سہیل خانزادہ
Minister (2k+ posts)
’دہشت گردی کا خدشہ‘، پاکستانیوں کے لیے کویتی ویزے میں رکاوٹ
پاکستان کی قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق نے ہے کہ کویت میں کام کرنے والے پاکستانیوں کے اہلِ خانہ کو دہشت گردی کے خدشے کے پیشِ نظر ویزے نہیں جاری کیے جا رہے۔
تاہم انھوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ کویتی حکام کی جانب سے پاکستانی پاسپورٹ اور نادرا کے نظام کا جائزہ لینے کے بعد پاسپورٹ کے اجراء میں حائل رکاوٹیں دور ہو جائیں گی۔
جمعے کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفۂ سوالات کے دوران تحریک انصاف کی رکنِ قومی اسمبلی ڈاکٹر شیریں مزاری نے پوچھا کہ کیا کویتی حکومت کی پاکستانیوں کو اپنے ملک میں آنے سے روکنے کی پالیسی اب بھی برقرار ہے اور اگر ہے تو اس بارے میں حکومت نے کیا کوششیں کی ہیں۔
سمندر پار پاکستانیوں کے وزیر پیر سید صدرالدین شاہ نے اس بارے میں ایوان کو بتایا کہ ’حکومت کی جانب سے تو کوئی باضابطہ پابندی نہیں لگائی گئی ہے مگر وہاں جو ہمارے ایک لاکھ 18 ہزار پاکستانی کویت میں کام کر رہے ہیں ان کے جو رشتہ دار یا عزیز ہیں انہیں ویزوں کے حصول میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ وہ ویزے جاری نہیں کر رہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ گذشتہ برس دونوں ممالک کے وزرائےاعظم کی ملاقات میں یہ ایشو اٹھایا گیا تھا جبکہ 15 سے 17 دسمبر کی کانفرنس میں سپیکر اسمبلی ایاز صادق اور اسکے بعد رواں برس 13 مئی کو قومی سلامتی اور امور خارجہ کے مشیر نے بھی اس معاملے پر کویتی حکام سے بات کی مگر مسائل ابھی بھی برقرار ہیں۔
اس پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ انہوں نے کویت کے دورے میں کویتی امیر، وزیر اعظم، سپیکر اور وزیرِ داخلہ سے ملاقات میں اس مسئلے کے حل پر بات کی جس پر انہیں یقین دہانی کروائی گئی کہ وہ بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ایاز صادق کے مطابق کویتی حکام نے کہا تھا کہ ’ہم آپ کا پاسپورٹ اور نادرا کا سسٹم دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ ایسے لوگ کویت میں نہ آجائیں جو یہاں دہشت گردی پھیلائیں۔‘
سپیکر اسمبلی نے کہا کہ اس سلسلے میں وزارت داخلہ نے یہ دعوت نامہ کویت بھیج دیا ہے اور اب وہ کویتی وزیرِ داخلہ کے دورے کے منتظر ہیں تاکہ وہ اس سب کا جائزہ لینے کے بعد ویزوں کا مسئلہ حل ہو سکے کیونکہ پاکستانیوں کے اہلِ خانہ کو کویت نہیں جانے دیا جاتا۔
اورسیز پاکستاینوں کے وزیر نے اوورسیز ایمپلائیمنٹ کارپوریشن کے تحت گزشتہ پانچ سالوں کے دوران بیرون ملک بھیجے جانے والے افراد کے اعدادو شمار بھی بتائے ہیں تاہم اس فہرست میں کویت کا نام کہیں موجود نہیں ہے۔
فہرست کے مطابق کل7240 افراد کو بیرون ممالک بھیجا گیا۔ جن میں سب سے زیادہ ویزے 2490 تھے جو سعودی عرب کے لیے دیے گئے جبکہ جنوبی کوریا جانے والوں کی تعداد 3464 ہے۔
Source
پاکستان کی قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق نے ہے کہ کویت میں کام کرنے والے پاکستانیوں کے اہلِ خانہ کو دہشت گردی کے خدشے کے پیشِ نظر ویزے نہیں جاری کیے جا رہے۔
تاہم انھوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ کویتی حکام کی جانب سے پاکستانی پاسپورٹ اور نادرا کے نظام کا جائزہ لینے کے بعد پاسپورٹ کے اجراء میں حائل رکاوٹیں دور ہو جائیں گی۔
جمعے کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفۂ سوالات کے دوران تحریک انصاف کی رکنِ قومی اسمبلی ڈاکٹر شیریں مزاری نے پوچھا کہ کیا کویتی حکومت کی پاکستانیوں کو اپنے ملک میں آنے سے روکنے کی پالیسی اب بھی برقرار ہے اور اگر ہے تو اس بارے میں حکومت نے کیا کوششیں کی ہیں۔
سمندر پار پاکستانیوں کے وزیر پیر سید صدرالدین شاہ نے اس بارے میں ایوان کو بتایا کہ ’حکومت کی جانب سے تو کوئی باضابطہ پابندی نہیں لگائی گئی ہے مگر وہاں جو ہمارے ایک لاکھ 18 ہزار پاکستانی کویت میں کام کر رہے ہیں ان کے جو رشتہ دار یا عزیز ہیں انہیں ویزوں کے حصول میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ وہ ویزے جاری نہیں کر رہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ گذشتہ برس دونوں ممالک کے وزرائےاعظم کی ملاقات میں یہ ایشو اٹھایا گیا تھا جبکہ 15 سے 17 دسمبر کی کانفرنس میں سپیکر اسمبلی ایاز صادق اور اسکے بعد رواں برس 13 مئی کو قومی سلامتی اور امور خارجہ کے مشیر نے بھی اس معاملے پر کویتی حکام سے بات کی مگر مسائل ابھی بھی برقرار ہیں۔
اس پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ انہوں نے کویت کے دورے میں کویتی امیر، وزیر اعظم، سپیکر اور وزیرِ داخلہ سے ملاقات میں اس مسئلے کے حل پر بات کی جس پر انہیں یقین دہانی کروائی گئی کہ وہ بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ایاز صادق کے مطابق کویتی حکام نے کہا تھا کہ ’ہم آپ کا پاسپورٹ اور نادرا کا سسٹم دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ ایسے لوگ کویت میں نہ آجائیں جو یہاں دہشت گردی پھیلائیں۔‘
سپیکر اسمبلی نے کہا کہ اس سلسلے میں وزارت داخلہ نے یہ دعوت نامہ کویت بھیج دیا ہے اور اب وہ کویتی وزیرِ داخلہ کے دورے کے منتظر ہیں تاکہ وہ اس سب کا جائزہ لینے کے بعد ویزوں کا مسئلہ حل ہو سکے کیونکہ پاکستانیوں کے اہلِ خانہ کو کویت نہیں جانے دیا جاتا۔
اورسیز پاکستاینوں کے وزیر نے اوورسیز ایمپلائیمنٹ کارپوریشن کے تحت گزشتہ پانچ سالوں کے دوران بیرون ملک بھیجے جانے والے افراد کے اعدادو شمار بھی بتائے ہیں تاہم اس فہرست میں کویت کا نام کہیں موجود نہیں ہے۔
فہرست کے مطابق کل7240 افراد کو بیرون ممالک بھیجا گیا۔ جن میں سب سے زیادہ ویزے 2490 تھے جو سعودی عرب کے لیے دیے گئے جبکہ جنوبی کوریا جانے والوں کی تعداد 3464 ہے۔
Source
- Featured Thumbs
- http://imgsrv3.aramcoexpats.com/galleries/432/2927284593.jpg
Last edited by a moderator: