اگر آپ داعش کے ہتھیاروں کے ماخذ اور انکے روٹ (راستے) پر غور کر لیں تو آپ پر سارے اسرار کھل جائیں گے۔
یہ بات تو پکی ہے کہ داعش جاہل کی اولادیں ہیں اور اپنی ایک سوئی تک نہیں بنا سکتے۔ تو پھر انکے پاس یہ اسلحے کے انبار کہاں سے آئے ہیں؟
بہانہ یہ کیا جاتا ہے کہ داعش کے پاس پیسہ ہے اور وہ اپنا اسلحہ بلیک مارکیٹ سے خریدتی ہے۔
یہ انتہائی لنگڑا لولا بہانہ ہے۔
بڑی بڑی ریاستیں اس قابل نہیں ہوتی ہیں کہ بلیک مارکیٹ سے اتنی بڑی مقدار میں اسلحہ خرید سکیں۔
پھر بلیک مارکیٹ سے اس اسلحے کے ترسیل کے لیے "راستہ" چاہیے۔
یہ "راستہ" کیا ہے؟
واحد راستہ انکے پاس ہے ترکی کے ذریعے اسلحے کی ترسیل کا۔ یا پھر سعودیہ اور اردن سے بھی یہ اسلحہ آ سکتا ہے۔
لیکن جب تک یہ تینوں ریاستیں نہ چاہیں، اس وقت تک اتنی بڑی مقدار میں یہ اسلحہ بلیک مارکیٹ سے خرید کر داعش کے پاس نہیں پہنچ سکتا۔
مثلا ان کاروں کے کاروان کو دیکھ لیں۔
یہ کاریں براہ راست آسمان سے نازل تو ہونے سے رہیں۔ یہ گاڑیاں پہلے ان تینوں ممالک میں ہزاروں کی تعداد میں "امپورٹ" کی گئی ہوں گی۔ اسکے بعد ہی یہ داعش کو سپلائی ہوئی ہوں گی۔
کیا امریکا اتنا بے بس ہے کہ وہ پتا ہی نہ چلا سکے کہ کونسے ملک میں یہ ہزاروں گاڑیاں پہلے امپورٹ کی گئی ہیں اور پھر وہاں سے داعش کے ہاتھ لگی ہیں؟
نہیں، امریکا بے بس نہیں ہے، بلکہ داعش اسکی ناجائز ڈسپوزایبل اولاد ہے، جسے امریکہ خود ایک بہانے یا دوسرے بہانے اسلحہ اور گاڑیاں سپلائی کر رہا ہے۔
اسلحے کی ترسیل کا واحد راستہ امریکا اور اسکی اتحادی ریاستیں
چنانچہ ہزار انکار کر لیا جائے اور سعودیہ اور امریکا ہزار ڈرامے کر لیں، مگر یہ بات ناقابل تردید ہے کہ امریکا اور اسکی اتحادی ریاستیں ہیں داعش کو اسلحے کی ترسیل کا روٹ ہیں۔
امریکا نے ابتک داعش پر دکھاوے کے لیے کُل 5 فضائی حملے کیے ہیں جن میں کُل تین چار درجن گاڑیاں تباہ کر دی گئیں ہیں اور بس۔
اگر امریکا واقعی سیریس ہوتا تو فقط ایک دن ہی بی 52 بمبار طیارے کی بمباری سے آدھی داعش کو تباہ کر دیتا۔ لیکن آجتک امریکہ نے ایک بی 52 بمبار طیارہ انکے خلاف نہیں اڑایا۔
لیبیا میں امریکی فضائیہ 1 دن میں درجنوں فضائی حملے کر رہی تھی، مگر داعش کے خلاف اس پورے عرصے میں فقط 5 فضائی حملے؟؟؟؟
پتا نہیں داعش کے حمایتی کتنے اندھے اور بہرے اور پاگل ہیں کہ انکو یہ کھلے حقائق نظر نہیں آ رہے کہ امریکہ انکے فتنہ و فساد کے ذریعے کس طرح خطے کو آگ میں لپیٹے ہوئے ہے۔
امریکہ کو داعش سے کوئی تکلیف نہیں کہ آج تک داعش نے امریکہ کے یا اسرائیل کے خلاف 1 گولی تک فائر نہیں کی ہے اور نہ ہی وہ امریکہ کو کبھی چھو سکتے ہیں کیونکہ ان جاہل کی اولادوں کے پاس کوئی علم نہیں کہ میزائل اور جہاز بنا کر امریکہ کو کبھی چیلنج کر سکیں۔