تمام پاکستانی بھائیوں سے گذارش ہے کہ تھریڈ سٹارٹر کے الزام پر کان نہ دھریں، بلکہ بذات خود پہلے اس ویڈیو کو بغور دیکھیں، اور صرف اسکے بعد کسی نتیجے پر پہنچیں۔
واقعات یہ دکھائی دے رہے ہیں:۔
۔1۔ الیکشن کمیشن کا ایک لڑکا ووٹ تصدیق کے لیے آیا۔ اس نے علاقے کے ایک لڑکے سے ایڈریس کا پوچھا۔ وہ لڑکا شہباز خان تھا، اور بزرگ شخص کے نزدیک اُس کا تعلق متحدہ سے تھا۔
۔2۔ الیکشن کمیشن کے لڑکے نے شہباز خان سے ایک مرتبہ کہا کہ وہ اب جا سکتا ہے، مگر شہباز خان پھر بھی نہیں گیا اور ساتھ ہی موجود رہا۔
۔3۔ الیکشن کمیشن کے لڑکے نے فارم پینسل سے بھرا تھا۔ حالانکہ اسے ہدایت تھی کہ وہ قلم سے فارم کو بھرے۔ اس پر وہ کہہ رہا ہے کہ چونکہ وہ پہلی مرتبہ فارم بھر رہا ہے، اس لیے بہت سی غلطیاں کر رہا ہے۔ مگر بزرگوار اسکی اسکی اس بات کو ماننے سے انکار کر رہے ہیں۔
متحدہ مخالفین سے سوالات:۔
پہلا سوال: آپ کو کس پہلو سے یہ متحدہ کی "پلیننگ" کے تحت کی گئی سازش نظر آ رہی ہے؟ پلیننگ کے تحت کی گئی سازش یہ ہوتی کہ الیکشن کمیشن کا کوئی بندہ تصدیق کے لیے سرے سے آتا ہی نہیں، بلکہ متحدہ کے دفتر میں بیٹھ کر فارم فل کیے جا رہے ہوتے۔
دوسرا سوال: آپ روز و شب چیختے چلاتے نہیں تھکتے کہ متحدہ ایک غنڈہ جماعت ہے۔۔۔ اتنی بڑی غنڈہ جماعت ہے کہ پورے کراچی سے لاکھوں لوگوں کو پکڑ کر اپنی ریلیوں میں لے جاتی ہے۔
مگر اپنے ایمان سے گواہی دیں کہ آپ کو کسی پہلو سے الیکشن کمیشن کا یہ لڑکا، یا پھر متحدہ کا لڑکا شہباز خان بدمعاش لگ رہے تھے؟
چنانچہ تمام پاکستانی حضرات سے استدعا ہے کہ وہ دوبارہ اس ویڈیو کو دیکھیں، اور بتلائیں کہ کہاں انہیں بدمعاشی ہوتی نظر آ رہی ہے۔
[video]http://tune.pk/video/24901/MQM-hijacked-Voter8217s-verification-in-Karachi[/video]
آپ لوگ جانتے ہیں یا پھر نہیں، لیکن متحدہ ممبران کی ایک بری عادت ہے کہ وہ اپنے علاقے کی لوگوں کی مدد کے لیے ہر وقت آن کر کھڑے ہو جاتے ہیں (بن بلائے بھی آن کر کھڑے ہو جاتے ہیں)۔ اس شہباز خان کی بدقسمتی کہ آگے وہ کسی متحدہ ہمدرد سے ٹکرنے کی بجائے جماعت اسلامی کے ان بزرگوار سے ٹکر گئے۔
متحدہ ممبر کے مقابلے میں بزرگ کہیں بڑے بدمعاش لگ رہے تھے۔
اور سب سے زیادہ ترس تو مجھے الیکشن کمیشن والے اس لڑکے پر آ رہا تھا کہ بے چارہ بہت ہی بے بسی کے ساتھ بزرگوار سے گذارش پر گذارش کیے جا رہا تھا، اپنی صفائیوں پر صفائیاں پیش کر رہا تھا۔ پتا نہیں غریب نے آج صبح کس کا منہ دیکھا تھا کہ پہلے متحدہ کے لڑکے سے پتا پوچھ لیا، اور پھر جماعت اسلامی کے ان بزرگوار سے ملاقات ہو گئی۔