Some Verses & Hadiths... The Etiquettes of Speech!

meezan

Politcal Worker (100+ posts)
morals-and-manners-in-islam.jpg


اور خدائے رحمان کے بندے وہ ہیں جو زمین پر فروتنی سے چلتے ہیں اور جب جاہل لوگ ان سے الجھتے ہیں تو وہ ان کو سلام کر کے رخصت ہو جاتے ہیں۔
25.63


اور جو کسی باطل میں شریک نہیں ہوتے اور اگر کسی بے ہودہ چیز پر سے ان کا گزر ہوتا ہے تو وقار کے ساتھ گزر جاتے ہیں۔
25.72

اور اپنی چال میں میانہ روی اختیار کر اور اپنی آواز کو پست رکھ۔ بے شک سب سے زیادہ مکروہ آواز گدھے کی آواز ہے۔
تم نے غور نہیں کیا کہ اللہ ہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کی چیزوں کو تمہاری خدمت میں لگا رکھا ہے اور تمہارے اوپر ہر قسم کی ظاہری و باطنی نعمتیں پوری کی ہیں! پھر بھی لوگوں میں ایسے لوگ ہیں جو اللہ کے باب میں o!بغیر کسی دلیل، بغیر کسی ہدایت اور بغیر کسی روشن کتاب کے جھگڑتے ہیں
31.19-20

The believer does not curse. (al-Tirmidhi who declared it hasan)

The believer does not defame, abuse, disparage, nor vilify. (al-Tirmidhi, sahih)

Men accustomed to cursing will not be intercessors or witnesses on the Day of Resurrection. (Muslim)

A nomad said to the Messenger of Allah ﷺ Advise me. And he ﷺ said, If a man defamed you with what he knows about you, do not defame him with what you know about him. For the sin is against him. The nomad said, I never abused any person after that.

Al-Hasan (ra) said, He that did not safeguard his tongue did not understand his religion.

The Prophet Muhammad ﷺ (peace be upon him) said:He who gave up disputing while he is right, a palace of high rank in Paradise will be built for him. He who gave up disputing while he is a fabricator, a palace in the center of Paradise will be built for him. (al-Tirmidhi who declared it as hasan)

There are no people who went astray after having been guided except for indulging in disputation. (al-Tirmidhi)

Bilal ibn Sad radiAllahu `anhu (ra) said, If you see a disputing, arrogant, and bigoted person, bear in mind that they are utterly lost.

`Aishah (ra) narrated that the Prophet Muhammad ﷺ said, The most hated person with Allah is the most quarrelsome person. (al-Bukhari)

Ibn Qutaybah said that his disputant said to him, What is the matter with you? He replied to him, I will not dispute with you. The disputant then said, Thus you have come to know that I am right. Ibn Qutaybah responded, No, but I respect myself more than that. At this the disputant retracted and said, And I will not claim a thing that is not my right.
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)

قران کی آیتیں اور احکامات صرف عربی میں پڑھنے یا کبھی کبھی ترجمہ پڑھنے اور واہ واہ کرنے کے لیے نہیں ہیں

قران انسانیت کو ایک ضابطہ حیات دے رہا ہے
ان احکامات کو اپنی زندگی میں نافذ کرنا اور اس پر عمل کرنا ہم پر فرض ہے
ورنہ کوئی فائدہ نہیں صرف زبان کی نوک سے پڑھنا اور حلق سے نیچے دل میں کچھ نہ اترے


 

meezan

Politcal Worker (100+ posts)
اصلی چیز یہ نہیں ہے کہ آپ نے قرآن پڑھ لیا، اس کی قرأت کر لی، اس کے الفاظ صحیح مخارج سے ادا کرلیے یا پھر دوسروں کے سامنے اس کو پڑھ کر سنا دیا- اصلی چیز تو یہ ہے کہ تیرے اٹھنے، تیرے بیٹھنے، تیرے کاروبار، تیری منڈی، تیرے بازار، تیری زندگی کے عوامل ہر چیز میں قرآن مجید نظر آ رہا ہو- یعنی لوگوں کو مسلمان کو دیکھنا ہو تو وہ دیکھیں اور یہ خیال کریں کہ یہ ہے وہ کتاب جس نے یہ انسان تخلیق کر دئیے ہیں- اگر یہ چیز ہو گی تو لوگوں کو قرآن سنانے کی اتنی ضرورت نہیں ہو گی بلکہ لوگ خود ہی زندہ چلتے پھرتے قرآن اپنی بستیوں اور بازاروں میں دیکھ لیں گے