Nadra failed to verify thumb impressions. JC Report

Saad Saadi

Minister (2k+ posts)
نادرا انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نہیں کر سکا، رپورٹ میں انکوائری کمیشن کے تحفظات


judicialcommission-electionrigging-PTI-PML-N-polls_4-9-2015_180893_l.jpg


انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں اگرچہ انتخابات کو منظم، شفاف اور قانون کے مطابق قرار دے دیا گیا ہے لیکن تفصیلی رپورٹ میں الیکشن کمیشن کی کمزوریوں کو بھی بے نقاب کیا گیا ہے۔
اسلام آباد: (دنیا نیوز) انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں اگرچہ انتخابات کو منظم، شفاف اور قانون کے مطابق قرار دے دیا ہے لیکن تفصیلی رپورٹ میں الیکشن کمیشن کی کمزوریوں کو بھی بے نقاب کیا گیا ہے۔ انکوائری کمیشن کی تجویز ہے کہ امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے تک کراچی میں الیکشن فوج کی نگرانی میں ہونے چاہیں۔

رپورٹ میں تسلیم کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے نظام میں بہت سی خامیاں تھیں۔ الیکشن کمیشن اور انتخابی عملے میں رابطے کا فقدان تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پورے ملک میں الیکشن ہو رہا تھا لیکن الیکشن کمیشن کے پاس نگرانی کے لیے کوئی مانیٹرنگ سسٹم ہی موجود نہ تھا۔
پنجاب کے حوالے سے کمیشن نے بتایا کہ اضافی بیلٹ پیپرز بہت سے حلقوں کے لئے چھاپے گئے۔ یہ بھی درست ہے کہ بہت سے حلقوں کے بیلٹ پیپرز کا حساب رکھنے والے فارم پندرہ بھی غائب رہے۔ انتخابی عملہ بھی تربیت یافتہ نہیں تھا۔ پولنگ عملے کا تاخیر سے پہنچنے کا معاملہ بھی کُھل کر سامنے آیا۔ سب الیکشن کمیشن کی نااہلی کے باعث ہوا۔

انکوائری کمیشن نے کراچی میں بھی متحدہ کی جانب سے دھونس و دھاندلی کی کا ذکر کرتے ہوئے تجویز دی کہ جب تک کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہو جاتی اس وقت کراچی میں الیکشن فوج کی نگرانی میں ہی ہونے چاہیں۔ انکوائری کمیشن نے اپنی رپورٹ میں نادرا رپورٹس کا ذکر کیا کہ انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نہ ہو سکنے کے باعث بھاری تعداد میں ووٹوں کی شناخت نہ ہو سکی۔ ایک الزام تھا کہ پنجاب کی بیورو کریسی نجم سیٹھی کی بجائے رائے ونڈ اور (ن) لیگ کو رپورٹ کرتی تھی۔ اس الزام پر کمیشن نے جواب دیا کہ بیورو کریسی کا یہ رویہ ہمارے سیاسی کلچر کا حصہ ہے۔
http://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Pakistan/290167
 
Last edited by a moderator:

Saad Saadi

Minister (2k+ posts)
Re: نادرا انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نہیں کر

Subhan Allah Siasai Culture ka hisa hai ky Insaf kya
 

NeutralMafia

Chief Minister (5k+ posts)
Judges ka bikh jana b Pakistani Culture ka hisaaa ha...

Yai salay to apnii mothers ko baich daitay han ider to Pakistani ki baat the...
 

rahat

Senator (1k+ posts)
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کی جانب سے 2013 کے عام انتخابات کے دوران اضافی بیلٹ پیپرز کی چھپوائی کے الزامات کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے صفائیاں دینے کا سلسلہ جاری ہے اور اضافی چھاپے گئے بیلٹ پیپرز کی تعداد میں ایک بار پھر رد و بدل کر دیا گیا ہے۔تازہ ترین بیان میں الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ مئی 2013 میں ہونے والے انتخابات کیلئے ایک کروڑ 17 لاکھ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے تھے۔ اس سے قبل 19 اگست کو الیکشن کمیشن کی طرف سے میڈیا کو آگاہ کیا گیا تھا کہ چھاپے گئے اضافی بیلٹ پیپرز کی تعدادمحض 8 لاکھ تھی تا ہم 29 نومبر کو تحریک انصاف کے الزمات کے بعد یہ تعداد بڑھا کر 76 لاکھ اور پھر یکم دسمبر کو جاری کئے جانے والے اعدادوشمار میں یہی تعداد 93 لاکھ ہو گئی اور اب تازہ رپورٹ میں انہی بیلٹ پیپروں کی ایک نئی تعداد پیش کی جا رہی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ تیار کی گئی تازہ ترین رپورٹ حتمی ہے جس کے مطابق عام انتخابات میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعدا د8کروڑ 62 لاکھ تھی جن کیلئے 17 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے تھے۔ اس میں اضافی ایک کروڑ 17 لاکھ بیلٹ پیپرز بھی شامل تھے۔ یہ رپورٹ کل ہونے والے اجلاس میں نئے چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کو پیش کی جائے گی
 

rahat

Senator (1k+ posts)
From: Mumtaz HASHMI ([email protected])
Sent: July-23-15 8:49:09 AM
To:mumtaz hashmi ([email protected])





In view of the below report submitted before the Inquiry commission and the findings of the commission announce today look like a joke.
"Form 15, which contains details of use of ballot papers, are missing from thousands of vote bags opened for an inquiry into allegations of widespread rigging in the 2013 general elections, according to a summary of reports submitted by the returning officers to a three-judge commission.

The returning officer and presiding officer in each polling station of all constituencies are bound to put one copy of Form 15 in the vote bags after the electoral process.
On May 27, the judicial commission, headed by Chief Justice Nasirul Mulk, had ordered opening of the vote bags to obtain records regarding the use of ballot papers. The panel had assigned the task to district judges of the respective districts to obtain copies of Form 15 by June 8.
The panel has received reports from the district judges of 169 constituencies of the National Assembly, 211 constituencies of the Punjab Assembly, 59 constituencies of the Sindh Assembly, 73 constituencies of the Khyber-Pakhtunkhwa (K-P) Assembly and 20 constituencies of the Balochistan Assembly, The Express Tribune has learnt.
According to the summary of the reports, out of 44,339 polling stations scrutinised in 169 National Assembly constituencies, bags from 14,641 polling stations have been found to be without Form 15."
Around 3,449 vote bags were found to have already been opened with their seals broken while 260 vote bags have been reported missing altogether."

The most important part of election is its result which depends on this form and it is missing on large scale on majority of the constituencies.
It is now established that all pillars including judiciary involvement in maintain the status quo position.
One thing is oblivious now that existing system cannot deliver and we must revert back to our origin I.E. Quran and strive for the establishment of Dean Islam, which is the only way of survival.
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
میرا ایک معصومانہ سوال ہے
کوئی بھائی بھی اسکا جواب دے دے

اگر فارم ١٥ کے نا ہونے سے الیکشن کے نتائج پر کوئی فرق نہیں پڑتا
تو جوڈیشل کمیشن نے بیگز کیوں کھلواۓ کے دیکھا جائے کہ فارم ١٥ ہیں یا نہیں؟؟؟

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟؟
 

UniFaithDici

Senator (1k+ posts)
میرا ایک معصومانہ سوال ہے
کوئی بھائی بھی اسکا جواب دے دے

اگر فارم ١٥ کے نا ہونے سے الیکشن کے نتائج پر کوئی فرق نہیں پڑتا
تو جوڈیشل کمیشن نے بیگز کیوں کھلواۓ کے دیکھا جائے کہ فارم ١٥ ہیں یا نہیں؟؟؟

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟؟


سوال گولڈن ہے مگر جوڈیشل کمیشن کو اس فیصلے پر مجبور کیا گیا۔