Adeel
Founder

امریکی وزیرِ خارجہ ہلیری کلنٹن کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکومت میں ایسے لوگ موجود ہیں جو یہ جانتے ہیں کہ اسامہ بن لادن اور ملا عمر کہاں ہیں اور نائن الیون حملوں کے ذمہ دار افراد کو ان کے کیے کی سزا دلوانے کے لیے پاکستان کو مزید تعاون کرنا چاہیے۔
امریکی ٹی وی سی بی ایس نیوز کو ایک انٹرویو میں امریکی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتی کہ یہ افراد اعلٰی ترین سطح پر فائز ہیں لیکن مجھے یقین ہے کہ اس (پاکستانی) حکومت میں ایسے لوگ ہیں جو جانتے ہیں کہ اسامہ بن لادن اور القاعدہ کہاں ہیں اور یہ کہ ملا عمر اور افغان طالبان کی قیادت کہاں موجود ہے۔
نیویارک کے ٹائمز سکوائر میں ناکام بم حملے کے تانےبانے پاکستان سے ملنے سے متعلق سوال پر ہلیری کلنٹن نے کہا کہ رابطے تو ہیں لیکن ابھی یہ جاننے کا عمل جاری ہے کہ یہ رابطے کیا ہیں، کتنے گہرے ہیں، کتنے عرصے پر محیط ہیں اور یہ کہ کیا وہاں سے کسی آپریشن کی حوصلہ افزائی یا رہنمائی کی گئی یا نہیں۔
یاد رہے کہ امریکی اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اس بات کے ثبوت ملے ہیں کہ اس واقعے کے پیچھے پاکستانی طالبان تھے لیکن انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کوئی ایسی شہادت نہیں ملی ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہو کہ حکومت پاکستان کو اس بارے میں کوئی خبر تھی۔
ہلیری کلنٹن کا کہنا تھا کہ وہ حکومتِ پاکستان کو پیغام دینا چاہتی ہیں کہ ہمارا دشمن مشترکہ ہے اور اس مشترکہ دشمن کے خلاف کارروائی کے سلسلے میں وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ بات برداشت نہیں کر سکتے کہ ہم پر حملہ کرنے کے لیے پاکستان سے لوگوں کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی کی جائے اور انہیں تربیت دے کر وہاں سے یہاں بھیجا جائے۔
خیال رہے کہ یہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران دوسرا موقع ہے کہ امریکی وزیرِ خارجہ کی جانب سے پاکستان کو تنبیہ کی گئی ہے۔ اس سے قبل ایک دیگر انٹرویو میں ہیلری کلنٹن نے امریکہ میں کسی بھی ایسے دہشت گرد حملے کی صورت میں جس کا تعلق پاکستان سے ہو، پاکستان کو سنگین نتائج کے بارے میں خبردار کیا تھا۔
Source