Peshawar Bomb Blast, Who are these terrorists? Must read article by Masood Anwar

Muhkam

MPA (400+ posts)
بم دھماکے۔ مجرم کون؟

مسعود انور
http://www.masoodanwar.com
[email protected]

پشاور میں کوہاٹی دروازے پر قائم قدیم گرجا گھر میں ہونے والا دھماکا اپنی نوعیت کا نہ تو پہلا دھماکا ہے اور نہ آخری۔ پاکستانی قوم ان دھماکوں کی عادی ہوچکی ہے۔ چاہے کراچی و کوئٹہ ہوں یا پھر پشاور وقبائلی علاقے، یہاں پر دھماکے اور ان کے نتیجے میں ہونے والا یہ بھاری جانی و مالی نقصان بھی اب اس قوم کے لئے مزید کوئی بڑی خبر نہیں رہا ہے۔ پشاور کے قصہ خوانی بازار میں ہونے والا یہ دھماکا بس تھوڑا سا اس لیے منفرد ہے کہ اس میں پاکستان میں بسنے والی ایک اقلیت نشانہ بن گئی۔ جبکہ اب تک اس ملک میں رہنے والی مسلم اکثریت ہی اس کا نشانہ بنتی رہی ہے۔ پاکستان میں ہونے والے دھماکے برما اور بھارت میں ہونے والے فسادات سے اس لیے یکسر مختلف ہیں کہ اکثریت ہویا اقلیت ، کوئی بھی نسل ہو یا رنگ، لوگ کسی بھی مسلک سے تعلق رکھتے ہوں یا مذہب سے، یہاں پر کسی کے دل میں کسی دوسرے کے لیے نفرت کے جذبات نہیں ہیں اور نہ ہی یہ ایک دوسرے کو ضرر پہنچانا چاہتے ہیں۔ نقصان کسی کا بھی ہو، غم ہر ایک کو یکساں ہوتا ہے۔پشاور میں ہونے والے ہی بم دھماکے کو دیکھئے۔ سب سے پہلے ان کی مدد کو کون پہنچا۔ آس پاس کے مسلمان۔ الخدمت کے مسلم رضا کار۔ ان زخمیوں کو اسپتال کس نے پہنچایا، ان کو فوری طور پر دوا کس نے فراہم کی، ان زخمیوں کو خون کس نے فراہم کیا۔ یہ الخدمت کے رضاکار اور علاقے کے سارے مسلمان ہی تو تھے نہ۔ اس طرح پاکستان کے بارے میں یہ تاثر نہیں بن پاتا کہ یہاں پر کوئی مذہبی منافرت موجود ہے جبکہ برما میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے وہاں کے بودھ بھکشو ہی ہیں اور بھارتی گجرات میں مسلمانوں کے مال و آبرو کو لوٹنے والے بھی ان کے ہندو انتہا پسند ہمسایہ دار ہی ہیں۔ برطانیہ میں مسلمانوں کے گھروں پر حملوں میں بھی وہاں کے عیسائی شامل ہیں ۔ یہی صورتحال جرمنی اور فرانس میں بھی ہے۔


پشاور دھماکے کے بعد سوال یہ نہیں ہے کہ اس کا نشانہ کون بنا، اصل سوال یہ ہے کہ یہ نشانہ بنانے والے ہیں کون اور ان پر قابو کیسے پایا جائے؟ دیکھنے میں یہ سوال انتہائی مشکل ہے اور یہ سوال جتنے بھی لوگوں سے بھی کیا جائے، اتنے ہی اس جواب کے پہلو ہیں۔ جیسے چار اندھوں سے ہاتھی کے بارے میں پوچھا جائے تو اس کے جواب بھی چار ہی آتے ہیں۔مگر جاننے والے جانتے ہیں کہ اس سوال کا جواب جتنا بھی پیچیدہ بنادیا جائے ، اتنا پیچیدہ ہے نہیں اور نہ ہی اس کے حل میں کوئی راکٹ سائنس پوشیدہ ہے۔


اس امر پر تو پوری قوم متفق ہے کہ یہ دھماکے کرنے والے پاکستان یا مسلمانوں کے دوست نہیں ہیں۔ یہ یا تو براہ راست یا پھر انجانے میں ملک دشمنوں کی کٹھ پتلی بنے ہوئے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہمیں اس معاملے کا کھرا پاکستان کے بجائے باہر سے ہی اٹھانا پڑے گا۔ پاکستان میں ان معاملات کو روکنے کا ایک ہی آسان سا طریقہ ہے کہ سب سے پہلے ان کی رسد بند کردی جائے۔ یہ رسد ان کو ملتی کہاں سے ہے۔ اس کا ایک بڑا ذریعہ تو ناٹو کے گمشدہ کنٹینر ہی ہیں جس کی بندش پر کوئی بھی حکومت راضی ہی نہیں ہے۔ قبائلی علاقوں میں موجود یہ فوج ظفر موج رضا کار نہیں ہے۔ یہ سب کے سب تنخواہ دار ہیں۔ ان کی تنخواہوں کا بل لاکھوں میں نہیں کروڑوں روپے ماہانہ میں ہے۔ یہ اسلحہ تو ناٹو کے کنٹینروں کے ذریعے ان تک پہنچ گیا اب ان کی ماہانہ تنخواہوں کی ادائیگی کیسے ہوتی ہے۔یہ کروڑوں روپے کی کرنسی ہر ماہ آخر ان دور دراز قبائلی علاقوں تک پہنچتی کیسے ہے۔ اس کے بارے میں ، میں پہلے بھی لکھ چکا ہوں کہ یہ کروڑوں روپے جو ہزار ہزار روپے کے نوٹوں کی شکل میں ہوتے ہیں ، کسی ٹرک یا گدھے کے ذریعے اسمگل ہوکر ان علاقوں میں نہیں پہنچتے۔ اس کا ذریعہ آپ کا قومی بینک نیشنل بینک ہی ہے۔ اس کو کیوں نہیں روکتے۔


اگر ایک ڈیرہ جیل پر حملے کی گتھی ہی سلجھالی جائے تو پتہ چل جائے گا کہ یہ بم دھماکے کرنے والے کس کس کے پالے ہوئے ہیں۔ اگر سانحہ ایبٹ آباد ہی کے بارے میں غیر جانبدارانہ تحقیقات کرلی جائیں تو پتہ چل جائے گا کہ اسامہ وہاں تھا بھی کہ نہیں اور اصل واقعہ کیا ہے۔یہ سارے کے سارے گروہ صرف اور صرف مالی مدد کے ذریعے ہی چلتے ہیں۔ ان کی رسد جس روز بھی کاٹ ڈالی جائے گی، یہ اپنی موت آپ مرجائیں گے۔ مگر ان کو خون پلا کر توانا کون کرتا ہے۔ کیا یہ عوام ہیں۔ جی نہیں یہ ہماری ملک میں بیٹھے ہوئے ارباب اقتدار ہی ہیں اور یہ عسکری قیادت ہی ہے جو عالمی سازش کاروں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں۔


یہ ایم کیو ایم کس نے بنائی تھی۔ یہ جئے سندھ کو کس نے توانا کیا تھا۔ یہ اے این پی کو کس نے از سرنو زندگی بخشی تھی۔ یہ ایک پاکستانی سپہ سالار ضیا ء الحق کا ہی کارنامہ تھا نہ۔ پھر دوسرے سپہ سالار پرویز مشرف نے ایم کیو ایم کو آج اس درجے پر پہنچادیا کہ جس کا کبھی تصور نہیں کیا جاسکتا تھا۔ یہ ایک جنرل پرویز مشرف ہی تھا نہ جس کے دور میں ناٹو کنٹینروں کی گمشدگی پر آنکھ بند رکھی گئی اور سندھ و بلوچستان میں اس جدید اسلحہ کے ڈھیر لگ گئے جو پاکستانی فوج کے پاس بھی موجود نہیں۔ یہ کیانی ہی تو ہیں جس کے دور میں ڈیرہ جیل اور بنوں جیل جیسے واقعات ہوئے۔ یہ ڈیرہ جیل اوربنوں جیل کوئی چھوٹے واقعات نہیں ہیں۔ یہ یہاں سے چھڑائے گئے مجرم ہی ہیں جنہوں نے پاکستان کے اعلیٰ فوجی افسران کو دیر بالا میں نشانہ بنایا اور یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے پشاور میں دھماکے کیے۔


اب بات پشاور جیسے سانحات پر نوحہ خوانی کی نہیں ہے۔ ہمیں یہ فیصلہ کرلینا چاہیے کہ اس دہشت گردی سے نمٹنا ہے یا ان دہشت گردوں کو دودھ پلانا ہے۔اگر نمٹنا ہے تو مجرم کو مجرم قرار دیجیے۔ انہیں جیلوں سے پے رول پر مت رہا کریں اور جیلوں کو توڑنے کے مواقع نہ فراہم کریں۔ جن برسراقتدار لوگوں نے مجرموں کو سندھ میں پے رول پر رہا کیا ہے انہیں بھی جیلوں میں ڈالیں۔ جن برسراقتدار اور باوردی لوگوں نے بنوں اور ڈیرہ جیل توڑنے میں معاونت فراہم کی ہے ، انہیں بھی جیل میں ڈالیں۔ جن سرکاری افسران اور حکومت کے کارپردازوں نے ناٹو کنٹینروں کو غائب کیا ہے انہیں بھی جیلوں کی سیر کروائیں۔ بینکوں کے ذریعے انہیں ماہانہ تنخواہوں کی مزید ادائیگی رکوائیں۔ان مجرموں کی سرکوبی سے پہلے تو ان مجرموں کے سرپرستوں کو پکڑیں جو ان کے گرفتار ہوتے ہی ان کی رہائی کے لیے سرگرم عمل ہوجاتے ہیں۔ یہ دھماکے بھی ختم ہوجائیں گے اور ملک سے افراتفری بھی ختم ہوجائے گی۔ جب تک مجرموں کی سرکاری سرپرستی ختم نہیں کریں گے، اس وقت تک جرم نہیں ختم ہوگا۔ مگر سرکار پر اس سے فرق کیا پڑتا ہے۔ ان کے سارے اہل خانہ تو ملک سے باہر دہری شہریت کے مزے کررہے ہیں اورجتنے دھماکے ہوتے ہیں ، ان کے بینک اکاوٴنٹ اتنے ہی بھر جاتے ہیں۔ ان کو کرنا کیا ہے، صرف ان بم دھماکوں کی مذمت ہی تو کرنی ہوتی ہے۔


سمجھ لیجیے کہ بین الاقوامی سازش کاروں کی سازش اس وقت تک کامیاب نہیں ہوپاتی جب ت​ک حکومت اور سرکار میں بیٹھے ان کے ایجنٹ ان سازش کاروں کے باہر بیٹھے ایجنٹ مجرموں کی مدد نہیں کرتے۔ جتنے دھماکے کرنے والے باہر کے ایجنٹ مجرم ہیں اتنے اندر بیٹھے وہ ایجنٹ بھی مجرم ہیں جو سزا یافتہ مجرموں کو پے رول پر رہا کرتے ہیں، ڈیرہ و بنوں جیل تڑواتے ہیں، ناٹو کنٹینر غائب کرواتے ہیں اور بینکوں کے ذریعے انہیں مالی مدد کی فراہمی کا ذریعہ بنتے ہیں۔ ان مجرموں کو پہچانئے اور ان کی سرکوبی کی فکر کریں۔ باہر کے دھماکے خود بہ خود ختم ہوجائیں گے۔

اس دنیا پر ایک عالمگیر شیطانی حکومت کے قیام کی سازشوں سے خود بھی ہشیار رہئے اور اپنے آس پاس والوں کو بھی خبردار رکھیے۔ ہشیار باش۔
 
Last edited by a moderator:

Muhkam

MPA (400+ posts)
25.gif


http://www.dailyislam.pk/epaper/daily/2013/september/23-09-2013/frontpage/25.html
 

khan afghan1

Minister (2k+ posts)
Who is Sania Mirza of Sindh Assembly.According to my information she has visited
triable area of Pakistan where most of the terrorists organization are based.She has
relationship with one of the notorious target killer of MQM.This just shows that
MQM and TALIBAN are on the same page to destabilize the country.And who was
in control of KARACHI PORT where thousands of container full of arms are disappered
and went into the hands of terrorists.this show how MQM and other terrorist groups
have alliance against the state of Pakistan.we need to think on these issues.
 

sangeen

Minister (2k+ posts)
bilkul 100% sahi kaha...... es sab mae hakoomat aur Establishment ka hath hae........ koi ullu ka pattha hi en haqaiq se inkari hoga...... ye jahil gadhay jo khud ke sath barood bandh kar choo mantar ho jate haen ye dar asal choti machlian haen....... en ke dor kahin aur se hilae ja rahe haen..... we need to cut their supply lines....
 

Ahud1

Chief Minister (5k+ posts)
Supreme Commander of Islamic world are now terrorists try to accept and engulf this reality and design your further life accordingly

30sp-story%201%20fp.jpg
 
Last edited:

scholar

Chief Minister (5k+ posts)
good to read but again one thing keep in mind before take any harsh step give peace chance .. our enemy don't want peace in Pakistan
 

Sohraab

Prime Minister (20k+ posts)
Kia Haron ur Rasheed aisa article likh sakta hai ??????

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi


kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi


kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi


kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi


kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi


kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi


kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi


kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
 

Sohraab

Prime Minister (20k+ posts)
Yeh Writer is Kabil hai ke ke is ne gallay main Gulaab ke phoolon ga aik Haar daala jai

is ke Haathon ko chooma jai

aur is ki izzat ki jai
 

Sohraab

Prime Minister (20k+ posts)
[MENTION=23843]alimohsan52[/MENTION]

Mere Veer

zara yeh article to Read karna Khushboo Laga ke
 

Muhkam

MPA (400+ posts)
Yeh Writer is Kabil hai ke ke is ne gallay main Gulaab ke phoolon ga aik Haar daala jai

is ke Haathon ko chooma jai

aur is ki izzat ki jai

hosla afzai or article pasand karny ka shukria. Haroon Rasheed sameit mainstream media k taqriban tamam sahafi ksi na ksi siasi party ya establishment k sahary py khry hoty hyn. isliye wo kabhi bhi halat ka sahi picture dikhany k bajaye har issue ko ksi khas trf link kr k logon me confusion or nafraten phela rhy hyn.

or is tarah real masters ka kam bohat aasan hojta hy.
 

barca

Prime Minister (20k+ posts)
hosla afzai or article pasand karny ka shukria. Haroon Rasheed sameit mainstream media k taqriban tamam sahafi ksi na ksi siasi party ya establishment k sahary py khry hoty hyn. isliye wo kabhi bhi halat ka sahi picture dikhany k bajaye har issue ko ksi khas trf link kr k logon me confusion or nafraten phela rhy hyn.

or is tarah real masters ka kam bohat aasan hojta hy.
بھائی جی نواب سہراب تو رات سے ٹن ہو کر لکھی جارہا ہے آپ تو ہوش میں ہو ;)
 

Sohraab

Prime Minister (20k+ posts)
hosla afzai or article pasand karny ka shukria. Haroon Rasheed sameit mainstream media k taqriban tamam sahafi ksi na ksi siasi party ya establishment k sahary py khry hoty hyn. isliye wo kabhi bhi halat ka sahi picture dikhany k bajaye har issue ko ksi khas trf link kr k logon me confusion or nafraten phela rhy hyn.

or is tarah real masters ka kam bohat aasan hojta hy.

aap ka bhi shukria share karne k liye , aur aap ne haroon ur rasheed k bare main bilkul theek kaha
 

Socrates

Banned
بھائی جی نواب سہراب تو رات سے ٹن ہو کر لکھی جارہا ہے آپ تو ہوش میں ہو ;)

نواب کی پنسل کل سے بہت لہر میں ھے۔۔لگتا ھےنواب میٹرک پاس کر گیا ھے۔۔۔
 

Socrates

Banned
Kia Haron ur Rasheed aisa article likh sakta hai ??????

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi


kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi


kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi


kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi


kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi


kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi


kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi


kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

kabhi nahi
Kabhi nahi
kabhi nahi
Kabhi nahi

SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED
SHAME ON YOU HAROON UR RASHEED


نواب صاحب گمان ھوتا ھے جیسے کوئی عاشقِ نامراد کسی کھڑپینچ دوشیزہ کا ھاتھ پکڑنے کا ارادہ ظاھر کر بیٹھا ھو اور وہ ادائےِ دلربائی سے کہتی ھے۔۔
کبھی نہیں
کبھی نہیں
کبھی نہیں
۔۔
اور جب عاشق ھارون مروت سے کچھ نہیں کرتا تووہ دوشیزہ اس کی مردانگی کو زچ کرتے ھوئے پھر اٹیک کرے۔۔

شیم ان یو ھارون
 

Sohraab

Prime Minister (20k+ posts)
نواب صاحب گمان ھوتا ھے جیسے کوئی عاشقِ نامراد کسی کھڑپینچ دوشیزہ کا ھاتھ پکڑنے کا ارادہ ظاھر کر بیٹھا ھو اور وہ ادائےِ دلربائی سے کہتی ھے۔۔
کبھی نہیں
کبھی نہیں
کبھی نہیں
۔۔
اور جب عاشق ھارون مروت سے کچھ نہیں کرتا تووہ دوشیزہ اس کی مردانگی کو زچ کرتے ھوئے پھر اٹیک کرے۔۔

شیم ان یو ھارون

pata nahi kia likha hai tum ne

20 baar parrh k bhi samajh nahi
 

Zakir Javed Tanoli

MPA (400+ posts)
پی ٹی آ ی کے سب ممبرز سے گزارش ہے کہ وہ اپنی پارٹی کے مکف کو سمجھیں اور پارٹی پر تنقید سے پہلے معاملے کو اچھی طرح جانچ لیا کریں اور پارٹی کا مہکف وہ ہے جو عمران خان صاحب نے واضح کیا ہے . جو مندرجہ ذیل ہے .
١. امریکن جنگ سے نکلا جائے .٢. ڈرون حملے بندھ کیے جائیں .ان دو عوامل سے یہ ہو گا کہ جو لوگ دہسشتگردوں سے ان دو وجوہات سے ملے ہیں وہ لوگ ان سے ہٹ جائیں گے . اور یہ ہی وہ لوگ ہے جو خود کش حملے کرتے ہیں . ان کے خیال میں وہ امریکا اور اس کے اتحادی پاکستان کے خلاف جہاد کر رہے ہیں اور یہ بھی یاد رکھیں کے ٹی ٹی پی کے لیڈرز امریکہ ، بھارت ، اسرائیل اور حامد کرزئی کے لیے کام کر رہے ہیں اور ٹی ٹی پی کے لیڈرز خودکش حملہ آور کو یہ تو کہہ نہیں سکتے کے جو اور خودکش حملہ کرو کیونکے ہم پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں کیونکے یہ امریکہ ، بھارت ، اسرائیل اور حامد کرزئی کے مفاد میں ہے اور تم جب مر جاؤ گے توامریکہ ، بھارت ، اسرائیل اور حامد کرزئی تم کو جنت دینگے . کیا امریکہ ، بھارت ، اسرائیل اور حامد کرزئی کسی کو جنت دے سکتے ہیں نہیں وہ نہیں دے سکتے اس وجہ سے پاکستانی قوم اور فوج کو امریکن پٹھو ثبت کیا جاتا ہے اور اوپر دیے گئے دو وجہ اس کو تقویت ملتی .

٣. جو لوگ پاکستان کا قانون تسلیم نہیں کرتے ڈائیلاگ کے بحد ان کے خلاف آپریشن کیا جائے .٤. آپریشن میں فوج کی بجھاے ایف سی ، پولیس اور قبائلی عمائدین کے زریعے آپریشن کیا جائے . فوج صرف بارڈر کی حفاظت کرے .

ایک بات یہ بھی کہتا چلوں کے اگر کسی ملک کے حالات خراب کرنیں ہوں اور اس ملک کو کمزور کرنا ہو تو اس کی فوج کو اس کے اپنے ہی ملک میں پھسا دیا جاتا ہے . اور یہ ہی امریکہ ، بھارت ، اسرائیل اور حامد کرزئی کا مقصد ہے .

اور اس ہی وجہ سے پچھلے الیکشن میں انتہائی کرپٹ حکومت اور اس الیکشن میں اس کا تسلسل رکھا گیا اور عمران خان کواپوزیشن لیڈر بھی نہیں بننے دیا اتنی دھاندھلی کا بھی یہی مقصد تھا . ------------------------------------------------------------------------------کاشف کے پروگرام میں بار بار یہ سوال اٹھایا گیا کہ خودکش حملہ آور صرف طالبان کے پاس ہیں اور بیرونی طاقتوں کے پاس نہیں .ایک مثال سے میں اس کو سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں .اگر میں کسی لفافہ صحافی کو پیسے دوں اور یہ کہوں کہ تم عمران خان کے خلاف پروپوگنڈا کرو کہ عمران خان کرپٹ انسان ہے . تو وہ صحافی لوگوں کو یہ تو نہیں کہے گا یا لکھے گا کہ چونکہ میں نے پیسے لیے عمران خان کو کرپٹ ثابت کرنے کے اس لیے آپ لوگ مان جائیں کہ عمران خان کرپٹ ہے بلکہ وہ صرف یہ کہے گ اور ثابت کرنے کی کوشش کرے گا کہ عمران خان کرپٹ ہے . اسی طرح ٹی ٹی پی کے لیڈروں کو تو پتہ ہے ان کا کیا مقصد ہے اور وہ کس کے لیے کام کر رہے ہیں لیکن جن لوگوں کو یہ لیڈر تیار کرتے ہیں خودکش حملہ کرنے کے لیے برین واش کر کے وہ صرف یہ جانتے ہیں کہ وہ اسلام کے لیے قربانی دے رہے ہیں . مذاکرات جاری رکھنے سے ہی ہمیں پتہ چلے گا کہ ٹی ٹی پی کے کتنے گروپ ہیں اور ان میں ہر ایک کا مقصد کیا ہے . اور جو لوگ پاکستان میں امن نہیں چاہتے ان کی کوشش بھی ناکام ہو جائے گی . اور اگر بعد میں آپریشن کرنا ہوا تو کم از کم یہ تو پتا ہو گا کے آپریشن کس کس کے خلاف کرنا ہے .