نواز شریف اور مریم نواز کے چہرے پر خوف کے بادل
"قدم بڑھاؤ نواز شریف ہم تمھارے ساتھ ہیں"
وہ تاریخی جملہ ہے جو نواز شریف کا مرنے دم تک پیچھا نہیں چھوڑے گا
مشرف کے دورہ حکومت میں بھی ن لیگ کے درباریوں نے نواز شریف کو یہی نعرہ لگا کے مروایا تھا اب بھر وہی تاریخ دہرائی گئی ہے
لیکن اب کے بار باقی ن لیگ ایک طرف تھی اور شہباز شریف ایک طرف
ن لیگ کے باقی درباری خوش تھے کہ نواز شریف لندن جا کے بیٹھ گیا ہے اب کم از کم وہ سکون سے الیکشن کمپین چلا سکیں گے ورنہ میاں صاحب کی روز کی بونگیوں کی وجہ سے درباری جب اپنے حلقوں میں جاتے تھے تو انہیں عوام کے قہر کا سامنا کرنا پڑتا تھا
میاں صاحب کو مروایا شہباز شریف نے ہے ، اس نے نہ جانے کس بات کا بدلہ لیا ہے پر بھائی جان اور بھتیجی کو کھڈے لائن لگا دیا ہے
شہباز شریف نے بڑے میاں صاحب کو یہ یقین دلایا کہ آپ کا بیانیہ بڑا مقبول ہو چکا ہے بس آپ آ نے والے بنیں سہی ، جب آپ آئیں گے تو ہر طرف عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر ہو گا اور اس جم غفیر کو دیکھ کے نہ صرف عدالتیں اپنا فیصلہ واپس لینے پر مجبور ہو جائیں گی بلکہ ہم دو تہائی اکثریت سے الیکشن بھی جیت جائیں گے
زمینی حقیقت سے ناواقف نواز شریف اور اسکی بیٹی بن ٹھن کے لندن سے آ تو گئے مگر جب میاں صاحب کو لاہور پہنچ کر پتا چلا باہر تو کوئی آیا ہی نہیں ہے تو میاں صاحب اور باجی مریم کے چہرے پر بارہ بج گئے
غور سے دیکھیں اس ویڈیو کو کیسے میاں صاحب اور باجی مریم سہمے ہوۓ ہیں اور مجھے پورا یقین ہے دل ہی دل میں دونوں باپ بیٹی شہباز شریف کو کوس رہے ہوں گے
انہیں ماڈل ٹاون کے شہداء کا خون اور معصوم عوام سے کی گئی زیادتیاں لے ڈوبی ہیں، ان کے ہاتھ میں اللہ نے قوم کی تقدیر لکھی تھی مگر یہ فرعون بن کے بھول گئے تھے کہ خدا کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے۔
ان کی معصوم اور ڈری ہوئی شکلیں دیکھ کے میرا دل کر رہا ہے میں ان سے ہمدردی کروں مگر ظالم سے ہمدردی کرنے والی قوم کبھی آگے نہیں بڑھ سکتی، ان کو سخت سے سخت سزا دے کے نشان عبرت بنانا چاہیے تاکہ آئندہ کوئی ان جیسا فرعون بننے کا سوچے بھی نہ۔
اسی کو مکافات عمل کہتے ہیں
جذاک اللہ
"قدم بڑھاؤ نواز شریف ہم تمھارے ساتھ ہیں"
وہ تاریخی جملہ ہے جو نواز شریف کا مرنے دم تک پیچھا نہیں چھوڑے گا
مشرف کے دورہ حکومت میں بھی ن لیگ کے درباریوں نے نواز شریف کو یہی نعرہ لگا کے مروایا تھا اب بھر وہی تاریخ دہرائی گئی ہے
لیکن اب کے بار باقی ن لیگ ایک طرف تھی اور شہباز شریف ایک طرف
ن لیگ کے باقی درباری خوش تھے کہ نواز شریف لندن جا کے بیٹھ گیا ہے اب کم از کم وہ سکون سے الیکشن کمپین چلا سکیں گے ورنہ میاں صاحب کی روز کی بونگیوں کی وجہ سے درباری جب اپنے حلقوں میں جاتے تھے تو انہیں عوام کے قہر کا سامنا کرنا پڑتا تھا
میاں صاحب کو مروایا شہباز شریف نے ہے ، اس نے نہ جانے کس بات کا بدلہ لیا ہے پر بھائی جان اور بھتیجی کو کھڈے لائن لگا دیا ہے
شہباز شریف نے بڑے میاں صاحب کو یہ یقین دلایا کہ آپ کا بیانیہ بڑا مقبول ہو چکا ہے بس آپ آ نے والے بنیں سہی ، جب آپ آئیں گے تو ہر طرف عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر ہو گا اور اس جم غفیر کو دیکھ کے نہ صرف عدالتیں اپنا فیصلہ واپس لینے پر مجبور ہو جائیں گی بلکہ ہم دو تہائی اکثریت سے الیکشن بھی جیت جائیں گے
زمینی حقیقت سے ناواقف نواز شریف اور اسکی بیٹی بن ٹھن کے لندن سے آ تو گئے مگر جب میاں صاحب کو لاہور پہنچ کر پتا چلا باہر تو کوئی آیا ہی نہیں ہے تو میاں صاحب اور باجی مریم کے چہرے پر بارہ بج گئے
غور سے دیکھیں اس ویڈیو کو کیسے میاں صاحب اور باجی مریم سہمے ہوۓ ہیں اور مجھے پورا یقین ہے دل ہی دل میں دونوں باپ بیٹی شہباز شریف کو کوس رہے ہوں گے
انہیں ماڈل ٹاون کے شہداء کا خون اور معصوم عوام سے کی گئی زیادتیاں لے ڈوبی ہیں، ان کے ہاتھ میں اللہ نے قوم کی تقدیر لکھی تھی مگر یہ فرعون بن کے بھول گئے تھے کہ خدا کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے۔
ان کی معصوم اور ڈری ہوئی شکلیں دیکھ کے میرا دل کر رہا ہے میں ان سے ہمدردی کروں مگر ظالم سے ہمدردی کرنے والی قوم کبھی آگے نہیں بڑھ سکتی، ان کو سخت سے سخت سزا دے کے نشان عبرت بنانا چاہیے تاکہ آئندہ کوئی ان جیسا فرعون بننے کا سوچے بھی نہ۔
اسی کو مکافات عمل کہتے ہیں
جذاک اللہ