This is not Palestine, this is happening in Okara

کسانوں سے تنازعے کو دہشت گردی بنایا جا رہا ہے
شیئر
160418160017_okara_army_farmers_640x360_bbc_nocredit.jpg

انجمن مزارعین کے مطابق 13 کارکنان کو کئی دنوں سےجبری طور پر لاپتہ کیا گیا ہے جن میں دو خواتین شامل ہیںانسانی حقوق کے ادارے

ہیومن رائٹس کمشین آف پاکستان نے الزام لگایا ہے کہ صوبہ پنجاب کے ضلع اوکاڑہ میں فوج اور مقامی کسانوں کے درمیان کئی برس سے چلنے والے زمینی تنازعے کو دہشت گردی کا رنگ دیا جا رہا ہے۔


ایچ آر سی پی کے تحفظات ہیں کہ انسداد دہشت گردی کے قوانین کی آڑ میں کسانوں کی اپنے حق کے لیے کی جانے والی جدوجہد کی جڑیں کاٹی جا رہی ہیں۔
اسی حوالے سے پیر کو لاہور میں انسانی حقوق کی وکیل عاصمہ جہانگیر کی سربراہی میں عوامی ورکرز پارٹی نے ایک پریسں کانفرنس بھی منعقد کی۔

ہم نے دیکھا کہ سڑکوں پر ٹینک کھڑے تھے، اور پولیس اور فوج کی بھاری نفری نے دیہاتوں کا گھیراؤ کیا ہوا تھا۔ بلکل ایسا ہی عمل دیکھنے کو ملا جو جنرل مشرف کے دور میں ہوا کرتا تھا۔فاروق طارق

پریس کانفرنس میں عوامی ورکرز پارٹی کے جنرل سیکریٹری فاروق طارق نے بتایا کہ انجمن مزارعین نے گذشتہ روز کسانوں کے عالمی دن کے موقع پر ایک کنونشن کی تیاری کی تھی لیکن ضلعی انتظامیہ نے اس پر نیشنل ایکشن پلان کے تحت پابندی عائد کر دی اور کہا کہ یہ دہشت گردی ہے۔اجتماع سے ایک دن پہلے انجمن مزارعین کے پنجاب میں سیکریٹری جنرل عبدالجبار اور چار رہنماؤں کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔

فاروق طارق کا کہنا تھا کہ ہم نے دیکھا کہ سڑکوں پر ٹینک کھڑے تھے، اور پولیس اور فوج کی بھاری نفری نے دیہاتوں کا گھیراؤ کیا ہوا تھا۔ بلکل ایسا ہی عمل دیکھنے کو ملا جو جنرل مشرف کے دور میں ہوا کرتا تھا۔

ان کے مطابق انجمن کے کارکنان کو مجبوراً اپنے ذاتی کھیت میں اجتماع منعقد کرانا پڑا۔ اس کے باوجود انتظامیہ نے جمع ہوئے کسانوں پر شدید تشدد کیا جن میں عورتیں بھی شامل تھیں۔

وہ بتاتے ہیں کہ نہتے مزارعوں کو مسلح اہلکاروں نے کیرئرز کے ذریعے ہٹایا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جس کے نتِیجے میں ایک نوجوان ہلاک ہو گیا۔

160418160130_okara_army_farmers_512x288_bbc_nocredit.jpg



کسانوں اور فوج کے درمیان اوکاڑہ اور پنجاب کے 22 دیہاتوں کو لے کر زمین کی ملکیت کا تنازع کئی دہایئوں سے چل رہا ہےانجمن مزارعین کے مطابق 13 کارکنان کو کئی دنوں سےجبری طور پر لاپتہ کیا گیا ہے جن میں دو خواتین شامل ہیں۔

عوامی ورکرز پارٹی کے رہنما فارق طارق نےسوال اٹھایا کہ یہ کنونشن کسانوں کے عالمی دن کے موقعے پر ہر سال منعقد کرایا جاتا ہے۔شرکت کرنے والے کسانوں کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا اور احتجاج پرامن تھا تو پھر اس پر انسداد دہشت گردی کا رنگ دینے کا کیا جواز تھا؟

ان کا کہنا تھا کہ مزارعین کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ اپنی زمینوں کی ملکیت کے حق کے لیے پر امن جد و جہد کر رہے ہیں اور نیشنل ایکشن پلان کی آڑ لے کر ان کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔

کسانوں اور فوج کے درمیان اوکاڑہ اور پنجاب کے 22 دیہات میں زمین کی ملکیت کا تنازع کئی دہایئوں سے چل رہا ہے۔کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کو اپنے آباؤ اجداد کی زمین سے زبردستی بے دخل کر کے نقد کنٹریکٹ پر ملازم رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔


160418160208_okara_army_farmers_512x288_bbc_nocredit.jpg



گذشتہ سالوں میں بھی درجنوں کسانوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں اور کئی افراد کو بغیر وارنٹ یا وضاحت گرفتار کیا جا چکا ہےانسانی حقوق کے لیے سرگرم ادارے مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکام کسانوں سے با مقصد مذاکرات کے ذریعے فوج اور انجمن مزارعین سے وابستہ کسانوں کے درمیان طویل عرصے سے جاری اس تکرار کو حل کروائیں ۔

انسانی حقوق کی وکیل عاصمہ جہانگیر نے حکومت اور مقامی ذرائع ابلاغ کی جانب سے اس مسئلے پر مسلسل خاموشی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

انسانی حقوق کے کارکنان کا تاثر ہے کہ انسداد دہشت گردی کے نئے قوانین کی آڑ میں کسانوں کے اوپر دباؤ کا سلسلہ بڑھ رہا ہے اور کسی نگرانی اور احتساب کے نظام کے بغیر بنیادی انسانی حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے۔

عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ حکومت کو واضع کرنا ہو گا کہ یہ سکیورٹی سٹیٹ نہیں ہے، یہ انسانوں کے لیے بنائی گئی ریاست ہے۔ جب سے نیشنل ایکشن پلان آیا ہے، کیا سب ہی دہشت گرد ہو گئے ہیں، یہ کسان بھی؟

گذشتہ سالوں میں ان قوانین کے تحت درجنوں کسانوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں اور کئی افراد کو بغیر وارنٹ یا وضاحت گرفتار کیا جا چکا ہے۔اس حوالے سے کئی بار انتظامیہ سے رابطے کی کوشش کے باوجود بی بی سی کو کوئی جواب نہیں مل سکا ـ


Source
 
Last edited by a moderator:

آزاد خیال

MPA (400+ posts)
جس کی لاٹھی اس کی بھینس ، اب ان سے کون پوچھے گا کہ کسانوں کے پیچھے ٹینک کیوں لے کر گئے

کسانوں اور فوج کے درمیان اوکاڑہ میں یہ تنازعہ تین سال سے چل رہا ہے اور کئی کسان جان سے بھی گئے
 
Last edited:

shabir1

MPA (400+ posts)
اپنے شہیدوں کی بیواؤں کے پیسے کھا جانے والے

DHA Valley

والوں کو پکڑ نہیں سکتے اور زور چلتا ہے تو غریب کسانوں پر. کیا اوکاڑہ کے یہ لوگ را کے ایجنٹ ہیں

چند ٹکڑے زمین اور فارمز کی خاطرکتنا گر جاؤ گے
 

Cobra

MPA (400+ posts)
Pakistan Human Rights Commission Is Just A Joke. Don't Bother Believing Them. Another Foreign Funded Garbage In Pakistan.
 
Last edited:

ASQR1

Chief Minister (5k+ posts)
I will not believe once Asma Jahangir name is attached, she is anti Pakistan, love bal Thackeray and goes out of her way to meet him in India in orange clothes, she bad mouth Psk. army she bad mouth anyone honest but will not talk about corruption by the ruling class.
 
Last edited:

zeshaan

Chief Minister (5k+ posts)
Yeh log okara ko hirze jaan kion banaay huuay hain
,kahin doosari jaga miagrate kion nahin ho jatay..........kia foojion ki ghulami ka chasqa to nahin par gaya inhain........

 
Last edited:

mrmodish

Councller (250+ posts)
Suddenly when you found definitive proof of your PM involvement in massive corruption, these sort of news are meant to be broken. Can you find these pictures more severe or graphical than Model Town tragedy..... You know better than me ;)
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
"انسانی حقوق کی وکیل عاصمہ جہانگیر کی سربراہی میں"

نام ہی کافی ہے اس پرپیگنڈہ کے لیے