خیبرپختونخوا میں محکمہ کا سربراہ سیکریٹری کے بجائے وزیرکوبنانے کی سفارش | |
پشاور(نمائندہ جنگ) خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے حکم دیا ہے کہ رولز آف بزنس میں ترمیم کرکے سیکرٹری کی بجائے وزیر کو محکمہ کا انتظامی سربراہ مقرر کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے یہ حکم اٹھارویں ترمیم کی روح کے مطابق دیا جس کے تحت برسوں سے جاری نظام میں تبدیلی آ جائے گی اور فیصلے کا اختیار اور ایگزیکٹیو اتھارٹی بیورو کریسی سے عوامی نمائندوں کو منتقل ہو جائے گی۔ بدھ کے روز اپنے دفتر میں صوبہ خیبر پختونخوا کے رولز آف بزنس میں ترمیم و تشکیل کے حوالے سے منعقدہ ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ وہ گزشتہ 30سال سے اس بات کے لیے لڑتے رہے ہیں کہ تبدیلی اس وقت تک نہیں آ سکتی جب تک ایگزیکٹو اتھارٹی بیوروکریسی کی بجائے عوامی نمائندوں کو منتقل نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ وزیر کو ایگزیکٹو اتھارٹی منتقل کرنے کا مقصد وزیر کو جوابدہ بنانا ہے کیونکہ جب وزیر کے پاس اختیار اور ذمہ داری ہوگی تو محکمہ کے حوالے سے تمام معاملات کی ذمہ داری بھی وزیر ہی کی ہوگی۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سامنے بھی سیکرٹری کی بجائے وزیر پیش ہوں گے اور جوابدہی و احتساب بھی وزیر کا ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بیوروکریسی کی بجائے وزرا کو اختیار اور ذمہ داری دینے سے حقیقی تبدیلی آئے گی اور جو وزیر اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرے گا یا کوئی غلط کام کرے گا تو اسے جواب بھی دینا پڑے گا اور اس کا احتساب بھی ہوگا۔ اس خصوصی اجلاس میں صوبائی وزرا یوسف ایوب خان، اسرار اللہ گنڈا پور، عنایت اللہ خان، رکن صوبائی اسمبلی خلیق الرحمان اور چیف سیکرٹری محمد شہزاد ارباب اورسیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سکندر قیوم سمیت دوسرے انتظامی افسر بھی موجود تھے۔ اجلاس کے دوران بعض سرکاری افسروں نے ایگزیکٹیو اتھارٹی کو سیکرٹری سے وزیر کو منتقل کرنے کے حوالے سے بعض تحفظات کا جب اظہارکیا تو صوبائی وزیر یوسف ایوب خان نے بیوریو کریسی سے اتفاق نہیں کیا اور کہا کہ ایگزیکٹو اتھارٹی کی عوامی نمائندوں کو منتقلی 18ویں آئینی ترمیم کی روح کے مطابق ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر قانون اسرار اللہ گنڈا پور نے بھی بعض اہم نکات پر بیوروکریسی سے سوالات کیے۔ | |