پیپلز پارٹی تو اپنے کالے بھیانک کرتوتوں اور روٹی ، کپڑا اور مکان کے نام پر پاکستانی عوام کے ساتھ اس صدی کا سب سے بڑا فراڈ کرنے کے سبب ہمیشہ کے لئے ختم ہو چکی ، جو اب پھر دوبارہ کبھی نہیں ابھر سکے گی
گوریوں کے سنگ جام شراب کباب اڑانے اور رنگین راتیں بیتانے والا یہ بلاول بھٹو سمجھتا ہے پاکستانی عوام کو بیوقوف بنا کر اپنی جیب میں اتار لے گا لیکن بھلا ہو ان دھرنوں کا جو سوتی ہوئی پاکستانی عوام کو جگا دیا
بلاول کی اخبارات میں تصویر چھپی ھے جس میں وہ چنیوٹ میں گھٹنوں گھٹنوں سیلابی پانی سے گزر کر صورتحال کا معائنہ کررھا ھے۔ یہ تصویر ہمیں بہت کچھ بتارہی ھے لیکن اس کو سمجھنے کیلئےضروری ھے کہ کہیں سے آپ بلاول کی پچھلے چند گھنٹوں کی مصروفیات کی تصاویر بھی دیکھ لیں۔ بلاول کروڑوں روپے کی گاڑی میں بیٹھ کر جمیرا دبئی کے مہنگے ترین علاقے میں واقع اپنے ولا سے دبئی ائیرپورٹ کیلئے روانہ ہوتا ھے۔ ساتھ اس کے گارڈ اور دوسرے ملازمین بھی ہیں۔ ائیرپورٹ سے وہ اپنی کلب کلاس کی ٹکٹ دکھا کر جہاز کی سب سے پریمیم سیٹ پر بیٹھ کر کراچی آتا ھے۔
کراچی ائیرپورٹ پر اسے ایک حکمران جیسا پروٹوکول ملتا ھے۔ سندھ کا وزیراعلی قائم علی شاہ اپنی کابینہ سمیت خود اسے ریسیو کرنے لاؤنچ میں موجود ھے اور پھر یہ ستائیس سالہ قوم کا مستقبل کا لیڈر تیس لگژری گاڑیوں کے کاروان میں ائیرپورٹ سے رواں دواں ہوجاتا ھے۔
اگر وہ چنیوٹ میں ڈیڑھ فٹ پانی میں اپنی شلوار سمیت کھڑا ھے تو واقعی بڑی بات ھے۔ شہزادوں کی سی زندگی گزارنے والوں کیلئے یہ واقعی بڑی بات ھے۔
اور عوام، وہ اتنے بے غیرت ہیں کہ وہ اس تصویر کو دیکھ کر نہال ہوئے جارھے ہونگے، تصویر کو چومتے ہونگے اور اپنی خوش قسمتی پر رشک کررھے ہونگے کہ ہمیں ایسے ہمدرد لیڈر ملے۔