وزیراعظم شہباز شریف کی زیر قیادت پاکستانی وفد کی امریکی نمائندہ خصوصی برائے ماحولیاتی تبدیلی جان کیری سےنیویارک میں ملاقات ہوئی ہے، ملاقات میں پاکستان میں رجیم چینج کی سازش کے اہم کردار ڈونلڈ لو بھی موجودتھے۔
تفصیلات کے مطابق دورہ امریکہ پر موجود پاکستانی وزیراعظم اور دیگرحکومتی رہنماؤں نے نیویارک میں امریکی عہدیداران سے ملاقات کی، وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستانی وفد نے امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی جان کیری سے ملاقات کی۔
وزیراعظم آفس اور خود جان کیری نے اس ملاقات کی تصاویر شیئر کیں، جان کیری نے اپنے بیان میں کہا کہ میں نے اور شہبازشریف نے پاکستان میں ہونے والی سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا ہے، امریکہ نے پاکستان میں اس انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے 55 ملین ڈالر کی امداد بھجوادی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور جان کیری کے درمیان ہونے والی اس ملاقات میں ایک اور شخصیت توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے ،یہ شخصیت امریکہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری آف اسٹیٹ فار ساؤتھ اینڈ سینٹرل ایشین افیئرز ڈونلڈ لو ہیں جو جان کیری کے بالکل ساتھ ماسک پہنے بیٹھے دکھائی دے رہےہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے اس ملاقات کی تصویرشیئر کرتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ کرائم منسٹراور ان کے بدمعاشوں خصوصا وزیر دفاع اقامہ آصف کے چہروں پر جان کیری اور پاکستان میں امریکی رجیم چینج کی سازش کے تحت پاکستانی سفیر کو ڈکٹیٹ کرنے والے ڈونلڈ لو سے ملاقات کے دوران مسکراہٹیں دیکھیں۔
شیریں مزاری نے مزید کہا کہ یہ مسکراہٹیں بشمول "شکریہ ڈونلڈ لو" سمیت سب کچھ کہتی ہیں، شرم آنی چاہیے۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ لو وہ شخصیت ہیں جنہوں نے پاکستان میں عمران خان کی حکومت کے خاتمے سے متعلق امریکی رجیم چینج کی سازش کے تحت امریکہ میں پاکستانی سفیر کو ایک مراسلہ دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اگر عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کامیاب نا ہوئی تو پاکستان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔