جب تک چاند مولوی دیکھیں گے اُسکا شرما کر چھُپنا یقینی ہے۔
یہ کام اِنسانوں کو دیا جائے جو اِسے کب کا قدموں تلے روند چُکے اور اب مریخ کیطرف گامزن ہیں۔
اگر واجب اوقاتِ نماز کیلئے دھاگوں کی رنگت سےطلوعِ سورج کا اندازہ لگانا، چھڑی سے سایہ ناپ کر ظہرین کا وقت تعین کرنا اور غروبِ آفتاب کیلئے سُرمئی رنگوں کی تمیز کرنے کی بجائے مؤذن "گھڑی" کی سوئیاں دیکھ کر کانوں میں چھید کرنے کو تُل جاتا ہے تو رمضان کیلیئے بھی "گھڑی" کی طرز پر سائنس کا سہارا لیا جائے تاکہ رمضان کی برکتیں اور عید کی خوشییاں فساد فی سبیل اللہ کی نذر نہ ہوں۔
جومولوی اپنے فِرقے کی ناک سے آگے ایک جہانِ تازہ نہ دیکھ سکے وہ لاکھوں میل دور ہلال کیا خاک دیکھے گا ۔ ۔ ۔ ۔ !۔
لعنت الله اللرافضین
جب تک چاند مولوی دیکھیں گے اُسکا شرما کر چھُپنا یقینی ہے۔
یہ کام اِنسانوں کو دیا جائے جو اِسے کب کا قدموں تلے روند چُکے اور اب مریخ کیطرف گامزن ہیں۔
اگر واجب اوقاتِ نماز کیلئے دھاگوں کی رنگت سےطلوعِ سورج کا اندازہ لگانا، چھڑی سے سایہ ناپ کر ظہرین کا وقت تعین کرنا اور غروبِ آفتاب کیلئے سُرمئی رنگوں کی تمیز کرنے کی بجائے مؤذن "گھڑی" کی سوئیاں دیکھ کر کانوں میں چھید کرنے کو تُل جاتا ہے تو رمضان کیلیئے بھی "گھڑی" کی طرز پر سائنس کا سہارا لیا جائے تاکہ رمضان کی برکتیں اور عید کی خوشییاں فساد فی سبیل اللہ کی نذر نہ ہوں۔
جومولوی اپنے فِرقے کی ناک سے آگے ایک جہانِ تازہ نہ دیکھ سکے وہ لاکھوں میل دور ہلال کیا خاک دیکھے گا ۔ ۔ ۔ ۔ !۔
molvi se aap ko bohat bughaz hay,kahein aap kisi molvi k qaboo mein tu nahi aa ge thay bachpan mein,:lol:
ترابی بھائی لوٹا برا مان گیا کہ کہیں آپ مولوی نواز شریف کئ بات کر ر ہے ہو
لوٹے! میرا بُغض تُمھاری کھِلکھلاتی باچھوں سے مُلا سے ’’محبت‘‘ باہر تک "ٹپک" رہی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اِتنی وسیع باچھوں کو گُلاب دائروں میں کیسے بدلتے ہو، . . . . . . . بوقتِ ضرورت ;)؟
| |