مفتی پوپلزئی ایک دھیمے مزاج کے ڈاؤن کو ارتھ آدمی ہیں اس کے بر عکس مفتی منیب ایک مغرور اور گھمنڈی انسان ہیں آج جس طریقے سے اس نے ٹیلیفون کی تار نکالی اور اوقاف کے نمائندے کو کمرے سے باہر جانے کا اشارہ کیا۔ کوئی پڑھا لکھا اور خصوصاً مفتی ایسا نہیں کرتا۔
معلومات تک رساائی کا حق سب کو ہے، کوئی چاند دیکھے یا نہ دیکھے یہ جاننے کا حق سب کو ہے ہر شخص یہ جاننا چاہتا ہے کہ عید کب ہوگی۔ کس کس نے چاند دیکھا۔
اگر ٹی وی یہ بتاتا ہے کہ کتنی گواہیاں آئی تو اس میں کیا بُری بات ہے۔۔ اور میڈیا نے بھی تو محکمہ اوقاف کے نمائیندے کے حوالے سے بتایا کوئی خود سے تو بات نہیں کی۔۔ تو مفتی صاھب کس بات پر طیش میں آئے۔۔ اور پھر یہ کہنا کہ ہر ایک چئیر مین بنا ہوا ہے سے ظاہر ہوتا ہے کہ مفتی منیب کو اپنی چئیرمینی کا کتنا غرور ہے۔۔۔
اور جو لوگ کہتے ہیں کہ پوپلزئی شرارت کرتاہے انہوں نے دیکھ لیا ہوگا۔ کہ مفتی پوپلزئی نہیں لیکن مسجد قاسم علی خان تو موجود ہے۔۔اور الحمد للہ یہ مسجد موجود رہے گی۔ ویسے آج مفتی منیب نے پوری کوشش کی کہ پورے پاکستان کو عید کے دن روزہ رکھوائے لیکن اتنی شہادتیں آگئیں کہ اس کے لیے جھوٹ بولنا ممکن ہی نہ رہا۔۔