شکیل الرحمان اور احتساب ساتھ چل پائیں گے ؟
ہم نے دیکھا درجن بھر مختلف آرمی چیفس کے ساتھ کام نہ کر سکنے والے کو بار بار نکالا بھی گیا اور حیران کن طور پر بار بار لایا بھی گیا . یہ انہونی پاکستان میں دیکھنے کو ملی اور زیر عتاب اور بدنامی صرف سیاستدانوں کے حصے میں آئی جنہوں نے خندہ پیشانی سے اسے قبول کیا کیونکے انھیں دوبارہ موقع دیا گیا
ظاہر ہے عمران خان سیٹ اپ کے ساتھ مسلسل اپ سیٹ کر رہے ہیں
ریاست ہمیشہ سے سیاسی اور کاروباری کارٹیل کے ساتھ چلتی ا رہی ہے
ذاتی مفادات کا ریاستی مفادات کے ساتھ ٹکراؤ کرنے والے نہ گزیز سمجھے جاتے ہیں
پس ثابت ہوا کے اسٹیبلشمنٹ چاروناچار ہمیشہ سے سیاسی اور کاروباری کارٹیل کے ساتھ ایک پیج پر رہی ہے
کنویں سے کتا نکالنے کی ہمت کسی میں نہ تھی ، تاوقتیکہ خدا نے کرونا کی صورت میں عذاب الہی ہم پر مسلط کر دیا گیا
خدا کا احتساب وقت نزح کے بعد شروع ہوتا ہے مگر انسانوں کا وقت نزح سے پہلے
جسے عیش میں یادِ خدا نہ رہی
جسے طیش میں خوفِ خدا نہ رہا
کیا احتساب وقت نزح پر کیا جاتا ہے ؟
سالہ اپنا ٹائم آئے گا یا اپنا ٹائم ہی پورا ہو چکا ہے ؟