پاکستان کی جمہوریت کبھی سڑک، نالی گٹر سے باہر نہیں نکلی اگر کبھی کوشش ہوئی تو یار لوگوں نے ٹھوک پیٹ کر واپس وہیں گھسیڑ دی لہذا جمہور کو نالیوں میں غوطے دے دے کر جمہوریت سے عشق کروایا جا رہا ہے اور حاصلِ سبق یہ ہے کہ
یہ عشق نہیں آساں بس اتنا سمجھ لیجے
اِک گندا سا نالہ ہے اور ڈوب کے جانا ہے