sarre rahe

lord_sultan

Councller (250+ posts)
پچھلے دنوں چودھری شجاعت حسین سیلابی ریلے میں پھنس گئے ٹرک پر چڑھ کر جان بچائی۔
ہمارے سیاست دان اپنی بلٹ پروف گاڑیوں میں بیٹھ کر سمجھتے ہیں کہ وہ موت سمیت تمام قدرتی آفات سے محفوظ ہو گئے لیکن یہ خدا کی قدرت ہے کہ اسکے ایک ادنیٰ سے عذاب نے چودھری صاحب کو بلٹ پروف سے نکال کر ٹرک کی چھت پر چڑھا دیا۔ لگژری گاڑیوں میں سفر کرنیوالے چودھری صاحب کو ٹرک کا سفر خاصا تکلیف دہ گزرا ہوگا لیکن انہیں ٹرک کی اہمیت کا بھی اندازہ ہو گیا ہو گا ۔ ٹرک میں اے سی تو نہ تھا اور نہ آرام دہ سیٹیں لیکن چودھری صاحب ٹرک کی چھت پر بیٹھ کر قدرتی اے سی کی تازہ ہوا کے مزے لوٹتے رہے اس پر بارش نے انکا مزہ دوبالا کردیا ہو گا۔
چودھری شجاعت صاحب کا جان بچا کر ٹرک کی چھت پر چڑھنا ملک کے باقی سیاست دانوں کیلئے بھی ایک اشارہ ہے کہ جب خدا کا عذاب آگھیرتا ہے تو انکی لمبی چوڑی بلٹ پروف گاڑی بھی ان کا ساتھ نہیں دیتی جان بچانے کیلئے انہیں آخر غریب عوام کے ٹرکوں اور بسوں کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ ویسے چودھری صاحب کو ٹرک کی چھت پر دیکھ کر لوگوں نے یہی گمان کیا ہو گا کہ وڈے چودھری صاحب شاید اپنی سبزی کا ٹرک لے کر منڈی جا رہے ہیں۔
 

lord_sultan

Councller (250+ posts)
sarre rahe 2

پتوکی میں 2سالہ لڑکی آپریشن کے بعدلڑکا بن گئی۔
پاکستان میں عورتوں کی تعداد52 فیصد ہوچکی ہے اگر یہ تعداد اس طرح بڑھتی رہی تو ایک دن آئے گا کہ ایک موٹر سائیکل سوار کے پیچھے آگے چار چار عورتیں بیٹھی ہوں گی، اس لئے دہشت گردی کے خلاف آپریشن کے بجائے لڑکیوں کے آپریشن کرکے انہیں لڑکا بنانا چاہئے ۔
اگر یہ ایک کامیاب تجربہ سامنے آچکا ہے تو اس سے فائدہ اٹھانا ضروری ہے اگر لڑکیوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جائیگا تو کنواریاں عام ہوں گی او ر کنوارے خال خال، قوم مال گاڑی بن جائیگی۔ ایک مرد کے پیچھے بوگیوں کی قطار ہوگی اور انجن بیچارہ زور لگا لگا کر پھاوا ہوجائیگا اور جگہ جگہ ایسے کلینک کھل جائیں گے جن پر لکھا ہوگا لڑکیاں لڑکے بنوالو اس سے لوگوں کی اولاد نرینہ کی خواہش پوری ہوجائیگی اور مردوں کو بھی کئی کئی بیویوں کا بوجھ نہیں اٹھانا پڑیگا ۔
اللہ کے کارخانہ قدرت میں کون مداخلت کرسکتا ہے مگر پتوکی کے واقعے سے لگتا ہے کہ شاید اس نے اجازت دے دی ہے، بہرصورت یہ دنیا یونہی چلتی رہے گی اور قربِ قیامت کی نشانیوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ایک مرد کے پیچھے کتنی ہی خواتین چل رہی ہوںگی او ر نہیں توچار چار توضرور ہوںگی۔
 

lord_sultan

Councller (250+ posts)
sarre rahe 3

امریکی ریاست جارجیا میں دو سالہ بلی نے ہائی سکول کا امتحان پاس کرکے سرٹیفکیٹ حاصل کرلیا۔
امریکہ ہو یا برطانیہ وہاں کی بلی تو کجا کتے بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکتے ہیں کیونکہ وہاں پر حکومتی پالیسیوں میں تعلیم کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔
بلی کا ہائی سکول سے سند حاصل کرنا ہمارے ہاں کے ان جعلی ڈگری ہولڈرز سیاستدانوں کیلئے انتہائی شرمندگی کا مقام ہے جو ڈگریاں جعلی ثابت ہونے کے باوجود اسمبلیوں میں بڑی ڈھٹائی سے بیٹھے ہیں جبکہ اصل ڈگری یافتہ بلی جانور ہو کر بھی انسانوں والا کام نہ کرسکی۔ اس بلی کی ہماری اسمبلی میں اشد ضرورت ہے تاکہ وہ جعلی ڈگری والے سیاستدانوں کے سامنے فخر سے کیٹ واک کرتی پھرے وہ اسکے سامنے شرمندگی سے سگِ واک بھی نہ کر سکیں۔
ان ممالک میں تعلیم عام ہونے کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ ایک سردار جی تعلیم کی غرض سے امریکہ جا پہنچے۔ چونکہ یونیورسٹی رہائش گاہ سے دو ر تھی اور کرایہ افورڈ نہیں کر سکتے تھے اس لئے انہوں نے ایک گدھا خریدا اور اس پر بیٹھ کر یونیورسٹی جانے لگے۔ دو سال بعد سردارجی کی تعلیم میں تو کوئی اضافہ نہ ہو سکا البتہ ان کا گدھا گریجوایشن کرکے فارغ ہو چکا تھا۔
 

lord_sultan

Councller (250+ posts)
sarre rahe 4

امریکہ نے بیان دیا ہے کہ سنگساری وحشیانہ قتل ہے اسے ممنوعہ قرار دیا جائے۔
امریکہ کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ انسانی فیصلے نہیں بلکہ قرآنی فیصلے ہیں اسے بدلنا کسی کے دائرہ اختیار میں نہیں۔ امریکہ نے اپنے پسندیدہ حکمران پرویز مشرف کے دور میں نصابی کتب میں اسلام کے کئی موضوعات تبدیل کرا چکا ہے حتیٰ کہ قرآنی آیات تک کو حذف کردیا گیا اور امریکہ کی خوشنودگی کی خاطر اس شیطانِ اعظم نے بھی اپنی پرویزیت کا کھل کر مظاہرہ کیا اس نے درسی کتابوں سے قرآنی آیات کو ختم کیا بلکہ دینی درس گاہوں کا بھی اپریشن کر ڈالا۔ یہی وجہ ہے کہ آج وہ امریکی جنت کا مسحق ٹھہرا۔ یہ اسی امریکی غلام کا کیا دھرا ہے کہ آج اسلام کے قلعہ پاکستان میں دینی تعلیم اس طرح ڈر کر حاصل کی جاتی ہے کہ کہیں امریکہ کو خبر نہ ہو جائے۔امریکہ کو ہمارے مذہبی معاملات میں مداخلت کرنے کی دن بہ دن جرأت ہو رہی ہے پہلے وہ نصابی کتب میں مداخلت کرتا رہا اب وہ اپنے ناپاک ارادے قرآن پاک تک لانا چاہتا ہے اس لئے مشتری ہوشیار باش۔
 

lord_sultan

Councller (250+ posts)
sarre rahe 5

خبر ہے کہ سیلاب سے واپڈا کو چار ارب کا جھٹکا۔
اللہ خیر کرے قوم سیلاب کا جھٹکا تو شاید کچھ عرصہ بعد بھول جائے لیکن جو جھٹکا واپڈا نے محسوس کیا ہے وہ عرصہ دراز تک قوم کوسیلاب کی یاد دلاتا رہے گا۔ ویسے تو وہ وقتاً فوقتاً بلاجواز بلوں میں اضافے کرتا رہتا ہے اگر قوم زیادہ احتجاج کرے تو سارا ملبہ آئی ایم ایف پر ڈال دیا کرتا ہے لیکن اس چار ارب کے نقصان کو جواز بنا کر واپڈا قوم کو وہ جھٹکے دیگا کہ قوم سنبھل نہ پائے گی۔ اس سے بہتر ہے کہ قوم کا ایک ہی مرتبہ جھٹکا کر دیا جائے نہ رہے بانس نہ بجے بانسری۔
 

Centennial73

MPA (400+ posts)
انداذہ لگاءو یار۔ یہ لوگ جہاں جاتے ہیں وھاں انکے محل نکل آتے ہیں اور پاکسان میں لوگوں کے سر پر چھت نہیں ھے ۔۔
 

Back
Top