Khair Andesh
Chief Minister (5k+ posts)
Suicide Bombing For Dummies
دور کی کوڑی
شروع شروع میں جب خود کش حملوں کا چلن عام نہیں ہوا تھا، میرے لئے یہ حملے بڑے حیران کن، اور ناقابل فہم تھے۔ کیوں کہ اس میں اور کسی کی جان جائے نہ جائے، حملہ آور خود ضرور جان سے جاتا ہے۔ بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ کسی سے بھی پہلے اس کی خود کی جان نکلتی ہے، تو بے جا نہ ہو گا۔چنانچہ ابتدا میں میرا خیال تھا کہ یہ امریکہ کی لمبی پلاننگ کا حصہ ہیں، اور جتنے بھی خود کش بمبار ہیں، وہ سب ٹیسٹ ٹیوب بے بی ہیں، جنہیں امریکا نے پاکستانی ڈی این اے لے کر، کسی بے آباد جزیرے میں لیبارٹری میں پالا پوسا ہے، اور پہلے دن سے ہی اس کام کے لئے تیار کیا گیا ہے(برین واشنگ)،،اور اب بقدر ضرورت انہیں استعمال کیا جاتا ہے۔
مگر بعد میں جب ڈرون حملوں یا کارپٹ بمباری سے پیدا ہونے والی صورت حال،تصاویر اور کہانیاں سامنے آئیں، تواس سے پیشتر کہ میں اپنا مذکورہ بالانظریہ پیش کرتا، مجھے اپنی تھیوری کو بدلنا پڑا، اور خود کش بمبار کیسے بنتے ہیں کا جواب بھی تبدیل کرنا پڑا۔ موجودہ نظریہ کیا ہے، اس کو سمجھنے کے لئے آپ کو بھی ایک پراسس سے گرزنا ہو گا۔
Simulation
فرض کریں آپ قبائلی علاقے میں رہتے ہیں۔ جب شام کو گھر آتے ہیں،تو پتا لگتا ہے کہ آپ کا گھر فضائی بمباری کا نشانہ بن چکا ہے، اور سارا خاندان اس کا نشانہ بن چکا ہے۔
ٓصورت حال اب یہ ہے کہ آپ کا ہنستا بستا گھر اجڑ گیا،آپ پر مصیبتوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے، آپ پر غم و غصہ کی کیفیت طاری ہے۔
جب جنازے سے فارغ ہوتے ہیں، تو آپ کو کچھ لوگ ملنے آتے ہیں (یہ لوگ یا تو براہ راست سی آئی اے یا را کے ایجنٹ ہوتے ہیں، یا وہ لوگ ہوتے ہیں جو آپ سے پہلے اس سارے عمل سے گزر چکے ہیں)۔چنانچہ ایک شخص آپ سے اظہار تعزیت کرتا ہے، اور آپ کو بتاتا ہے کہ اگرآپ نے اپنے پیاروں کا بدلہ لینا ہے، تو وہ اس کام میں آپ کی مدد کریں گے۔آپ کو بتایا جاتا ہے کہ امریکہ یورپ تو بہت دور ہیں، اور وہاں پہنچنا بہت مشکل، مگر فکر کی کوئی بات نہیں، اسی امریکہ کے اتحادی حکمران اور عوام موجود ہیں، جو امریکہ کا ساتھ دینے کی وجہ سے" مرتد "اور" منافق "ہو چکے ہیں۔ان کو مارنا گویا امریکہ کو ہی مارنا ہے۔
چنانچہ آپ کو تھوڑی بہت ٹریننگ دی جاتی ہے، مزید برین واشنگ کی جاتی ہے، اور پھر کسی دن اخبار میں خبر چھپتی ہے کہ فلاں جگہ دھماکے میں اتنے افراد ہلاک ہو گئے۔
انا لللہ وانا لیہ راجعون
سب سے بڑی فیکٹڑی؛۔
یہ سب باتیں بلا جواز، یا ہوائی باتیں نہیں ہیں۔ابھی آپ کو جس"سائیمیولیشن "سے گزارا ہے، آپ واقعی خود کو اس پوزیشن میں رکھ کر سوچیں کہ اگر(خدا نخواستہ) آپ کے ساتھ ایسا ہوگزرے، تو کیا آپ بھی ملک دشمن قوتوں (امریکہ بھارت وغیرہ) کے ہاتھوں استعمال نہیں ہو جائیں گے؟ باقی باتیں چھوڑیں، اس فورم پر آنے والے اٹھانوے فیصد ایسے ہوں گے جنہیں ابھی تک کسی دھماکے وغیرہ میں کوئی براہ راست نقصان نہیں پہنچا(الحمد لللہ)، بلکہ اکثریت نے دھماکہ برداشت تو کیا کرنا، اس کی آواز یا دھمک بھی محسوس نہیں کی،مگر اس کے باوجود سب کی یہ دلی خواہش ہے کہ کچھ ایسا منتر پڑھا جائے، اور سارے دہشت گرد فنا کے گھاٹ اتر جائیں۔تو سوچا جا سکتا ہے کہ جس کا پورا خاندان ہی اجڑ گیا ہو،اس کی کیا ذہنی کیفیت ہو گی۔ بدلے کی آگ ویسے ہی اندھا کر دیتی ہے، اور اگر اس آگ کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنے والے انتہائی شاطر اور مکار لوگ موجود ہوں،تو پھر یہی ہوتا ہے، جو ہمیں اپنے اطراف میں نظر آ رہا ہے۔
اسی لیے میں کہتا ہوں کہ، عام میڈیا پروپیگنڈا کے برعکس جو کہ دہشت گردی کو اسلام اور مدارس سے جوڑتا ہے، خود کش بمبار بنانے کی سب سے بڑی فیکٹری مندرجہ ذیل ہے،
اور جتنے انسانی بمبار اس نے تیار کئے ہیں، اور کسی نے نہیں کئے؛۔
اور اگرخود کش بمباروں کی "ماس پروڈکشن" مقصود ہو، تو بوقت ضرورت مندرجہ ذیل کو بھی استعمال کر لیا جاتا ہے۔
ثبوتوں کی گواہی۔
اور یہ بات بلا ثبوت نہیں کی۔اس کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔ اکثر اوقات تو خودکش بمبار حملے میں مارا جاتا ہے، اور اس کی موت کے ساتھ ہی اس کا راز دفن ہو جاتا ہے، مگر کچھ کیسز میں کچھ وجوہات (مثلا بم کا نہ پھٹنا) کی وجہ سے زندہ بھی ہاتھ لگ جاتا ہے۔ایسا ہی واقعہ کچھ عرصہ پہلے شکار پور میں ہو ا تھا، جس میں ایک شخص زندہ گرفتا ر ہوتا تھا۔ جس کا تعلق افغانستان سے تھا،اور اس کا باپ افغانستان میں امریکی حملے کا نشانہ بنا تھا(اور جس کی تفصیل پڑھ کر ہی میں نے یہ تھریڈ بنانے کا سوچا۔)۔
جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے، سانحہ صفورا میں بھی ملوث ملزموں میں سے ایک کے بارے میں یہ بات سننے میں آئی تھی کہ اس کا بھائی پولیس کی حراست میں مارا گیا تھا، جب کہ خود اس پر بھی پولیس نے بیہمانہ تشدد کیا تھا(گویا صرف کسی استعمال کرنے والے اور اکسانے والے،مدد کرنے والے کی کمی تھی، جو یقینا پوری کر دی گئی ہو گی، اور جس کا نتیجہ مذکورہ سانحہ کی صورت میں برآمد ہوا)۔
نوٹ:۔ اگرچہ آج کل ایسی بات کرنا خود پر دہشت گردی کی حمایت کا ٹھپہ لگانے کے مترادف ہے، مگر حقیقت یہ ہے کہ جب تک اس سارے قضیہ کی "روٹ کاز" کو نہ سمجھا جائے گا، مسئلہ کا پائیدار حل سامنے نہیں آئے گا۔ ،اس لئے یہ بات ضروری ہے کہ اس بات کو دھرایا جائے کہ مسئلہ کی شروعات کہاں سے ہوئی۔اورپھر اس کے مطابق ہی اس کا علاج کیا جائے۔اور اس سب فساد کی بنیادی وجہ امریکہ کی بے چہرہ جنگ میں شمولیت، اور خطہ میں سبز قدم امریکی فوجیوں کی موجودگی ہے۔باقی سارے مسائل ثانوی یا انڈے بچے ہیں۔خطہ میں امریکی مداخلت کے ساتھ ہی یہ سارا معاملہ شروع ہوا، اور اس کی(ذلت آمیز) رخصتی کے بعد ہی معاملہ حل ہو گا(انشاء اللہ)۔
شروع شروع میں جب خود کش حملوں کا چلن عام نہیں ہوا تھا، میرے لئے یہ حملے بڑے حیران کن، اور ناقابل فہم تھے۔ کیوں کہ اس میں اور کسی کی جان جائے نہ جائے، حملہ آور خود ضرور جان سے جاتا ہے۔ بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ کسی سے بھی پہلے اس کی خود کی جان نکلتی ہے، تو بے جا نہ ہو گا۔چنانچہ ابتدا میں میرا خیال تھا کہ یہ امریکہ کی لمبی پلاننگ کا حصہ ہیں، اور جتنے بھی خود کش بمبار ہیں، وہ سب ٹیسٹ ٹیوب بے بی ہیں، جنہیں امریکا نے پاکستانی ڈی این اے لے کر، کسی بے آباد جزیرے میں لیبارٹری میں پالا پوسا ہے، اور پہلے دن سے ہی اس کام کے لئے تیار کیا گیا ہے(برین واشنگ)،،اور اب بقدر ضرورت انہیں استعمال کیا جاتا ہے۔
مگر بعد میں جب ڈرون حملوں یا کارپٹ بمباری سے پیدا ہونے والی صورت حال،تصاویر اور کہانیاں سامنے آئیں، تواس سے پیشتر کہ میں اپنا مذکورہ بالانظریہ پیش کرتا، مجھے اپنی تھیوری کو بدلنا پڑا، اور خود کش بمبار کیسے بنتے ہیں کا جواب بھی تبدیل کرنا پڑا۔ موجودہ نظریہ کیا ہے، اس کو سمجھنے کے لئے آپ کو بھی ایک پراسس سے گرزنا ہو گا۔
Simulation
فرض کریں آپ قبائلی علاقے میں رہتے ہیں۔ جب شام کو گھر آتے ہیں،تو پتا لگتا ہے کہ آپ کا گھر فضائی بمباری کا نشانہ بن چکا ہے، اور سارا خاندان اس کا نشانہ بن چکا ہے۔
ٓصورت حال اب یہ ہے کہ آپ کا ہنستا بستا گھر اجڑ گیا،آپ پر مصیبتوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے، آپ پر غم و غصہ کی کیفیت طاری ہے۔

جب جنازے سے فارغ ہوتے ہیں، تو آپ کو کچھ لوگ ملنے آتے ہیں (یہ لوگ یا تو براہ راست سی آئی اے یا را کے ایجنٹ ہوتے ہیں، یا وہ لوگ ہوتے ہیں جو آپ سے پہلے اس سارے عمل سے گزر چکے ہیں)۔چنانچہ ایک شخص آپ سے اظہار تعزیت کرتا ہے، اور آپ کو بتاتا ہے کہ اگرآپ نے اپنے پیاروں کا بدلہ لینا ہے، تو وہ اس کام میں آپ کی مدد کریں گے۔آپ کو بتایا جاتا ہے کہ امریکہ یورپ تو بہت دور ہیں، اور وہاں پہنچنا بہت مشکل، مگر فکر کی کوئی بات نہیں، اسی امریکہ کے اتحادی حکمران اور عوام موجود ہیں، جو امریکہ کا ساتھ دینے کی وجہ سے" مرتد "اور" منافق "ہو چکے ہیں۔ان کو مارنا گویا امریکہ کو ہی مارنا ہے۔
چنانچہ آپ کو تھوڑی بہت ٹریننگ دی جاتی ہے، مزید برین واشنگ کی جاتی ہے، اور پھر کسی دن اخبار میں خبر چھپتی ہے کہ فلاں جگہ دھماکے میں اتنے افراد ہلاک ہو گئے۔
انا لللہ وانا لیہ راجعون
سب سے بڑی فیکٹڑی؛۔
یہ سب باتیں بلا جواز، یا ہوائی باتیں نہیں ہیں۔ابھی آپ کو جس"سائیمیولیشن "سے گزارا ہے، آپ واقعی خود کو اس پوزیشن میں رکھ کر سوچیں کہ اگر(خدا نخواستہ) آپ کے ساتھ ایسا ہوگزرے، تو کیا آپ بھی ملک دشمن قوتوں (امریکہ بھارت وغیرہ) کے ہاتھوں استعمال نہیں ہو جائیں گے؟ باقی باتیں چھوڑیں، اس فورم پر آنے والے اٹھانوے فیصد ایسے ہوں گے جنہیں ابھی تک کسی دھماکے وغیرہ میں کوئی براہ راست نقصان نہیں پہنچا(الحمد لللہ)، بلکہ اکثریت نے دھماکہ برداشت تو کیا کرنا، اس کی آواز یا دھمک بھی محسوس نہیں کی،مگر اس کے باوجود سب کی یہ دلی خواہش ہے کہ کچھ ایسا منتر پڑھا جائے، اور سارے دہشت گرد فنا کے گھاٹ اتر جائیں۔تو سوچا جا سکتا ہے کہ جس کا پورا خاندان ہی اجڑ گیا ہو،اس کی کیا ذہنی کیفیت ہو گی۔ بدلے کی آگ ویسے ہی اندھا کر دیتی ہے، اور اگر اس آگ کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنے والے انتہائی شاطر اور مکار لوگ موجود ہوں،تو پھر یہی ہوتا ہے، جو ہمیں اپنے اطراف میں نظر آ رہا ہے۔
اسی لیے میں کہتا ہوں کہ، عام میڈیا پروپیگنڈا کے برعکس جو کہ دہشت گردی کو اسلام اور مدارس سے جوڑتا ہے، خود کش بمبار بنانے کی سب سے بڑی فیکٹری مندرجہ ذیل ہے،

اور اگرخود کش بمباروں کی "ماس پروڈکشن" مقصود ہو، تو بوقت ضرورت مندرجہ ذیل کو بھی استعمال کر لیا جاتا ہے۔

ثبوتوں کی گواہی۔
اور یہ بات بلا ثبوت نہیں کی۔اس کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔ اکثر اوقات تو خودکش بمبار حملے میں مارا جاتا ہے، اور اس کی موت کے ساتھ ہی اس کا راز دفن ہو جاتا ہے، مگر کچھ کیسز میں کچھ وجوہات (مثلا بم کا نہ پھٹنا) کی وجہ سے زندہ بھی ہاتھ لگ جاتا ہے۔ایسا ہی واقعہ کچھ عرصہ پہلے شکار پور میں ہو ا تھا، جس میں ایک شخص زندہ گرفتا ر ہوتا تھا۔ جس کا تعلق افغانستان سے تھا،اور اس کا باپ افغانستان میں امریکی حملے کا نشانہ بنا تھا(اور جس کی تفصیل پڑھ کر ہی میں نے یہ تھریڈ بنانے کا سوچا۔)۔
جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے، سانحہ صفورا میں بھی ملوث ملزموں میں سے ایک کے بارے میں یہ بات سننے میں آئی تھی کہ اس کا بھائی پولیس کی حراست میں مارا گیا تھا، جب کہ خود اس پر بھی پولیس نے بیہمانہ تشدد کیا تھا(گویا صرف کسی استعمال کرنے والے اور اکسانے والے،مدد کرنے والے کی کمی تھی، جو یقینا پوری کر دی گئی ہو گی، اور جس کا نتیجہ مذکورہ سانحہ کی صورت میں برآمد ہوا)۔
نوٹ:۔ اگرچہ آج کل ایسی بات کرنا خود پر دہشت گردی کی حمایت کا ٹھپہ لگانے کے مترادف ہے، مگر حقیقت یہ ہے کہ جب تک اس سارے قضیہ کی "روٹ کاز" کو نہ سمجھا جائے گا، مسئلہ کا پائیدار حل سامنے نہیں آئے گا۔ ،اس لئے یہ بات ضروری ہے کہ اس بات کو دھرایا جائے کہ مسئلہ کی شروعات کہاں سے ہوئی۔اورپھر اس کے مطابق ہی اس کا علاج کیا جائے۔اور اس سب فساد کی بنیادی وجہ امریکہ کی بے چہرہ جنگ میں شمولیت، اور خطہ میں سبز قدم امریکی فوجیوں کی موجودگی ہے۔باقی سارے مسائل ثانوی یا انڈے بچے ہیں۔خطہ میں امریکی مداخلت کے ساتھ ہی یہ سارا معاملہ شروع ہوا، اور اس کی(ذلت آمیز) رخصتی کے بعد ہی معاملہ حل ہو گا(انشاء اللہ)۔