Sajada Nasheen of Dargah Baba Fareed Ganj Shuker marries his wife's niece - Ulema calls it unislamic

Uncle Q

Minister (2k+ posts)
بیوی کی بھانجی سے نکاح کرنے پرمحکمہ اوقاف نے سجادہ نشین دیوان مودود مسعودو چشتی کو تبدیل کر دیا

769th-urs-of-baba-farid-begins-today-7853.jpg


پاک پتن (نامہ نگار) دربار حضرت بابا فرید گنج شکر کے سجادہ نشین خاندان کو اسی سال بعد تبدیل کر دیا گیا فیصلہ محکمہ اوقاف پنجاب کے بورڈ نے کیا ۔سابق سجادہ نشین دیوان مودود مسعود چشتی فاروقی کے خلاف محکمہ اوقاف کو ان کی اہلیہ خورشید بی بی نے درخواست گزاری کہ ان کے خاوند سجادہ نشین نے ان کی بھانجی اور اپنی سالی کی بیٹی سے غیر شرعی نکاح کر لیا ہے جس پر اوقاف کے منسٹر اور سیکرٹری اوقاف محمد حسن اقبال ،سیکرٹری فنانس اور سیکرٹری ریگولیشن پر مشتمل بورڈ نے گزشتہ روز سجادہ نشین کی تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوے سابق ایم پی اے مرحوم غلام فرید چشتی کے بیٹے مہر معین الدین چشتی کو سجادہ نشین مقرر کر دیا مرحوم غلام فرید چشتی سابق دیوان غلام قطب کے بھانجے تھے۔اس ضمن میں جب اخبار نے منیجر دربار گوہر مصطفے سے دریافت کیا تو انہوں نے تصدیق کرتے ہوے بتایا کہ ان کو اس بابت معلوم ہو چکا ہے یہ انکوایری زیر سماعت تھی اور فیصلہ بھی ہو چکا ہے لیکن ابھی ان تک نوٹیفکیشن با ضابطہ نہیں پہنچا۔

- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -

دیوان مودود مسعود پر غیی شرعی نکاح کے الزام کی تحقیق کیلئے انکوائری بورڈ تشکیل دینگے : سیکرٹری اوقاف

پاک پتن(تنویر ساحر سے) دربار حضرت بابا فرید گنج شکرؒ کے سجادہ نشین دیوان مودود مسعود چشتی پر غیر شرعی نکاح کے الزام کی تحقیق کیلئے انکوائری بورڈ بیٹھے گا ۔ سیکرٹری اوقاف محمد حسن اقبال نے روزنامہ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ پہلے سے بورڈ میں موجود ہے ،

میں نیا آیا ہوں اورمجھے خانقاہی نظام کا زیادہ علم نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ غیر شرعی نکاح پر سجادہ نشین سے اختیارات واپس لینے کا نوٹیفکیشن ضرور جاری ہوا تھا لیکن بعد میں سجادہ نشین نے تحریری درخواست دی کہ میں خورشید بی بی کو طلاق دے چکا ہوں اور میرا موقف سنے بغیر فیصلہ دے دیا گیا جس پر محکمہ نے نوٹیفکیشن منسوخ کر کے انہیں وضاحت کا موقع فراہم کیا ہے اور اب وہ اپنی بیوی خورشید بی بی کو باضابطہ طلاق دینے کا ثبوت فراہم کریں گے اور بتائیں گے کہ طلاق کس یونین کونسل میں رجسٹرڈ کرائی گئی تھی۔ سیکرٹری اوقاف محمد حسن اقبال نے بتایا کہ مسلم فیملی لازء میں زبانی طلاق کی گنجائش شاید نہیں ہے اور دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی کی اجازت نہ لینا بھی درست نہیں ہے ۔
پیر مہر معین الدین کو رسومات کا اختیار دینے کے سابقہ فیصلے کے جواز میں انہوں نے واضح کیا کہ یہ عارضی فیصلہ تھا جب محکمہ کسی ایک کو سجادہ نشینی سے ہٹاتا ہے تو دوسرے کو لازمی مقرر کرنا ہوتا ہے۔سیکرٹری اوقاف نے کہا کہ سجادہ نشینی کے تین مزیددعویداردرخواستیں جمع کروا چکے ہیں جن کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے۔سیکرٹری اوقاف نے مذید کہا کہ دیوان مودود مسعود پر غیر شرعی نکاح کے الزام کی تصدیق کیلئے نئے سرے سے صوبائی وزیر اوقاف کی صدارت میں بورڈ بیٹھے گا جس میں مذہبی سکالرز اور قرآن بورڈ کے ممبرز کو شامل کر کے ان کی مشاورت کی روشنی میں تحقیقات کی جائیں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر نکاح غیر شرعی ثابت ہوا تو حدود اور قانون کے مطابق کارروائی ضروری ہو جائے گی ۔
دریں اثناء ڈائریکٹر مذہبی امور و اوقاف پنجاب طاہر رضا بخاری نے روزنامہ پاکستان کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ سجادہ نشین دربار حضرت بابا فرید گنج شکرؒ دیوان مودود مسعود چشتی فاروقی کا واضح موقف موصول ہوچکا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ وہ خورشید بی بی کو کافی عرصہ پہلے طلاق دے چکے تھے اوردیوان مودود مسعود چشتی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمارے خاندان میں نکاح اور طلاق شرعی طور پر ہوتے ہیں رجسٹرڈ نہیں کرائے جاتے ۔
طاہر رضا بخاری نے مذید بتایا کہ دیوان صاحب کا یہ موقف درست ثابت ہوتا ہے تو احمد مسعود چشتی نے مورخہ 17 فروری کو جو ڈھائی صفحات پر مشتمل درخواست اپنی والدہ خورشید بی بی کی طرف سے غیر شرعی نکاح کے متعلق محکمہ کو جمع کروائی جس میں خورشیدبی بی نے لکھا کہ وہ ابھی بھی دیوان صاحب کی زوجیت میں ہیں وہ درخواست جعل سازی بن جائے گی جس کا انہیں خمیازہ بھگتنا پڑ سکتا ہے ۔ڈائریکٹر مذہبی امورو اوقاف طاہر رضا بخاری نے بتایا کہ دربار حضرت بابا فرید گنج شکرؒ کی سجادہ نشینی کیلئے دیوان بختیار سید محمد چشتی، دیوان عظمت سید محمد چشتی اور پیر احمد مسعود چشتی کی طرف سے محکمہ اوقاف کو درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔

سیکرٹری اوقاف

- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -​
مسلمان مرد اپنی بیوی کی بھانجی سے شادی نہیں کر سکتا ،مذہبی رہنماء

لاہور(بلال چوہدری)مسلمان مرد اپنی بیوی کی اصل بھانجی یا بہن سے شادی نہیں کر سکتا یہ حدود اسلام میں مقرر ہیں ۔اگر کسی شخص نے اپنی بیوی کی اصل بھانجی سے شادی کرنی ہے تو پہلے ا پنی بیوی کو طلاق دینا ہو گی اور متعلقہ کی عدت پوری ہونے کے بعد ہی وہ شادی کر سکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار مختلف علماء نے دربار حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکرؒ کے سجادہ نشین دیوان مودود مسعود چشتی فاروقی کی جانب سے اپنی بیوی کی بھانجی سے نکاح کرنے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل اور دفاع پاکستان کونسل سٹیرنگ کمیٹی کے چیئر مین لیاقت بلوچ نے کہا کہ اس معاملہ میں واضح قرآن کا حکم موجود ہے کہ بیوی کی بہن اور بھانجی سے پہلی بیوی کی موجودگی میں ان سے نکاح نہیں کیا جا سکتا یہ شرعاً جائز نہیں ہے ۔

342049-LiaquatBalochSHAHIDALI-1330267832-265-640x480.jpg

جامعہ اشرفیہ کے مفتی شاہد عبید نے کہا ہے کہ یہ نکاح نہیں ہو سکتا جب تک کہ بیوی آپ کے نکاح میں ہے ۔اگر بیوی فوت ہو جاتی ہے یا خاوند اس کو طلاق دے دیتا ہے اور عدت کی مدت گزر جاتی ہے تو پھر یہ نکاح ہو سکتا ہے۔اگر جان بوجھ کے ایسا نکاح کیا جائے تو یہ حرام کاری ہے۔

جامع نعیمیہ کے سربراہ راغب نعیمی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ اوقاف کا سجادہ نشینوں سے کوئی تعلق نہیں ہوتا جو لوگ مذکورہ پیر کی اولاد میں سے ہوتے ہیں وہ خود ہی سجادہ نشین بن جاتے ہیں لیکن اس حوالے سے یہ تحقیق کر لینی چاہیے کہ پاکپتن میں سجادہ نشین نے شادی اپنی بیوی کی اصل بھانجی سے کی تھی یا وہ رشتہ کی بھانجی لگتی تھی کیونکہ اس میں فرق ہے ۔سنی تحریک کے ڈویژنل صدر مجاہد اصغر کا کہنا تھا کہ شرعی طور پر اپنی بیوی کی بھانجی سے شادی کرنا جبکہ آپ کی بیوی آپ کے نکاح میں ہو مکمل طور پر غیر شرعی فعل ہے ۔ممتاز عالم دین ظہور چشتی کا کہنا تھا کہ ایسی شادی بالکل جائز نہیں ہے اگر کسی نے ایسا عمل جانتے بوجھتے ہوئے کیا ہے تو وہ حرام کاری کے زمرے میں آئے گا البتہ اس معاملہ میں پہلے تحقیق کر لینا لازم ہو گا۔

مذہبی رہنماء

http://dailypakistan.com.pk/back-page/24-Feb-2017/532170

http://dailypakistan.com.pk/back-page/28-Feb-2017/534295
 
Last edited by a moderator:

SahirShah

Minister (2k+ posts)
Why in the world Baba ji would do such a nasty thing ? I don't know the real law for this but how an aunt and her real niece could share the same husband ? Lahol'wala'quwat !
 

Talwar Gujjar

Chief Minister (5k+ posts)
This fatwa is extended from the fact that you cannot marry your wife's sister so long as your wife is alive and in your nikah. Extending it to the children of your wife's sister seems to be far-fetched. Unless there is definitive Islamic edict, it should be permissible.
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
سجادے کو جو هے چار شادی کی اجازت
ظالم یه سمجهتا هےکہ بهانجی هے حلال
حضرت علامه سے معذرت کے ساتهه
 

اللہ کا بندہ

MPA (400+ posts)
سالی یا اس کی بیٹی سے شادی صرف اس صورت میں جائز ہے جب بیوی مر جائے یا اسے طلاق دے دی جائے۔
اور پاکستان کے قانون کے مطابق طلاق کو رجسٹر کروانا لازمی ہے، اس کے بغیر طلاق واقع ہونا مشکوک ہے۔
اور اگر سجادہ نشین نے بغیر طلاق رجسٹر کروائے شادی کر لی ہے تو خلافِ قانون اور ناجائز ہے۔
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
This fatwa is extended from the fact that you cannot marry your wife's sister so long as your wife is alive and in your nikah. Extending it to the children of your wife's sister seems to be far-fetched. Unless there is definitive Islamic edict, it should be permissible.


جب محرم اور نامحرم رشتوں کی وضاحت موجود ہے تو پھر کس طرح اجازت ہو سکتی ہے
 

Talwar Gujjar

Chief Minister (5k+ posts)
جب محرم اور نامحرم رشتوں کی وضاحت موجود ہے تو پھر کس طرح اجازت ہو سکتی ہے

Your wife's sister is not mehram and so are her children. Marrying your wife's sister is explicitly prohibited so long as your wife is alive and in your nikah. If you divorce your wife or she dies, you can marry her sister. There is no such explicit prohibition about your wife's children. As much as you can argue for it, you can similarly argue against it. Islam is to make things easy not difficult. I will argue for allowing this nikah.
 

Aliimran1

Prime Minister (20k+ posts)
Soooooooooooooo embarrassing ---- and very shocking news
What happens to these so called mazhabi thekaydar
In se aisi cheez ko tawaqa nahi Ki jati is liye ziada bura laga
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
Your wife's sister is not mehram and so are her children. Marrying your wife's sister is explicitly prohibited so long as your wife is alive and in your nikah. If you divorce your wife or she dies, you can marry her sister. There is no such explicit prohibition about your wife's children. As much as you can argue for it, you can similarly argue against it. Islam is to make things easy not difficult. I will argue for allowing this nikah.


جس طرح دو بہنیں ایک ساتھ نکاح میں نہیں رہ سکتیں اسی طرح خالہ بھانجی بھی ایک ساتھ نکاح میں نہیں رہ سکتیں
 

Back
Top