یہ کسی نے نہں سوچا
پی ٹی آی کے شفقت محمود نے آٹھ لاکھ اٹھاسی ہزار نو سو نناںوے موٹر سائکل کیسے گن لیے
وہ موٹر سایکل سوار جو پی ٹی آئ کے آزادی مارچ میں شامل ہوئے
کیا شفقت محمود کے پاس کوئی للیکرک کوںٹنگ مشین تھی جس نے موٹر سائکلوں کی اتنی بری تعداد ایک سیکنڈ میں گن کر بتا دی
میرے خیال ایسے نہں اور نا ہی انسان کی آنکھ اور دماغ میں قدرت نے یہ طاقت بخشی ہے
حقیقت یہ ہے کہ پی تی آئ نے ایک حساب رکھا ہوا تھا
کیونکہ ممکنہ موٹر سایکل سواروں کو پہلے سے بک کیا گیا تھا
اور ہر موٹر سایکل والے کو تین ہزار دو سو روپے دے گے تھے
اس لیے شفقت محمود کے لیے موٹر سایکلؤن کی گنتی کاپی دیکھ کر ایک سیکنڈ کا کام نکلا
ورنہ شفقت محمود صاھب تو کسی کمپوٹر کی بھی پیچھے چھوڑ گے
ابہ اندازہ لگایں کتنا پیسہ ان موٹر سایکل والوں کو دیا گیا جو کہ یہ پیسہ لے کر علی پنج ہو گے
ایک محتاط اندازے کے مطابق کروڑوں روپے ان موٹر سایکل والوں کی ایڈونس بکنگ پر پی تی ای نے لگاۓ
اتنی بڑی رقم کہاں سے ای - یہ ابھی دیکھنا باقی ہے
کاش یہ رقم شمالی وزیرستان سے اہے ہوئے ہمارے مہاجر بھایوں اور پہنوں پر صرف ہوتی اور سیلاب زدگان پر صرف ہوتی
اور ہم قومی زمہ داری سے بطریق احسن عہدہ بر آ ہو جاتے
ابھی یہ دیکھنا باقی ہے کہ ہمارے کس دشمن ملک نے یہ پیسہ دیا
خدا ہمیں ایک محب وطن اور خود دار قوم بناے- آمین