اے لوگو!ایک مثال دی جاتی ہے اسے ذرا غور سے سنو ،اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر جن کو تم پکارتے ہو وہ سب مل کر ایک مکھی بھی پیدا نہیں کر سکتے بلکہ مکھی اگر ان سے کوئی چیز چھین لے جائے تو وہ اسے چھڑا بھی نہیں سکتے ،مدد چاہنے والے بھی کمزور اورجن سے مدد چاہی جاتی ہے وہ بھی کمزور،ان لوگوں نے اللہ تعالیٰ کی قدر ہی نہیں پہچانی جیسا کہ اس کے پہچاننے کا حق تھا حقیقت یہ ہے کہ قوت اور عزت والا تو اللہ ہے۔
سورہ حج،آیت نمبر 73،74
اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر جنہیں یہ (مشرک)لوگ پکارتے ہیں وہ (معبودان باطل)ان کی دعاوں کا کوئی جواب نہیں دے سکتے۔انہیں پکارنا تو ایساہی ہے جیسے کوئی شخص پانی کی طرف ہاتھ پھیلا کر اس سے درخواست کرے کہ تو میرے منہ تک پہنچ جا ،حالانکہ پانی اس تک پہنچنے والا نہیں،کافروں کی جتنی پکار ہے سب گمراہی میں ہے۔
وہ جنہیں تم اللہ کے علاوہ پکارتے ہو وہ بھی تمہاری طرح کے بندے ہیں اگر تم اپنے دعوے میں سچے ہو تو ضروری ہے کہ جب تم ان کو پکارو تو وہ تمہاری پکار کا جواب دیں۔ الاعراف:١٩٤ تم ان کو پکارو تو وہ تمہاری پکار نہیں سنیں گے اور اگربالفرض سن بھی لیں تو تمہیں جواب نہیں دیںگے اور قیامت کے دن وہ تمہارے شرک کا انکار ہی کر دیں گے۔ فاطر:١٣،١٤
اگر اللہ تمہاری مدد کرے تو تم پر کوئی غالب نہیں آسکتا اور اگر وہ تم کو رسوا کرے توکون ہے جو اللہ کے بعد آپ کی مدد کرسکے مو من لوگ اللہ پر ہی توکل کرتے ہیں۔