ابھی ابھی ارشد شریف کا پروگرام پاور پلے بہت آرام اور غور سے دیکھا ہے۔ آگے چلنے سے پہلے یہ عرض کر دوں کہ ارشد شریف کی ذاتی رائے اور تجزیہ پر میں اتنا بھروسہ بھی نہیں کرتا جتنا میاں صاب یا زرداری پر کرتا ہوں البتہ میں اس چیز میں یقین رکھتا ہوں کہ
"یہ مت دیکھو کون کہہ رہا ہے، یہ دیکھو کہ کیا کہہ رہا ہے"
اس کلیے کے تحت میں نے صرف شواہد پر فوکس کیا اور ان باتوں پر جو میاں صاب کے اپنے بچوں اور زوجہ محترمہ نے کیں۔ اور جو پانامہ پیپرز میں سامنے آئے۔ ان کی روشنی میں کچھ نتائج اخذ کئے، جو یہ ہیں
ایک۔ شریف خاندان کی موجودہ نہیں البتہ مستقبل کی نسل میں چپقلش ہے۔ یہ لڑائی شائد شہباز اور نواز کی نہیں بلکہ حمزہ اور مریم کی ہے۔
دو۔ لڑائی کے شواہد میں میری نظر میں سب سے بڑا ثبوت ارشد شریف اور عمر چیمہ جیسے "با کردار" صحافیوں کا اچھل اچھل کر اس بات پر اصرار کرنا ہے کہ اصل مسئلہ مریم نواز کی جائداد کا ہے۔ اور ان جیسے لوگوں کی یہ جرات نہیں ہو سکتی کہ اپنے طور پر اتنی بڑی بڑی باتیں کر سکیں۔ ان کو یقینی طور پر کوئی بیکنگ موجود ہے۔ اور میرا اندازہ ان کی بیکنگ کے پیچھے حمزہ شہباز + چوہدری نثار وغیرہ ہیں۔
تین۔ پورے پاکستان کا ہر بزنس مین ٹیکس بھی چوری کرتا ہے، رقم باہر بھی رکھتا ہے۔ میں میاں صاب کو شک کا فائدہ دے کر یہ فرض کر لیتا ہوں کہ پیسہ کمایا حلال طریقے سے گیا تھا۔
چار۔ پیسہ چاہے حلال طریقے سے کمایا گیا ہو اگر منتقل ناجائز ذریعہ سے ہوا، ٹیکس نہیں دیا گیا، اثاثہ جات میں اس کا ذکر نہیں کیا گیا تو حلال کا پیسہ بھی قانونی طور پر حرام ہی سمجھا جائے گا اور اس کی سخت سزا ہو گی۔
پانچ۔ جتنا اس معاملے کو کھولا جائے گا، میاں صاب اور ان کا خاندان اتنا ہی گندا ہو گا۔ مجھے بظاہر کوئی طریقہ نظر نہیں آتا جس کے تحت میاں صاب اپنی یا اپنی اولاد کی اخلاقی طاقت و برتری بچا سکیں۔ باقی پاکستان میں قانون کی جو حکمرانی ہے وہ ہم سب کو پتا ہے، اس کے تحت حکومت بچا بھی لیں تو میاں صاب کی حیثیت زہر نکلے ہوئے شیش ناگ سے زیادہ نہیں ہو گی، جس کو کوئی بھی مارنے اور لاٹھی توڑنے کی بجائے اس کے کچلے جانے کا انتظار کرنا زیادہ بہتر سمجھے گا۔
چھ۔ عمران خان کا بظاہر کوئی کردار نہیں نظر آتا سوائے اس کے کہ میاں صاب اڑ جائیں تو وہ اس کو ایشو بنا کر رولا ڈالتا رہے اور پھر سے مین سٹریم میں آ جائے۔ عمران خان کے سیاسی مفاد میں یہ ہے کہ میاں صاب اڑے رہیں اور وہ ان کو کمزور اخلاقی پوزیشن میں آرام سے مارتا رہے لیکن اس کا مستقبل کے الیکشن میں تحریک انصاف کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہو گا کیونکہ پاکستان کے بادشاہ گر صوبے میں اس وقت ہولڈ میاں صاب کا نہیں بلکہ چھوٹے شریف اور ان کے خاندان کا ہے۔ اور ان کے تحت الیکشن میں پھر وہی ہو گا جو پہلے ہو چکا ہے
امید تو مجھے کم ہی ہے لیکن اگر میاں صاب مورل ہائی گراؤنڈ لے کر پیچھے ہو جائیں اور اپنی جگہ کسی اور "یوسف رضا گیلانی" کو آگے کر دیں تو بہت بہتر رہیں گے۔ دوسرا راستہ یہ ہے کہ جاتے جاتے ہر کرپٹ کو رگڑتے جائیں چاہے وہ کوئی سیاستدان ہو، بیوروکریسی میں ہو یا فوج میں، خاص طور پر صرف زرداری کو رگڑ کے وہ بہت کچھ بچا سکتے ہیں سیاسی طور پر۔ اس کی بھی مجھے کوئی امید نہیں ہے۔ اگر کوئی صاحب اختلافی اور منطقی نوٹ ایڈ کرنا چاہیں تو بصد شوق
;)
"یہ مت دیکھو کون کہہ رہا ہے، یہ دیکھو کہ کیا کہہ رہا ہے"
اس کلیے کے تحت میں نے صرف شواہد پر فوکس کیا اور ان باتوں پر جو میاں صاب کے اپنے بچوں اور زوجہ محترمہ نے کیں۔ اور جو پانامہ پیپرز میں سامنے آئے۔ ان کی روشنی میں کچھ نتائج اخذ کئے، جو یہ ہیں
ایک۔ شریف خاندان کی موجودہ نہیں البتہ مستقبل کی نسل میں چپقلش ہے۔ یہ لڑائی شائد شہباز اور نواز کی نہیں بلکہ حمزہ اور مریم کی ہے۔
دو۔ لڑائی کے شواہد میں میری نظر میں سب سے بڑا ثبوت ارشد شریف اور عمر چیمہ جیسے "با کردار" صحافیوں کا اچھل اچھل کر اس بات پر اصرار کرنا ہے کہ اصل مسئلہ مریم نواز کی جائداد کا ہے۔ اور ان جیسے لوگوں کی یہ جرات نہیں ہو سکتی کہ اپنے طور پر اتنی بڑی بڑی باتیں کر سکیں۔ ان کو یقینی طور پر کوئی بیکنگ موجود ہے۔ اور میرا اندازہ ان کی بیکنگ کے پیچھے حمزہ شہباز + چوہدری نثار وغیرہ ہیں۔
تین۔ پورے پاکستان کا ہر بزنس مین ٹیکس بھی چوری کرتا ہے، رقم باہر بھی رکھتا ہے۔ میں میاں صاب کو شک کا فائدہ دے کر یہ فرض کر لیتا ہوں کہ پیسہ کمایا حلال طریقے سے گیا تھا۔
چار۔ پیسہ چاہے حلال طریقے سے کمایا گیا ہو اگر منتقل ناجائز ذریعہ سے ہوا، ٹیکس نہیں دیا گیا، اثاثہ جات میں اس کا ذکر نہیں کیا گیا تو حلال کا پیسہ بھی قانونی طور پر حرام ہی سمجھا جائے گا اور اس کی سخت سزا ہو گی۔
پانچ۔ جتنا اس معاملے کو کھولا جائے گا، میاں صاب اور ان کا خاندان اتنا ہی گندا ہو گا۔ مجھے بظاہر کوئی طریقہ نظر نہیں آتا جس کے تحت میاں صاب اپنی یا اپنی اولاد کی اخلاقی طاقت و برتری بچا سکیں۔ باقی پاکستان میں قانون کی جو حکمرانی ہے وہ ہم سب کو پتا ہے، اس کے تحت حکومت بچا بھی لیں تو میاں صاب کی حیثیت زہر نکلے ہوئے شیش ناگ سے زیادہ نہیں ہو گی، جس کو کوئی بھی مارنے اور لاٹھی توڑنے کی بجائے اس کے کچلے جانے کا انتظار کرنا زیادہ بہتر سمجھے گا۔
چھ۔ عمران خان کا بظاہر کوئی کردار نہیں نظر آتا سوائے اس کے کہ میاں صاب اڑ جائیں تو وہ اس کو ایشو بنا کر رولا ڈالتا رہے اور پھر سے مین سٹریم میں آ جائے۔ عمران خان کے سیاسی مفاد میں یہ ہے کہ میاں صاب اڑے رہیں اور وہ ان کو کمزور اخلاقی پوزیشن میں آرام سے مارتا رہے لیکن اس کا مستقبل کے الیکشن میں تحریک انصاف کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہو گا کیونکہ پاکستان کے بادشاہ گر صوبے میں اس وقت ہولڈ میاں صاب کا نہیں بلکہ چھوٹے شریف اور ان کے خاندان کا ہے۔ اور ان کے تحت الیکشن میں پھر وہی ہو گا جو پہلے ہو چکا ہے
امید تو مجھے کم ہی ہے لیکن اگر میاں صاب مورل ہائی گراؤنڈ لے کر پیچھے ہو جائیں اور اپنی جگہ کسی اور "یوسف رضا گیلانی" کو آگے کر دیں تو بہت بہتر رہیں گے۔ دوسرا راستہ یہ ہے کہ جاتے جاتے ہر کرپٹ کو رگڑتے جائیں چاہے وہ کوئی سیاستدان ہو، بیوروکریسی میں ہو یا فوج میں، خاص طور پر صرف زرداری کو رگڑ کے وہ بہت کچھ بچا سکتے ہیں سیاسی طور پر۔ اس کی بھی مجھے کوئی امید نہیں ہے۔ اگر کوئی صاحب اختلافی اور منطقی نوٹ ایڈ کرنا چاہیں تو بصد شوق
;)