حامد چور فراڈايا کيسے کہے رہا ہے اُن سے کرسی بھی چھين لی گئی ہے جس پر وہ بيٹھ کر نماز پڑھتے ہيں، مير جعفر کو کوئی بتائے کے بندہ نماز اپنے لئے پڑھتا ہے ليکن جو بندوں کا يعنی مُلک کا مال کھايا ہے وہ ايک بلکل الگ مسئلہ ہے ، جيسے حقوق العباد بندہ ہی معاف کر سکتا ہے، نماز نہی بچا سکتی۔
شريف فيملی کو اگر سزائے موت ہو جاتی تو آج پاکستان تبديل ہو چُکا ہوتا۔
چائنا نے بھی جب حرام خوروں کو مارا تو ہی ترقی ہوئی ۔ وہ تو سُرخے ہيں الّلہ کو نہيں مانتے اُن کو بھی پتہ ہے کے حرام خوری کتنا بڑا جُرم ہے۔