ہر بندہ چور ہے۔ صرف موقعہ ملنے کی دیر ہے۔ابھی کوئی دو ہفتے قبل کراچی میں ایک پارکنگ ایریا میں ھماری گاڑی میں چوری کی گئی۔
یہ پارکنگ ایک شاپنگ مال کی ملکیت ہے اور ان کی اپنی سیکورٹی کی حفاظت میں گاڑیاں کھڑی کی جاتی ہیں- پیڈ پارکنگ رسید کے ساتھ
اب شاپنگ کرکے فیملی گھر واپس آئی تو علم ہوا کہ خواتین کے بیگ سے سامسنگ ٹیبلٹ غائب تھا۔ بیگ گاڑی میں رکھ کر گئیں تھیں۔ یہ سوچتے ہوئے کہ سیکورٹی ہے کون چرائے گا۔
خواتین جب خریداری کرکے واپس گاڑی کی طرف آئیں تو نہ تو کوئی شیشہ ٹوٹا ہوا تھا اور نہ ہی کوئی دروازہ گاڑی کا کھلا تھا۔ اس لئے کسی نے شک نہ کیا کہ پارکنگ کے اندر سے چوری ہوئی
بحرحال مجھے ساری صورتحال بتائی گئی۔ سب کچھ سننے کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچا کہ ٹیبلٹ پارکنگ سیکورٹی نے چوری کیا۔ محلے میں پولیس انکل کو ساری صورتحال بتائی وہ اپنی پولیس موبائیل ساتھ لے کر گئے اور پارکنگ گارڈ سے پہلے آرام سے پوچھا۔ جب اس نے نہ بتایا تو کھینچ کر ایک تھپڑ رسید کیا۔ تھوڑی دیر میں کافی لوگ جمع ہوگئے اور سب کے سامنے اس نے اقرار کر لیا۔
ٹیبلٹ اس طریقے سے واپس مل گیا اسی شام ہی۔
شاپنگ مال مینیجمنٹ کو ساری داستان سنائی جنہوں نے اقرار کیا کہ پہلے بھی چوریوں کی شکایات آئیں مگر معلوم نہ ہوسکا کون کرتا ہے
چاروں سیکورٹی گارڈز کی اسی وقت چھٹی کر دی گئی۔
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|