Annie
Moderator
Stunning Leader : قائداعظم کا دبدبہ
اللہ ذولجلال نے برصغیر کے مسلمانوں کو قائداعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہہ کی صورت میں ایک عظیم لیڈرعطا کیا . جو کے اللہ کا خاص کرم تھا کے آج پاکستان ھمارا پیارا وطن قائم ھے اور تاقیامت قائم رھے گا
: قائداعظم ایک بااصول ، ایماندار اور اصولوں پر قائم رهنے والی شخصئیت تھے جن کا ایک دبدبہ تھا انکی ذندگی کے چند واقعات
قیام پاکستان کے بعد آپ گورنر جنرل کی حثیت سے ملک چلا رهے تھے ،ایک دن برطانیہ کے سفیر نے کہا کے برطانیہ کے بادشاہ کا بھائ آج پاکستان کے ائرپورٹ پہنچ رہا ھے آپ انھیں لینے ائرپورٹ جایئے گا ، محترم قائداعظم نے انتہائ دبدبے سے فرمایا آپکے بادشاہ کے بھائ کو ائرپورٹ لینے چلا جاؤں گا لیکن ایک شرط پر کے کل جب میرا بھائ برطانیہ جاے گا تو آپ کا بادشاہ جارج اسکو لینے ائرپورٹ جاے گا ، یہ سن کر سفیر اپنا سا منہ لے کر رہ گیا
افسوس آج کے حکمران خوشامد میں دوسرے ملکوں کے اھلکاروں کے لیے خاندان سمیت استقبال کرنے پہنچ جاتے ھیں خواہ انکے ملکوں میں همارے حکمرانوں کے پہنچنے پر وہ کسی وزیر یا چھوٹے اھلکار کو لینے بھیج دیں ،
ایک دفعہ قائداعظم کے ملازم نے وزیٹنگ کارڈ آپکے سامنے رکھا کے صاحب یہ شخص آپ سے ملنا چاہتا ھے ، اس کارڈ پر انکے بھائ کا نام لکھا تھا اور ساتھ میں تعارف میں لکھا تھا برادر آف محمد علی جناح ، یہ پڑھتے ھی قائداعظم نے کارڈ پھاڑ کر ناراضگی کا اظہار کیا اور کہلا بهیجا اسکو کیہہ دؤ اس طرح کبهی میرے نام کا حوالہ استعمال نا کرے .
قائداعظم کے دفتر کا فرنیچر آرڈر کیا گیا جو کے سینتیس روپے تھا ، آپ کو خزانے سے ادائیگی کے لیے دستخط کرنے کے لیے پیش کیا گیا آپ نے بل دیکھا تو پوچھا اس میں یہ سات روپے کی فالتو کرسی کیوں آرڈر کی ھے سیکٹری نے کہا صاحب یہ فاطمہ جناح صاحبہ کے لیے ھے جب وہ دفتر آتی ھیں تو انکے بیٹھنے کے لیے منگوائی ھے ، قائداعظم نے سات روپے کاٹ کر تییس روپے کا بل منظور کرتے ھویے فرمایا کرسی کے سات روپے فاطمہ سے جا کر وصول کرو ، قومی خزانہ نہیں دے گا
یہ محض چند واقعات ھیں جو ھمیں بتاتے ہیں قائداعظم ایک بااصول ، ایماندار اور دبدبہ رکھنے والے لیڈر تھے ، همارے پیارے قائد جو سفارش اور عہدے کی بنا پر اقربا پروری کے خلاف تھے. قومی خزانہ کو قوم کی امانت سمجھتے تھے ، ان جیسا عظیم ، فطین ،دانشمند ،دوراندیش ، مردم شناس اور زیرک لیڈر آج تک پاکستان کو نہیں ملا ، اللہ پاک قائداعظم کو جنت میں اعلٰی مقام عطا فرماے اور انکے درجات بلند فرماے ،
....پاکستان تاقیامت قائم دائم رھے , پاکستان زنده باد
: قائداعظم ایک بااصول ، ایماندار اور اصولوں پر قائم رهنے والی شخصئیت تھے جن کا ایک دبدبہ تھا انکی ذندگی کے چند واقعات
قیام پاکستان کے بعد آپ گورنر جنرل کی حثیت سے ملک چلا رهے تھے ،ایک دن برطانیہ کے سفیر نے کہا کے برطانیہ کے بادشاہ کا بھائ آج پاکستان کے ائرپورٹ پہنچ رہا ھے آپ انھیں لینے ائرپورٹ جایئے گا ، محترم قائداعظم نے انتہائ دبدبے سے فرمایا آپکے بادشاہ کے بھائ کو ائرپورٹ لینے چلا جاؤں گا لیکن ایک شرط پر کے کل جب میرا بھائ برطانیہ جاے گا تو آپ کا بادشاہ جارج اسکو لینے ائرپورٹ جاے گا ، یہ سن کر سفیر اپنا سا منہ لے کر رہ گیا
افسوس آج کے حکمران خوشامد میں دوسرے ملکوں کے اھلکاروں کے لیے خاندان سمیت استقبال کرنے پہنچ جاتے ھیں خواہ انکے ملکوں میں همارے حکمرانوں کے پہنچنے پر وہ کسی وزیر یا چھوٹے اھلکار کو لینے بھیج دیں ،
ایک دفعہ قائداعظم کے ملازم نے وزیٹنگ کارڈ آپکے سامنے رکھا کے صاحب یہ شخص آپ سے ملنا چاہتا ھے ، اس کارڈ پر انکے بھائ کا نام لکھا تھا اور ساتھ میں تعارف میں لکھا تھا برادر آف محمد علی جناح ، یہ پڑھتے ھی قائداعظم نے کارڈ پھاڑ کر ناراضگی کا اظہار کیا اور کہلا بهیجا اسکو کیہہ دؤ اس طرح کبهی میرے نام کا حوالہ استعمال نا کرے .
قائداعظم کے دفتر کا فرنیچر آرڈر کیا گیا جو کے سینتیس روپے تھا ، آپ کو خزانے سے ادائیگی کے لیے دستخط کرنے کے لیے پیش کیا گیا آپ نے بل دیکھا تو پوچھا اس میں یہ سات روپے کی فالتو کرسی کیوں آرڈر کی ھے سیکٹری نے کہا صاحب یہ فاطمہ جناح صاحبہ کے لیے ھے جب وہ دفتر آتی ھیں تو انکے بیٹھنے کے لیے منگوائی ھے ، قائداعظم نے سات روپے کاٹ کر تییس روپے کا بل منظور کرتے ھویے فرمایا کرسی کے سات روپے فاطمہ سے جا کر وصول کرو ، قومی خزانہ نہیں دے گا
یہ محض چند واقعات ھیں جو ھمیں بتاتے ہیں قائداعظم ایک بااصول ، ایماندار اور دبدبہ رکھنے والے لیڈر تھے ، همارے پیارے قائد جو سفارش اور عہدے کی بنا پر اقربا پروری کے خلاف تھے. قومی خزانہ کو قوم کی امانت سمجھتے تھے ، ان جیسا عظیم ، فطین ،دانشمند ،دوراندیش ، مردم شناس اور زیرک لیڈر آج تک پاکستان کو نہیں ملا ، اللہ پاک قائداعظم کو جنت میں اعلٰی مقام عطا فرماے اور انکے درجات بلند فرماے ،
....پاکستان تاقیامت قائم دائم رھے , پاکستان زنده باد
.....(jhanda)[FONT=&]..................[/FONT](jhanda)[FONT=&].....[/FONT]

Last edited: