North Korea 'executes envoy to US' after Trump summit failures – report

naveed

Chief Minister (5k+ posts)
شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے پانچ سینئر اہلکاروں کو سزائے موت

200516_9190506_updates.jpg


پیننگ یانگ :شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے پانچ سینئر اہلکاروں کو سزائے موت دے دی گئی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا کے امریکا میں تعینات سفیر کم چول سمیت وزارت خارجہ کے 5 اہلکاروں کو سزائے موت دی گئی۔
وزارت خارجہ کے سینئر اہلکاروں کو سزائے موت جاسوسی کے الزام میں دی گئی۔

سزائے موت پانے والوں میں شامل کم چول حال ہی میں سربراہ کم جونگ ان کے ہمراہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کا حصہ تھے۔رپورٹ کے مطابق کم چول شمالی کوریا کے خاص جوہری سفیر تھے جو کہ امریکا میں تعینات تھے۔

مقامی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ وزارت خارجہ کے 5 اہلکاروں سمیت کم چول کو مارچ میں فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا تاہم آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی اور دیگر جن لوگوں کو سزائے موت دی گئی ان کے نام سامنے نہیں آسکے۔

 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)



یار مُوا یہ کم جون ال بہت ہی سفاک آدمی ہے

بندے کو پھانسی دینے کے لئیے ہیوی آرمڈ توپ جو دشمن کے ٹینکوں کو

تباہ کرنے کیلئے استعمال کی جاتی ہے اُسکے سامنے کھڑا کر کے اڑوا دیتا ہے

بندے کے فیونرل شیونیرل کی کوئی کہانی ہی نہیں ہے

ویسے پاکستان کے بڑے بڑے لٹیروں کا بھی یہی علاج ہونا چاہئیے
 

HimSar

Minister (2k+ posts)
That's a career setback..
Inhuman. Unethical. Barbaric.
But then there are Hussain haqqanis in the world..
 

Siasi Jasoos

Chief Minister (5k+ posts)
5cf15d6023800.jpg


شمالی کوریا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے رواں برس کے اوائل میں ہونے والی ناکام ملاقات کے بعد امریکا کے لیے اپنے خصوصی سفارت کار اور وزارت خارجہ کے 4 عہدیداروں کو ‘سزائے موت’ سنائی گئی اور تمام افراد کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کے اخبار نے خبر دی ہے کہ سفارت کار کم ہیو چول نے ہنوئی میں منعقدہ ملاقات کے لیے بنیادی کام کیا تھا اور کم جونگ ان کے ساتھ سفر میں بھی موجود تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ‘امریکی صدر سے ملاقات سے قبل مذاکرات میں کامیاب کے بعد اجلاس میں ناکامی کے بعد شمالی کوریا کے عہدیدار کو سپریم لیڈر کو دھوکا دینے کے الزام پر اسکواڈ کے فائرنگ کے ذریعے پھانسی دی گئی’۔

اخبار کا کہنا ہے کہ ‘کم ہیو چول اور وزارت خارجہ کے دیگر 4 اہلکاروں کو ایک تفتیش کے بعد مارچ میں ہی پھانسی دی گئی تھی’ تاہم دیگر اہلکاروں کے نام نہیں دیے گئے۔

امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے برلن میں صحافیوں کی جانب سے اس حوالے سے کیے گئے ایک سوال پر کہا کہ امریکا اس خبر کی تصدیق کی کوشش کررہا ہے کیونکہ ہمیں بھی اسی طرح کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جس کو جانچ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اس معاملے پر اس وقت میرے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہے’۔

یاد رہے کہ رواں برس فروری میں ٹرمپ اور کم جونگ ان کے درمیان ہنوئی میں منعقدہ ملاقات میں کم ہیوک چول شمالی کوریا کی نمائندگی کر رہے تھے جہاں امریکا کی جانب سے نمائندہ خصوصی اسٹیفن بیوگن تھے۔

جنوبی کوریا کی یونی فکیشن وزارت نے اس رپورٹ پر بات کرنے سے گریز کیا جو کوریا سے متعلق تمام معاملات کی نگرانی کرتی ہے۔

واضح رہے کہ جنوبی کوریا کے اخبارات کی جانب سے ماضی شمالی کوریا کے حوالے سے چی گئیں رپورٹس غلط بھی ثابت ہوئی ہیں۔

جنوبی کوریا کے اخبار کا مزید کہنا ہے کہ کم جونگ ان کی ترجمان شن ہائے یونگ کو بھی اسی ملاقات میں غلطی پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔

سفارت ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب امریکی صدر ٹرمپ نے معاہدے سے انکار کیا تو خاتون ترجمان کم جونگ ان کے منصوبے کا ترجمہ کرنے میں ناکام ہوئی تھیں۔

یاد رہے کہ 28 فروری کو ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی میں ٹرمپ اور کم جونگ ان کے درمیان ملاقات اچانک ختم ہوگئی تھی جس کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کی جانب سے امریکی پابندیاں ہٹانے کے اصرار پر ملاقات کسی معاہدے کے بغیر ختم ہوگئی۔

رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے سربراہی ملاقات کی ناکامی کا ذمہ دار شمالی کوریا کو قرار دیا تھا کہ کم جونگ اُن نے جوہری ہتھیاروں کا مکمل استعمال ترک کرنے پر آمادہ ہوئے بغیر امریکا کی جانب سے پیانگ یانگ پر عائد تمام پابندیاں ہٹائے جانے پر اصرار کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے طے شدہ وقت سے قبل سربراہی اجلاس ختم ہونے کے بعد الوداعی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ’بعض اوقات آپ کو چلنا پڑتا ہے‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ ایک تجویز کردہ معاہدے پر دستخط ہونے تھے لیکن میں جلد بازی کے بجائے درست معاہدہ کرنا بہتر سمجھتا ہوں۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’ہم کچھ خاص کرنے کی پوزیشن میں ہیں‘۔

https://www.dawnnews.tv/news/1104425
 

Aslan

Chief Minister (5k+ posts)
The international media publishes fake news about North Korea very often.We know North Korea is an autocratic regime and one can not rule out such actions.However this could be pure propaganda so one has to wait for the truth to emerge.
Below is an excerpt from BBC website:
It is being reported across international media that North Korea's nuclear envoy has been executed as part of a purge of officials involved in a failed summit between the US and North Korea.
But there is a reason we treat reports about North Korean officials being executed with extreme caution. The claims are incredibly difficult to verify and they are very often wrong.
 

Back
Top