Nawaz sternly handled at Islamabad Airport

naveed

Chief Minister (5k+ posts)
اسلام آباد(فخر درانی) اسلا م آباد ایئرپورٹ آمد پر نواز شریف کے ساتھ بہت برا سلوک اور سخت برتائو کیا گیا۔سابق وزیر اعظم کو ذاتی معالج اور دوائیاں بھی ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔تفصیلات کے مطابق،اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپور ٹ پر ان کی آمد کے بعد تین مرتبہ پاکستان کے وزیر اعظم رہنے والے نواز شریف کی ان کی بیٹی کے سامنے تذلیل کی گئی اور ان کے ساتھ بہت برا سلوک کیا گیا۔باوثوق ذرائع نے دی نیوز کو بتایا ہے

کہ نواز شریف اور ان کی بیٹی کے ساتھ جو سلوک کیا گیا اس کی توقع نہیں کی جارہی تھی۔جیسے ہی نواز شریف اور ان کی بیٹی خصوصی چارٹرڈ طیارے سے باہر آئے انہیں بلند آواز میں احکامات دیئے گئے کہ ’’وہیں رک جائو‘ہلنا مت‘‘۔دونوں باپ بیٹی یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ متعدد کیمروں کی لائٹیں ان پر پڑ رہی تھیں۔مریم نواز نے سوال کیا کہ میڈیا یہاں کیسے آیا؟بعد میں انہیں علم ہوا کہ جو لوگ متعدد رخ سے ان کی تصاویر بنا رہے تھے وہ کسی میڈیا کےنمائندے نہیں تھے۔وہاں دو علیحدہ علیحدہ ایس یو وی ان کا انتظارکررہی تھیں۔نواز شریف نے احتجاج


522110_8614963_akhbar.jpg


کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مریم کو ان کے ساتھ ،ایک ہی کار میں بٹھایا جائے۔تاہم ان کی یہ درخواست سختی سے مسترد کردی گئی اور انہیں بتایا گیا کہ یہ صرف لاجسٹک انتظامات ہیں ، آپ دونوں کو ایک ہی جگہ لے کر جائیں گے۔نیب حکام جو کاریں لائے تھے انہیں ایس یو ویز سے آخری لمحات میں تبدیل کردیا گیا۔تاہم نواز شریف کے لیے سب سے پریشان کن لمحہ وہ تھا جب انہیں اس بات کا علم ہوا کہ چیف کمشنر اسلام آباد نے ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا ، جس کے مطابق مریم نواز کو سہالہ ریسٹ ہائوس لے کر جائیں گے۔انہوں نے اصرار کیا کہ مریم نوا زکو ان کے ساتھ ہی اڈیالہ جیل کر جائیں، تاہم حکام اس بات پر بضدتھے کہ مریم نواز کو سہالہ ریسٹ ہائوس ہی لے کر جائیں گے۔دریں اثنا ءجب یہ مسئلہ قومی اور بین الاقوامی میڈیا کے ذریعے منظر عام پر آیا تو اس فیصلے کو واپس لے لیا گیا۔تاہم ، بدسلوکی یہاں پر ختم نہیں ہوئی۔نواز شریف سے ایس یو وی کے درمیان بیٹھنے کا کہا گیا۔انہیں دو صحت مند آدمیوں کے درمیان سینڈوچ بنادیا گیا اور بتایاگیا کہ ایسا سیکوریٹی وجوہات کے سبب ضروری ہے۔ایک 68برس کے شخص کے ساتھ اڈیالہ جیل کے 50کلومیٹر کے فاصلے کے لیے یہ بہت مشکل تھا۔جیل جاتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے ان سے کہا کہ انہیں ان کی بیٹی سے ایک مرتبہ ملادیا جائے۔

انہیں یقین تھا کہ ان کی درخواست قبول کرلی جائے گی۔انہوں نے یہی درخواست بعد میں دو مرتبہ پھر کی۔بالآخر انہوں نے ایک عہدیدار سے وعدہ لیا کہ وہ ان کی ملاقات مریم نواز سے کرائیں گے۔یہ وعدہ جلد ہی وفا ہوگیا جب عہدیدار دونوں کو میڈیکل چیک اپ کے لیے لے کر گئے۔ذرائع کے مطابق، اس علیحدگی پر مریم نواز بھی پریشان ہوگئی تھیں ، تاہم جیسے ہی انہوں نے نواز شریف کو دیکھا ان کی مسکراہٹ لوٹ آئی۔باپ بیٹی کا مضبوط رشتہ سب کو نظر آرہا تھا۔جب کہ وزیر اعظم کےمشیر خاص عرفان صدیقی نے یو اے ای حکام کےلندن کے بعد پہلے اسٹاپ میں ان کے ساتھ کیسا سلوک کیا سے متعلق بتایا۔ان کے مطابق، وہ جیسے ہی لندن کے بعد پہلے اسٹاپ پہنچےسابق وزیر اعظم نوا زشریف اور ان کی بیٹی مریم نوا ز کو وی آئی پی پروٹوکول افسران نے اپنے حصار میں لے لیااور انہیں ایئرپورٹ کے وی آئی پی لائونج میں لے آئے۔عرفان صدیقی نے بتایا کہ ہماری اچھی طرح سے نگرانی کی جارہی تھی۔وہاں درجنوں قومی اور بین الاقوامی میڈیا نمائندگان موجود تھے جو نواز شریف سے بات کرنا چاہتے تھے لیکن کسی کو بھی بات کرنے کی اجازت نہیں تھی۔یہاں تک کے نواز شریف کو بھی یہ غیر معمولی نگرانی محسوس ہوئی اور انہوں نے پروٹوکول چیف سے اس بارے میں دریافت کیا۔

تاہم پروٹوکول افسر نے ان سے کہا یہ انہیں اوپر سے احکامات آئے ہیں۔ہمارے پاسپورٹس اور بورڈنگ پاسز لندن سے پہلے اسٹاپ کے پروٹوکول اسٹاف نے اپنے قبضے میں لے لیے تھے۔سابق مشیر خاص کے مطابق، نواز شریف کا منصوبہ یہ تھا کہ وہ ایئرپورٹ کے باہر اپنے حامیوں سے گفتگو کریں گےاور اپنی ماں کو سلام کریں گے، جس کے بعد صبح سویرے وہ اپنے آپ کو نیب لاہور کے حوالے کردیں گے۔تاہم جہاز کے باہر آتے ہی منظر بالکل مختلف تھا۔جہاز کو رینجرز، اے ایس ایف اور ایلیٹ فورس کے جوانوں نے گھیرے میں لے رکھا تھا۔عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ تقریباً15منٹ بعد کچھ مرد اور خواتین یونیفارم پہنے جہاز میں داخل ہوئے۔نواز شریف نے انہیں بتایا کہ وہ گرفتار ی دینے ہی یہاں آئے ہیں ، تو پھر ملک کو میدان جنگ کیوں بنایا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے اپنے ذاتی ملازم عابد اللہ اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو ہدایات دیں

کہ وہ ان کے ساتھ رہیں تاہم انہیں اجازت نہیں دی گئی۔عرفان صدیقی کے مطابق، نواز شریف نے بھی اپنے ذاتی معالج کو ساتھ رکھنے کی اجازت مانگی مگر پھر بھی انہیں اجازت نہیں دی گئی۔یہاں تک کے انہیں اپنی دوائیاں تک ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں تھی۔اگلے روز حسین نواز نے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر شکایت کی کہ ان کے
والد کو گدّا بھی نہیں دیا گیا اور ان کا واش روم اتنا گندا تھا کہ وہ پوری رات سو بھی نہیں سکے۔


https://jang.com.pk/news/522110#_
 
Last edited by a moderator:

jeelu

Minister (2k+ posts)
Bhai they did corruption of billions :/
Corruption say na sirf economic loss hota hai par it results in loss of life directly or indirectly.. lol and hum log abhi b is baat par ro rahay hein k becharay nawaz shareef say onchi awaz mein baat karli jaisay woh hajj say wapis aa raha tha??
Islam tou kehta hai k chor k hath kato humnay tou sirf isko aisay kamray mein bhaija hai jaha bed cooler or tv mojood hai jaha usko ghur ka khana aur sath ek mushakati b muyasar hai:)
Logo ko bewakoof kum banao
Aur choron ko glorify mat karo
 

Eyeaan

Chief Minister (5k+ posts)
جنگ اخبار کی کسی خبر کا اعتبار نہیں ــ الیکشن تک روز ایک نئی داستان گھڑ کر مالکان کا دل لبھاتے رہیں گےـ
اب مریم اور نواز کی گرفتاری کی جھوٹی سچی کہانیوں سے باہرنکلیں اور عوام کے مسائل پر بات کریں
 

nomy823

MPA (400+ posts)
مجھے یقین ہے سیکیورٹی اداروں نے اسلام آباد میں بھی ان کی ویڈیو ضرور بنائی ہوگی کیونکہ ان کو ان کی جھوٹ بولنے کی عادت کا پتہ ہے۔
 

savethepak

Councller (250+ posts)
is ki tu gaaf men patakha phorna chahiye tha awam ko. ye asma shirazi bht bari haram khor sahafan ha, muneeb farooq of geo news clearly seen in the video also
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
یار کر دو انکی ضمانت۔۔۔۔۔ ورنہ یہ ایسے ہی زیادتی کا رونا روتے رہیں گے۔
کھولو ان کے پٹے اور ڈالو انکا نام ای سی ایل میں اور انکو جانے دو عوام میں، جہاں انکو حساب دینا پڑے گا، جواب دینا پڑے گا انکے سوالوں کا۔ انکا اوپن ٹرائل کریں تا کہ پتہ چلے کہ یہ کیسے عیار و مکار لوگ ہیں۔ جب عدالت کے سامنے ہوتے ہیں تو کیسے ھڈ حراموں کی طرح بات کرتے ہیں
 

tipupk

Minister (2k+ posts)
Agar ye sach he to ,samajh lo ke Pakistan me qanoon ki baladasti qaim hona sharoo ho gai he.
 

HSiddiqui

Chief Minister (5k+ posts)
اسلام آباد(فخر درانی) اسلا م آباد ایئرپورٹ آمد پر نواز شریف کے ساتھ بہت برا سلوک اور سخت برتائو کیا گیا۔سابق وزیر اعظم کو ذاتی معالج اور دوائیاں بھی ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔تفصیلات کے مطابق،اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپور ٹ پر ان کی آمد کے بعد تین مرتبہ پاکستان کے وزیر اعظم رہنے والے نواز شریف کی ان کی بیٹی کے سامنے تذلیل کی گئی اور ان کے ساتھ بہت برا سلوک کیا گیا۔باوثوق ذرائع نے دی نیوز کو بتایا ہے

کہ نواز شریف اور ان کی بیٹی کے ساتھ جو سلوک کیا گیا اس کی توقع نہیں کی جارہی تھی۔جیسے ہی نواز شریف اور ان کی بیٹی خصوصی چارٹرڈ طیارے سے باہر آئے انہیں بلند آواز میں احکامات دیئے گئے کہ ’’وہیں رک جائو‘ہلنا مت‘‘۔دونوں باپ بیٹی یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ متعدد کیمروں کی لائٹیں ان پر پڑ رہی تھیں۔مریم نواز نے سوال کیا کہ میڈیا یہاں کیسے آیا؟بعد میں انہیں علم ہوا کہ جو لوگ متعدد رخ سے ان کی تصاویر بنا رہے تھے وہ کسی میڈیا کےنمائندے نہیں تھے۔وہاں دو علیحدہ علیحدہ ایس یو وی ان کا انتظارکررہی تھیں۔نواز شریف نے احتجاج


522110_8614963_akhbar.jpg


کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مریم کو ان کے ساتھ ،ایک ہی کار میں بٹھایا جائے۔تاہم ان کی یہ درخواست سختی سے مسترد کردی گئی اور انہیں بتایا گیا کہ یہ صرف لاجسٹک انتظامات ہیں ، آپ دونوں کو ایک ہی جگہ لے کر جائیں گے۔نیب حکام جو کاریں لائے تھے انہیں ایس یو ویز سے آخری لمحات میں تبدیل کردیا گیا۔تاہم نواز شریف کے لیے سب سے پریشان کن لمحہ وہ تھا جب انہیں اس بات کا علم ہوا کہ چیف کمشنر اسلام آباد نے ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا ، جس کے مطابق مریم نواز کو سہالہ ریسٹ ہائوس لے کر جائیں گے۔انہوں نے اصرار کیا کہ مریم نوا زکو ان کے ساتھ ہی اڈیالہ جیل کر جائیں، تاہم حکام اس بات پر بضدتھے کہ مریم نواز کو سہالہ ریسٹ ہائوس ہی لے کر جائیں گے۔دریں اثنا ءجب یہ مسئلہ قومی اور بین الاقوامی میڈیا کے ذریعے منظر عام پر آیا تو اس فیصلے کو واپس لے لیا گیا۔تاہم ، بدسلوکی یہاں پر ختم نہیں ہوئی۔نواز شریف سے ایس یو وی کے درمیان بیٹھنے کا کہا گیا۔انہیں دو صحت مند آدمیوں کے درمیان سینڈوچ بنادیا گیا اور بتایاگیا کہ ایسا سیکوریٹی وجوہات کے سبب ضروری ہے۔ایک 68برس کے شخص کے ساتھ اڈیالہ جیل کے 50کلومیٹر کے فاصلے کے لیے یہ بہت مشکل تھا۔جیل جاتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے ان سے کہا کہ انہیں ان کی بیٹی سے ایک مرتبہ ملادیا جائے۔

انہیں یقین تھا کہ ان کی درخواست قبول کرلی جائے گی۔انہوں نے یہی درخواست بعد میں دو مرتبہ پھر کی۔بالآخر انہوں نے ایک عہدیدار سے وعدہ لیا کہ وہ ان کی ملاقات مریم نواز سے کرائیں گے۔یہ وعدہ جلد ہی وفا ہوگیا جب عہدیدار دونوں کو میڈیکل چیک اپ کے لیے لے کر گئے۔ذرائع کے مطابق، اس علیحدگی پر مریم نواز بھی پریشان ہوگئی تھیں ، تاہم جیسے ہی انہوں نے نواز شریف کو دیکھا ان کی مسکراہٹ لوٹ آئی۔باپ بیٹی کا مضبوط رشتہ سب کو نظر آرہا تھا۔جب کہ وزیر اعظم کےمشیر خاص عرفان صدیقی نے یو اے ای حکام کےلندن کے بعد پہلے اسٹاپ میں ان کے ساتھ کیسا سلوک کیا سے متعلق بتایا۔ان کے مطابق، وہ جیسے ہی لندن کے بعد پہلے اسٹاپ پہنچےسابق وزیر اعظم نوا زشریف اور ان کی بیٹی مریم نوا ز کو وی آئی پی پروٹوکول افسران نے اپنے حصار میں لے لیااور انہیں ایئرپورٹ کے وی آئی پی لائونج میں لے آئے۔عرفان صدیقی نے بتایا کہ ہماری اچھی طرح سے نگرانی کی جارہی تھی۔وہاں درجنوں قومی اور بین الاقوامی میڈیا نمائندگان موجود تھے جو نواز شریف سے بات کرنا چاہتے تھے لیکن کسی کو بھی بات کرنے کی اجازت نہیں تھی۔یہاں تک کے نواز شریف کو بھی یہ غیر معمولی نگرانی محسوس ہوئی اور انہوں نے پروٹوکول چیف سے اس بارے میں دریافت کیا۔

تاہم پروٹوکول افسر نے ان سے کہا یہ انہیں اوپر سے احکامات آئے ہیں۔ہمارے پاسپورٹس اور بورڈنگ پاسز لندن سے پہلے اسٹاپ کے پروٹوکول اسٹاف نے اپنے قبضے میں لے لیے تھے۔سابق مشیر خاص کے مطابق، نواز شریف کا منصوبہ یہ تھا کہ وہ ایئرپورٹ کے باہر اپنے حامیوں سے گفتگو کریں گےاور اپنی ماں کو سلام کریں گے، جس کے بعد صبح سویرے وہ اپنے آپ کو نیب لاہور کے حوالے کردیں گے۔تاہم جہاز کے باہر آتے ہی منظر بالکل مختلف تھا۔جہاز کو رینجرز، اے ایس ایف اور ایلیٹ فورس کے جوانوں نے گھیرے میں لے رکھا تھا۔عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ تقریباً15منٹ بعد کچھ مرد اور خواتین یونیفارم پہنے جہاز میں داخل ہوئے۔نواز شریف نے انہیں بتایا کہ وہ گرفتار ی دینے ہی یہاں آئے ہیں ، تو پھر ملک کو میدان جنگ کیوں بنایا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے اپنے ذاتی ملازم عابد اللہ اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو ہدایات دیں

کہ وہ ان کے ساتھ رہیں تاہم انہیں اجازت نہیں دی گئی۔عرفان صدیقی کے مطابق، نواز شریف نے بھی اپنے ذاتی معالج کو ساتھ رکھنے کی اجازت مانگی مگر پھر بھی انہیں اجازت نہیں دی گئی۔یہاں تک کے انہیں اپنی دوائیاں تک ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں تھی۔اگلے روز حسین نواز نے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر شکایت کی کہ ان کے
والد کو گدّا بھی نہیں دیا گیا اور ان کا واش روم اتنا گندا تھا کہ وہ پوری رات سو بھی نہیں سکے۔


https://jang.com.pk/news/522110#_
That was more respect than he deserved to take him without chain and handcuffs, that was not fare to give him any immunity. It is still not fare to renovate his prison cell. He is a criminal he should know that, and be treated like that. He should be hanged till the looted money is recovered and that should be done without wasting time.
 

mubarik Shah

Chief Minister (5k+ posts)
this criminal, enemy of Pakistan was offered A CAR !!!!!!!!

ZA Bhutto was taken to jail in a dumpster truck... the one which was stinking.... by Zia Ul Haq (AKA Father of Nawaz Sharif)
 

BrotherKantu

Chief Minister (5k+ posts)
مجھے یقین ہے سیکیورٹی اداروں نے اسلام آباد میں بھی ان کی ویڈیو ضرور بنائی ہوگی کیونکہ ان کو ان کی جھوٹ بولنے کی عادت کا پتہ ہے۔

اب جیل میں مریم اور صفدر کی وڈیو بھی بنائیں گے.
winking-face_1f609.png