بھئی جو جتنا بھی اچھا وکیل ہو اربوں روپے آتے نہیں چھوڑتا یہ وکیل پہلے نواز فمیلی کے خلاف باتیں کرتا تھا اب انکے ساتھ کی یہ آجکل وکیل کا کام ہے بس پیسہ آنا چاہیے
ہسپتال میں جب کوئی مریض مرتا ھے تو خادم اعلی اس کے ایم ایس کو معطل کردیتا ھے، لیکن قصور میں بچوں سے زیادتی کیس سے کے کر سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس تک، کوئی اس خادم اعلی کو معطل نہیں کرتا۔
ملک کا وزیراعظم 38 لاکھ آبادی والے ملک بوسنیا کے انوسٹرز کو پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے زیرو ڈگری سنٹی گریڈ میں 3 دن وہاں گزارتا ھے، ڈھائی کروڑ روپیہ خرچ کرتا ھے لیکن اپنے بچوں کا بیرون ملک 10 بلین ڈالرز سے زائد سرمایہ پاکستان میں لانے کی اسے کوئی فکر نہیں۔
زرداری اور بلاول بینظیر کی برسی پر ہر سال ڈھول تماشے کرنے گڑھی خدا بخش پہنچ جاتے ہیں، تھرپارکر میں آئے روز بھوک سے مرنے والے بچوں کی قبروں کی طرف منہ کرکے کبھی فاتحہ تک نہیں پڑھتے۔
دین کے حوالے سے آج تک نہ تو کبھی کوئی ریسرچ پیپر لکھا، نہ کبھی اجتہاد کیا، نہ کبھی کسی اہم دینی مسئلے کا قرآن و سنت کی روشنی میں کوئی حل تجویز کیا، نہ ہی کبھی کوئی سیرت، تفسیر کی کتاب لکھی، پھر بھی فضل الرحمان اپنے آپ کو مولانا کہلوانے پر مصر ھے۔
2 نومبر کو اپنے کپڑے پھاڑ کر سارے سوشل میڈیا پر سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کا کریڈٹ لینے والی جماعت اسلامی کے وکیل نے آج تک سپریم کورٹ میں نوازشریف کے خلاف نہ تو کوئی دلیل پیش کی، نہ ہی کوئی مواد۔ آج سپریم کورٹ کے ججوں نے بھی عمران خان پر ہی اس بات کی ذمے داری ڈال دی کے وہ تمام ثبوت پیش کرے۔ کیا جماعت اسلامی اس پٹیشن میں ' امب ' چوپنے گئی تھی؟