مغوی سیشن جج کی آزادی میں شیر افضل مروت کا کیا کردار تھا؟

azaa1i1h1.jpg

مغوی سیشن جج کی آزادی میں شیر افضل مروت کا کیا کردار تھا؟ شیرافضل مروت نے حقیقت بتادی

سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت کی رہائی میں شیر افصل مروت کا کیا کردار تھا, صحافی کے سوال پر پی ٹی آئی رہنما نے حقیقت بتادی,انہوں نے کہا کہ سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت ان کے قبیلے کہ ہیں تو انہوں نے جنوبی وزیرستان کے ایم این اے جو اس مقام پر رہتے ہیں جہاں مغوی لے جائے جاتے ہیں ان سے کہا تھا کہ سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت کا پتا لگائیں تو انہوں نے بتایا کہ سیشن جج کو اس مقام پر ابھی لے جایا نہیں گیا ہے, اس بات کے پندرہ منٹ بعد سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت کی رہائی کی اطلاع آگئی بس اتنا ہی کردار تھا میرا.
https://twitter.com/x/status/1788208482900218217

شیر افضل مروت کے بیان پر صحافی افتخار فردوس نے ٹویٹ کیا کہ میں نے کہا تھا کہ شیر افضل مروت کا جج کی رہائی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ لیکن آپ نے اصرار کیا کہ رہائی کے پیچھے وہ ہے۔ کبھی ہم غریب صحافیوں کے بھی مان لیا کریں۔ یہ 7 کروڑ تاوان تھا جو ادا کیا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1788295150931714503
سینئر صحافی اعزاز سید نے دعویٰ کیا تھا کہ سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت کے اغوا کیے جانے اور ان کی رہائی کیلئے کروڑوں روپے دیئے گئے ہیں۔جج کی رہائی کے لیے خیبرپختونخوا حکومت نے پانچ کروڑ روپے دیئے جب کہ دیگر ذرائع کے مطابق 7 کروڑ کی ادائیگی کی گئی تاہم خیبرپختونخوا حکومت نے اس دعوے کی تردید کی ۔

اعزازسید نے پروگرام ’ٹاک شاک‘ میں بتایا تھا کہ جج کی رہائی کے لیے خیبرپختونخوا نے 5 کروڑ روپے ادا کیے ہیں اور اس میں مرکزی کردار شیر افضل مروت نے ادا کیا۔دوسری جانب پولیس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جج کو آپریشن کے ذریعے رہا کرایا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1785147672216682571
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف علی نے بتایا تھا کہ صوبائی حکومت نے جج شاکر اللہ مروت کی بازیابی کے لیے کوئی تاوان ادا نہیں کیا ہے، تاوان کی ادائیگی سے متعلق چلنے والے بے بنیادافواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔انہوں نے مزید بتایاکہ جج شاکر اللہ مروت کی بازیابی حکومتی کوششوں کا نتیجہ ہے۔

سیشن جج وزیرستان کو ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے سنگم سے نامعلوم افراد نے اسلحے کے زور پر اغوا کیا اور جج کے سیکیورٹی گارڈ کو رہا کر کے ان کی گاڑی کو نذر آتش کردیا تھا۔ دو روز بعد مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت کو بازیاب کرانے کی اطلاع دی۔انہوں نے کہا تھا کہ جج شاکر اللہ مروت کو بحفاظت ان کے گھرپہنچا دیا ہے۔