iSupportPTI
MPA (400+ posts)

سانحہ کہیں یا پاکستانی اداروں کی حقیقت ، گزشتہ کئی حادثوں کی طرح اس کو بھی خدا کی مرضی سمجھ کر مان لیں یا پھر اس سانحہ کے پیچھے موجود وجوہات کا خاتمہ کریں تاکہ مزید انسان ایسے حادثوں سے بچ سکیں ۔ عقل کا تقاضہ ہے کہ حکمرانوں سے پاکستانی اداروں کی ناکامی پر جواب طلب کیا جائے اور ذمہ داروں کو کچھ تو سز ا دی جائے کہ باقی لوگ اپنا کام ٹھیک سے سرانجام دیں۔ اگر جزا اور سزا کا قانون ہی نافظ نہیں ہونا تو پھر نظام کا درست ہونا ناممکن ہے۔
متعدد رپورٹس کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے جہاز سے متعلق شکایات موجود تھیں لیکن اس کے باوجود پی آئی اے حکام نے جہاز کو گراؤنڈ نہیں کیا اور بدترین حادثے کا شکار ہوا۔ پی آئی اے کی ابتر صورتحال انتہائی تشویشناک ہے جبکہ حکمران اربوں کھربوں کے بیرون ملک اثاثے بنانے، چھپانے اور بچانے میں مصروف ہیں۔
شاید یہ سانحہ بھی بھولا دیا جاتا لیکن پاکستانی سپر سٹار جنید جمشید کی شہادت نے اسے کبھی نا بھولنے والی افسوسناک داستان بنا دیا۔ جنید جمشید پاکستان سے بے انتہا محبت اور جزبہ عشق اسلام سے سرشار تھے ۔ پاکستان کے لیے ان کی خدمات نا قابل فراموش ہیں اور ہمیشہ یاد رکھی جائینگی۔ جنید جمشید نے پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کے لیے عمران خان کا ساتھ بھی دیا اور سلمان احمد کے ساتھ مل کر نیا پاکستان ترانہ گایا۔ عمران خان نے بھی جنید جمشید کی شہادت پر افسوس کرتے ہوئے ان کی شوکت خانم ہسپتال کے لیے خدمات کو یاد کیا۔ جنید جمشید کے اس طرح اچانک چلے جانے سے سارا پاکستان سوگوار ہے اور یہ سوال کر رہا ہے کہ آخر کب ہمارے ملک کا نظام درست ہوگا ۔
اس فلائٹ میں اڑتالیس افراد سوار تھے جن میں ڈی سی چترال اوسامہ احمد وڑائچ اپنی بیوی اور کمسن بیٹی کے ہمراہ خالق حقیقی سے جا ملے۔ اتنی قیمتی جانوں کے نقصان پر روائیتی بیانات کی بجائے ٹھوس اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے ۔
For More Info About #PK661 Visit our Blog at http://www.isupportpti.com/pk661-tragedy-blunder/
[FONT=&]
[/FONT]
Last edited by a moderator: