@Believer12
Issi liay to kehaty hin ke khumeni ke perokaro ka islam se koi taaluq nahi ye log islam ka libada orh kar aasteen ke sanpon ka role play kar rahay hin. ye mir jafar ke nasal musalmano ke sab se baray dushman hin
hor chopo mazaq--------raatttp walo mi jiss baat ke sab se bari kami hi wo hikmat o farasat hi, ye log strategy use nahi kartay warna ye kab ke kamyab ho chukay hotay, inn ke muqablay mi afghan taliban hikmat aur strategy ke lihaz se buhat zyada advance hin. Ttp ne hukumat se muzakirat ke liay kuch peshgi sharait rakhi hin ye sharait mi ne aik website pe dekhe hin aap bhe mulahiza karain
نہایت اہم :: تحریک طالبان پاکستان کی مذاکرات کرنے کیلئے حکومت کو دی جانے والی پہلی دس شرائط
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حکومت پاکستان اور تحریک طالبان پاکستان کے مابین مذاکرات
تحریک طالبان پاکستان کی مذاکرات کرنے کیلئے حکومت کو دی جانے والی پہلی دس شرائط
خاص پیشکش :: جہادِ پاکستان
الحمد لله رب العالمين و الصلاة و السلام على نبينا محمد وعلى آله وصحبه أجمعين.. وبعد
حکومت پاکستان نے، پاکستان میں جہاد کرنے والی مرکزی جماعت تحریک طالبان پاکستان سے مذکرات کرنے کیلئے حال ہی میں ایک کل جماعتی کانفرنس منعقد کروائی ہے، جس میں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں، فوج اور خفیہ اداروں کے افسران نے شرکت کی۔ چھ گھںٹے طویل اس کل جماعتی کانفرنس کے اجلاس کے ختتام پر نواز شریف نے تمام جماعتوں، فوج اور خفیہ اداروں کو اعتماد میں لیتے ہوئے، متفقہ طور پر تحریک طالبان پاکستان کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔
حکومت پاکستان کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش کے بعد، تحریک طالبان پاکستان کے جید علما و مجاہدین (اللہ انکی حفاظت فرمائے) پر مشتمل شوری نے مرکزی امیر شہزادہِ امت حکیم اللہ محسود حفظہ اللہ کی سر پرستی میں، حکومت سے مذاکرات کیلئے دس رکنی شوری تشکیل دی ہے اور ساتھ ہی مذاکرات شروع کرنے کے طور پر دس شرائط بھی پیش کی ہیں، جنکی بنا پر حکومت سے مذاکرات شروع کیے جائینگے۔
تحریک طالبان پاکستان مذاکرات شروع کرنے کیلئے دس مندرجہ شرائط حکومت کے سامنے رکھ رہے ہیں۔
۱۔ پاکستان میں بسنے والے مجاہدین کیلئے مجموعی استثنا۔ یہ کہ حکومت پاکستان، پاکستان میں بسنے والے ہر مجاہد کیلئے استثنا کا اعلان کرے، چاہےوہ کسی بھی علاقے میں موجود ہو۔
۲۔ جیلوں میں قید تمام مجاہدین کی فوری رہائی۔ یہ کہ پاکستان کی تمام جیلوں میں قید تمام مجاہدین کو فوری رہا کیا جائے، چاہے ان مجاہدین کا تعلق کسی بھی ملک، علاقے، رنگ و نسل سے ہو۔ اس ضمن میں دس رکنی شوری نے ساڑھے چار ہزار سے زائد محاجرین و انصار پر مشتمل مجاہدین کی فہرست تیار کر لی ہے، جو پاکستان کی جیلوں میں قید ہیں۔
۳۔ پاکستان میں شریعت کا نفاذ۔ یہ کہ پاکستان میں شریعت کا نفاذ کیا جائے۔ شرعی عدالتیں قائم کی جائیں، جہاں پر قرآن و سنت کے مطابق فیصلے کیے جائیں۔
۴۔ امریکی صلیبی جنگ اور امریکی اتحاد سے فوری علیحدگی۔ یہ کہ پاکستانی حکومت اور فوج فوری طور پر پاکستان کو امریکی صلیبی جنگ اور امریکی اتحاد سے علیحدہ کریں
۵۔ تمام قبائلی علاقہ جات سے فوج کی واپسی۔ یہ کہ پاکستانی فوج تمام قبائلی علاقہ جات سے واپس بلائی جائے۔
۶۔ قبائلی علاقہ جات میں سیکیورٹی خدمات، قبائلیوں کو سپرد کیے جائیں۔
۷۔ فوجی آپریشن میں شہید ہونے والے یا زخمیان کے لواحقین کو جائز معاوضہ فراہم کیا جائے۔
۸۔ ڈرون حملوں میں ہونے والے نقصانات کا لواحقین کو معاوضہ ادا کیا جائے۔
۹۔ ڈرون حملوں کا نقصان اٹھانے والے، اور اسیروں کے لواحقین میں سے ایک فرد کو فوری ماہ وار روزگار فراہمی
۱۰۔ مذاکرات میں نیک نیتی کی ضمانت کے طور پر امام مجسدِ حرام عبد الرحمن السدیس کی ضمانت۔ یہ کہ حکومت نیک نیتی کہ طور پر امامِ مسجد حرام عبدالرحمن ا السدیس کی ایسی ضمانت ادا کرے کہ وہ مسجد حرام میں ٹہر کر اللہ کو گواہ بنا کر ضمانت دے۔
یہ دس شرائط مذاکرات شروع کرنے کی شرائط ہیں، جو حکومت کو مذاکرات شروع کرنے کیلئے پیش کی جا رہی ہیں۔ اسکے علاوہ، مذاکرات شروع کر دیے جانے کے بعد بھی مجاہدین دیگر شرائط پیش کرینگے جن میں سے ۲۵ دیگر شرائط بھی مجاہدین نے تیار کر لی ہیں، ان میں بعض شرائط کے مطابق، لعین پرویز مشرف اور لعین شکیل آفریدی کی حوالگی اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی فوری رہائی کی عملی اقدامات بھی شامل ہیں
ttp walo mi jiss baat ke sab se bari kami hi wo hikmat o farasat hi, ye log strategy use nahi kartay warna ye kab ke kamyab ho chukay hotay, inn ke muqablay mi afghan taliban hikmat aur strategy ke lihaz se buhat zyada advance hin. Ttp ne hukumat se muzakirat ke liay kuch peshgi sharait rakhi hin ye sharait mi ne aik website pe dekhe hin aap bhe mulahiza karain
نہایت اہم :: تحریک طالبان پاکستان کی مذاکرات کرنے کیلئے حکومت کو دی جانے والی پہلی دس شرائط
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حکومت پاکستان اور تحریک طالبان پاکستان کے مابین مذاکرات
تحریک طالبان پاکستان کی مذاکرات کرنے کیلئے حکومت کو دی جانے والی پہلی دس شرائط
خاص پیشکش :: جہادِ پاکستان
الحمد لله رب العالمين و الصلاة و السلام على نبينا محمد وعلى آله وصحبه أجمعين.. وبعد
حکومت پاکستان نے، پاکستان میں جہاد کرنے والی مرکزی جماعت تحریک طالبان پاکستان سے مذکرات کرنے کیلئے حال ہی میں ایک کل جماعتی کانفرنس منعقد کروائی ہے، جس میں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں، فوج اور خفیہ اداروں کے افسران نے شرکت کی۔ چھ گھںٹے طویل اس کل جماعتی کانفرنس کے اجلاس کے ختتام پر نواز شریف نے تمام جماعتوں، فوج اور خفیہ اداروں کو اعتماد میں لیتے ہوئے، متفقہ طور پر تحریک طالبان پاکستان کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔
حکومت پاکستان کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش کے بعد، تحریک طالبان پاکستان کے جید علما و مجاہدین (اللہ انکی حفاظت فرمائے) پر مشتمل شوری نے مرکزی امیر شہزادہِ امت حکیم اللہ محسود حفظہ اللہ کی سر پرستی میں، حکومت سے مذاکرات کیلئے دس رکنی شوری تشکیل دی ہے اور ساتھ ہی مذاکرات شروع کرنے کے طور پر دس شرائط بھی پیش کی ہیں، جنکی بنا پر حکومت سے مذاکرات شروع کیے جائینگے۔
تحریک طالبان پاکستان مذاکرات شروع کرنے کیلئے دس مندرجہ شرائط حکومت کے سامنے رکھ رہے ہیں۔
۱۔ پاکستان میں بسنے والے مجاہدین کیلئے مجموعی استثنا۔ یہ کہ حکومت پاکستان، پاکستان میں بسنے والے ہر مجاہد کیلئے استثنا کا اعلان کرے، چاہےوہ کسی بھی علاقے میں موجود ہو۔
۲۔ جیلوں میں قید تمام مجاہدین کی فوری رہائی۔ یہ کہ پاکستان کی تمام جیلوں میں قید تمام مجاہدین کو فوری رہا کیا جائے، چاہے ان مجاہدین کا تعلق کسی بھی ملک، علاقے، رنگ و نسل سے ہو۔ اس ضمن میں دس رکنی شوری نے ساڑھے چار ہزار سے زائد محاجرین و انصار پر مشتمل مجاہدین کی فہرست تیار کر لی ہے، جو پاکستان کی جیلوں میں قید ہیں۔
۳۔ پاکستان میں شریعت کا نفاذ۔ یہ کہ پاکستان میں شریعت کا نفاذ کیا جائے۔ شرعی عدالتیں قائم کی جائیں، جہاں پر قرآن و سنت کے مطابق فیصلے کیے جائیں۔
۴۔ امریکی صلیبی جنگ اور امریکی اتحاد سے فوری علیحدگی۔ یہ کہ پاکستانی حکومت اور فوج فوری طور پر پاکستان کو امریکی صلیبی جنگ اور امریکی اتحاد سے علیحدہ کریں
۵۔ تمام قبائلی علاقہ جات سے فوج کی واپسی۔ یہ کہ پاکستانی فوج تمام قبائلی علاقہ جات سے واپس بلائی جائے۔
۶۔ قبائلی علاقہ جات میں سیکیورٹی خدمات، قبائلیوں کو سپرد کیے جائیں۔
۷۔ فوجی آپریشن میں شہید ہونے والے یا زخمیان کے لواحقین کو جائز معاوضہ فراہم کیا جائے۔
۸۔ ڈرون حملوں میں ہونے والے نقصانات کا لواحقین کو معاوضہ ادا کیا جائے۔
۹۔ ڈرون حملوں کا نقصان اٹھانے والے، اور اسیروں کے لواحقین میں سے ایک فرد کو فوری ماہ وار روزگار فراہمی
۱۰۔ مذاکرات میں نیک نیتی کی ضمانت کے طور پر امام مجسدِ حرام عبد الرحمن السدیس کی ضمانت۔ یہ کہ حکومت نیک نیتی کہ طور پر امامِ مسجد حرام عبدالرحمن ا السدیس کی ایسی ضمانت ادا کرے کہ وہ مسجد حرام میں ٹہر کر اللہ کو گواہ بنا کر ضمانت دے۔
یہ دس شرائط مذاکرات شروع کرنے کی شرائط ہیں، جو حکومت کو مذاکرات شروع کرنے کیلئے پیش کی جا رہی ہیں۔ اسکے علاوہ، مذاکرات شروع کر دیے جانے کے بعد بھی مجاہدین دیگر شرائط پیش کرینگے جن میں سے ۲۵ دیگر شرائط بھی مجاہدین نے تیار کر لی ہیں، ان میں بعض شرائط کے مطابق، لعین پرویز مشرف اور لعین شکیل آفریدی کی حوالگی اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی فوری رہائی کی عملی اقدامات بھی شامل ہیں