Panama Papers case hearing resumes in Supreme Court on Feb 15

eye-eye-PTI

Chief Minister (5k+ posts)
Hazraat 15 Feb se Darbariyon ki chhitrol dobara se shhuru ho rahee hai


Aor Muslim Leak Goon ki taraf se


Daniyal Aziz
Dhamal Chaudhary
Chibbay moonh wali Mariyam Aurangzeb
Dr Tariq Fazal Chaudhry
Khuwaja Saraa
Aor CHoon Choon kertay choohay Khawaja Asif ka patta kholnay ka waqt hua chahta hai
 

Pakistan2017

Chief Minister (5k+ posts)
If Resumption Of Hearing Was Dependent On Check Up Of The Justice And The Doctors' Advice On Friday, How Come It Is Decided Today On Thursday For A Definite Date? How The Court Is Sure That Doctors Will Allow The Justice To "Do The Justice" On 15. It Seems That NS Family Will Be Able To Arrange All Documents By 14, Which The Court Has Been Intimated.
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
Notice sent to all darbari doggs that their vacation is suspended and they have to report back on barking duty at the SC on the 15th.
 

Farooq Ahmad

Minister (2k+ posts)


عوام کو دلچسپی نہیں رہی اب پانامہ کیس سے، لیکن اس کا مطلب قطعتاً یہ نہیں کہ انہوں نے میاں نواز شریف اور خاندانِ شریف کی بد عنوانی قبول کر لی ہے یا اس خاندان کو پسند کرنا شروع کر دیا ہے۔ دراصل اس کی وجہ بد ترین مایوسی ہے۔ عوام اداروں سے مایوس ہیں، فوج ہو یا عدلیہ یا قانون نافذ کرنے والے ادارے۔ ہر ایک بقدرِ استظاعت ملک کو لوٹ رہا ہے اور کسی کو بھی کوئی بحران حل کرنے میں دلچسپی نہیں ہے۔ خان صاحب کی ثابت قدمی کی وجہ سے مجھے یہ امید ہے کہ میاں صاحب ہاتھ جوڑ کر خان صاحب سے کہیں گے کہ جان بخش دیں۔
عوام کو دلچسپی نہیں رہی اب پانامہ کیس سے، لیکن اس کا مطلب قطعتاً یہ نہیں کہ انہوں نے میاں نواز شریف اور خاندانِ شریف کی بد عنوانی قبول کر لی ہے یا اس خاندان کو پسند کرنا شروع کر دیا ہے۔ دراصل اس کی وجہ بد ترین مایوسی ہے۔ عوام اداروں سے مایوس ہیں، فوج ہو یا عدلیہ یا قانون نافذ کرنے والے ادارے۔ ہر ایک بقدرِ استظاعت ملک کو لوٹ رہا ہے اور کسی کو بھی کوئی بحران حل کرنے میں دلچسپی نہیں ہے۔ خان صاحب کی ثابت قدمی کی وجہ سے مجھے یہ امید ہے کہ میاں صاحب ہاتھ جوڑ کر خان صاحب سے کہیں گے کہ جان بخش دیں۔عوام کو دلچسپی نہیں رہی اب پانامہ کیس سے، لیکن اس کا مطلب قطعتاً یہ نہیں کہ انہوں نے میاں نواز شریف اور خاندانِ شریف کی بد عنوانی قبول کر لی ہے یا اس خاندان کو پسند کرنا شروع کر دیا ہے۔ دراصل اس کی وجہ بد ترین مایوسی ہے۔ عوام اداروں سے مایوس ہیں، فوج ہو یا عدلیہ یا قانون نافذ کرنے والے ادارے۔ ہر ایک بقدرِ استظاعت ملک کو لوٹ رہا ہے اور کسی کو بھی کوئی بحران حل کرنے میں دلچسپی نہیں ہے۔ خان صاحب کی ثابت قدمی کی وجہ سے مجھے یہ امید ہے کہ میاں صاحب ہاتھ جوڑ کر خان صاحب سے کہیں گے کہ جان بخش دیں۔
 

Back
Top