ان کو کلین چٹ سپریم کورٹ نے دی ہے ۔ نیب تو بس ٹائم پاس کر رہا ہے اور ریفرنس بھیج کر *زب اختلاف کا منہ بند رکھنے کا کام کر رہا ہے۔
سمجھنےکے لیے اتنا ہی کافی تھا جب سپریم کورٹ نے جعلی دستاویزات جمع کروانے پر شریف فیملی کو کوئی سزا نہیں دی
سمجھنے کے لیے اتنا ہی کافی تھا۔ جب مریم نواز جے آئی ٹی کی پیشی کے لیے آئی تو کار کی نمبر پلیٹ جعلی تھی۔
سمجھنے کے لیے اتنا ہی کافی تھا ۔ جب دو ججز اپنا فیصلہ دے چکے تھے بغیر کسی جے آئی ٹی رپورٹ کے۔ 3 ججز نے 10 والیم کی رپورٹ پر ۔ ہزاروں الزامات اور ثبوتوں کے بعد صرف یہ ضروری سمجھا کہ اقامہ پر نااہل کر کے اپنی جان چھڑائی جائے اور گھنٹی نیب کے گلے میں باندھ دی جائے۔ جس سے کبھی بھی انصاف کی توقع نہیں۔۔۔ *النکہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ان ثبوتوں کی تفتیش ہوتی جن کی بنیاد پر پہلے دو ججز نے فیصلہ سنایا۔ اور اس وقت تو اقامہ تو سرے سے موجود ہی نہیں تھا۔
سوال تو ہزاروں ہیں ۔ مگر سب کا ایک جواب ۔ امید تھی کہ سپریم کورٹ ہی انصاف کرتی باقی ادارے تو زر خرید غلام ہیں۔ مگر صد افسوس۔ قانون صرف غریبوں ک لیے ہے۔