بڑی عجیب بهتیجی هے وکیل صاحب کی که اس نے ایک خطرناک کتا رکها هوا هے جس کے منهه په مزلز بهی چڑهی هو ئی هے سچ کہتے هیں که جهوٹ کے پاوں نهیں هوتے اور پاکستان میں رسیدیں بنانا کونسا مشکل کام هے خاص طور په وکیل کے لئے
اس کی اس جهوٹی کہانی سے سوائے اسکی خباثت کے کچهه بهی ثابت نهیں هوتاچلو بیمار کتے کی ڈاکٹر سلپ سچی بھی ہو سکتی ہے ، مگر اس سے بھتیجی ثابت نہیں ہوتی بھتیجی ثابت کرنا ابھی بھی ڈیو ہے
کیوں کہ اس گاڑی کے مالک کا موقف بھی سامنے آگیا ہے اس لئے .. ہمارے پاس سواۓ اس تصویر کے اور کوئی سورس نہیں کہ اس کی بات کو سچا مانا جائے یا اس بات کو جو ہمیں یہ تصویر از خود بتا رہی ہے .. بہت اچھا ہوتا اگر یہ صاحب اس بچی کو بھی ساتھ لے آتے اور اسے بھی سامنے لا کر اپنے موقف کو مضبوط کرتے ..
سوشل میڈیا ایک ایسا ہتھیار ہے جس سے اب کوئی بات ڈھکی چھپی نہیں رہ سکتی . ..الله جانتا ہے کہ سچ کیا ہے .. پر ایک قصور ہمارا بھی ہے کہ بنا تحقیق کے کوئی بات آگے پھیلانا نہیں چاہیے ... بجا طور پر اس بندے کے موقف میں کئی سقم ہیں کہ بچی کو زہریلا مادہ نکالنے والے بیمار کتے کے پاس بٹھایا کیوں گیا اور آیا کیا یہ ٹریفک قوانین کی کھلی خلاف ورزی نہیں ہے کہ معصوم بچوں کو گاڑی کی ڈگی میں بٹھایا جائے .
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|