[FONT="]
کہاں گئے وہ پاکستانی جمہوریت کے گن گانے والے ، کہاں گئے وہ جو پاکستانی پارلمنٹ کے سپریم ہونے کے دعوےدار ، کہاں گئے اس جعلی جمہوریت کے علمبردار جو کہتے تھے کہ جمہوریت کو مظبوط کرو ، پارلمنٹ کو فیصلے کرنےدو ، منتخب نمائندوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھو ۔۔
ا
[FONT="]سی پارلمنٹ کے فلور پہ کی گئی تقریر وہ بھی اسی پارلمنٹ سے منتخب شدہ وزیراعظم کی تقریر ۔۔۔۔۔ اور آج عدالت میں میاں صاحب کا وکیل کہ رہا ہے کہ میاں صاحب نے جو کچھ پارلمنٹ میں کہا وہ ایک سیاسی بیان تھا ۔۔۔۔
یعنی اپنی بے گناہی ثابت کرنے کیلئے دبئی سے جدہ پھر جدہ سے لندن کا سفر کچھ پیسوں کا ، پھر ان پے بڑے فخر سے کہنا کہ حضور یہ ہیں وہ زراع ۔۔۔۔ سب کہ سب ایک سیاسی بیان تھا اور حقیقت کا اس سے بلکل تعلق نہیں جو اس پارلمنٹ میں کہا گیا جس پارلمنٹ نے میاں صاحب کو منتخب کیا تھا ۔۔۔
اب اس سے صرف یہ نہیں بلکہ وہ سارے دعوے جو پارلمنٹ میں کئے گئے کہ پاکستان ترقی کررہا ہے ، توانائی کے مسلے حل ہورہے ہیں ، جمہوریت کو مظبوط کیا گیا ہے وغیرہ وغیرہ سب کہ سب سیاسی بیان تھے ۔۔۔
ہم تو پہلے سے کہتے تھے کہ جسے آپ جمہوریت کہتے ہو یہ تو دراصل چند خاندانوں کی بادشاہت کا نام ہے ، اس پارلمنٹ کی کوئی وقعت ہی نہیں کیونکہ پارلمنٹ میں اکثریت چوروں ، ڈاکوں اور کرپٹ مافیا کا راج ہے ۔ اس پارلمنٹ کی کوئی حیثیت ہوتی تو اس پارلمنٹ سے منتخب ہونے والا وزیراعظم اس پارلمنٹ میں جھوٹ نہ بولتا اور آج اسے سیاسی بیان نہ کہتا ۔۔۔
کیا فرق ہے اس جمہوریت اور آمریت میں کہ ایک آمر ڈنڈے کے زور پہ قانون کو اپنے پاوں تلے روندتا ہے تو ایک بادشاہی جمہوری حکمران اسی قانون کو اپنے پارلیمانی چوروں کی مدد سے پاوں تلے روندتا ہے ۔۔۔
[/FONT]