Moulvi ki Duaa Before and After Corona

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
Watch Aminul Qadri Sahab Ki Dua : Before and After Corona:

(Qur'an 10:12)
وَإِذَا مَسَّ الْإِنسَانَ الضُّرُّ دَعَانَا لِجَنبِهِ أَوْ قَاعِدًا أَوْ قَائِمًا فَلَمَّا كَشَفْنَا عَنْهُ ضُرَّهُ مَرَّ كَأَن لَّمْ يَدْعُنَا إِلَىٰ ضُرٍّ مَّسَّهُ ۚ كَذَ‌ٰلِكَ زُيِّنَ لِلْمُسْرِفِينَ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ
When trouble toucheth a man, He crieth unto Us (in all postures)- lying down on his side, or sitting, or standing. But when We have solved his trouble, he passeth on his way as if he had never cried to Us for a trouble that touched him! thus do the deeds of transgressors seem fair in their eyes!
اورجب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو لیٹے اور بیٹھے اورکھڑے ہونے کی حالت میں ہمیں پکارتا ہے پھر جب ہم اس سے اس تکلیف کودور کر دیتے ہیں تو اس طرح گزر جاتا ہے گویا کہ ہمیں کسی تکلیف پہنچنے پر پکارا ہی نہ تھا اس طرح بیباکوں کو پسند آیا ہے جو کچھ وہ کر رہے ہیں
 
Last edited:

hello

Chief Minister (5k+ posts)
قرآن و حدیث کی روشنی میں اہلسنّت و جماعت کا یہ عقیدہ ہے کہ حقیقی مددگار اور کار ساز صرف اللہ تعالیٰ ہے ۔ اُس کی عطا سے نبی ' ولی اور مومنین بھی مدد کر سکتے ہیں ۔ قرآن پاک میں ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
انما ولیکم اللہ ورسولہ والذین امنوا ۔ تمہارے دوست (مددگار) نہیں مگر اللہ اور اس کے رسول اور ایمان والے (پارہ ٦ ، ع ١٢، سورہ المائدہ ، آیت ٥٥)
٭ فان اللہ ھو مولہ و جبریل و صالح المومنین والملئکۃ بعد ذلک ظہیر۔ تو بے شک اللہ ان کا مددگار ہے اور جبریل اور نیک ایمان والے (مددگار ہیں) اور اس کے بعد فرشتے مدد پر ہیں۔ (پارہ ٢٨، ع١٩، سورہ التحریم ، آیت ٤)
٭ یا یھا الذین امنوا ان تنصروا اللہ ینصرکم و یثبت اقدامکم ۔ اے ایمان والو اگر تم دین خدا کی مدد کرو گے اللہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم جما دے گا ۔
٭ اللہ تعالیٰ کے پیارے نبی حضرت سیدنا ذوالقرنین (علی نبینا و علیہ الصلوٰۃ والسلام) نے اپنے اُمیتوں سے مدد طلب کی فرمایا''فاعینونی بقوۃ تو میری مدد طاقت سے کرو ''۔ (پ١٦، ع٢، سورہ الکہف ، آیت ٩٥)
٭ قال من انصاری الی اللہ ط قال الحواریون نحن انصار اللہ ۔ (حضرت سیدنا عیسیٰ علی نبینا و علیہ الصلوٰۃ والسلام ) بولے کون میرے مددگار ہوتے ہیں اللہ کی طرف ' حواریوں نے کہا ہم دین خدا کے مددگار ہیں ۔
(پارہ ٣ ،ع ١٢،سورہ آل عمران ،آیت٥٢)
احادیث مبارکہ: جس (مسلمان) نے میرے کسی اُمتی کی (جائز) حاجت کو پورا کیا اور وہ اس مسلمان کی حاجت پوری کر کے اُس کو خوش کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو یقینا اس نے مجھے خوش کیا اور جس نے مجھے خوش کیا اس نے یقینا اللہ تعالیٰ کو خوش کیا اور جس نے اللہ کو خوش کیا اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل کرے گا ۔
(مشکوٰۃ شریف، کتاب الآداب باب الشفاعۃ والرحمۃ علی الخلق ، تیسری فصل )
٭ بے شک اللہ تعالیٰ کے کچھ بندے ہیں اللہ تعالیٰ نے انہیں لوگوں کی حاجت روائی کیلئے مقرر کیا ہے لوگ اپنی حاجتیں پوری کروانے کیلئے بے قرار ہو کر ان کی طرف جاتے ہیں ۔ وہ (حاجت روا بندے) اللہ تعالیٰ کے عذاب سے امن میں ہوتے ہیں ۔ (الجامع الصغیر)
٭ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ''جس کا میں مددگار ہوں اس کے علی مددگار ہیں ''(مشکوٰۃ کتاب الفتن باب مناقب علی ابن ابی طالب دوسری فصل، احمد فی مسندہ ، ترمذی)
قرآنی آیات اور احادیث مبارکہ سے ثابت ہوا کہ اللہ و رسول (جل جلالہ، و صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ) اور اللہ تعالیٰ کے نیک بندے بھی مسلمانوں کے مددگار ہیں ۔
کچھ بد مذہبوں کا یہ عقیدہ ہے کہ غیر اللہ سے مدد مانگناشرک و بدعت ہے ۔ کہتے ہیں کہ حاجت روا' مشکل کشا ء فقط ذات خدا ۔صرف اور صرف یا اللہ مدد باقی سب شرک و بدعت۔ یہ لوگ اگر اپنے عقیدہ پر سچے ہیں تو ان کو چاہیئے کہ دین و دنیا کے کسی کام میں غیر اللہ سے مدد نہ لیں ۔ کھانے پکانے' رہنے سہنے' کاروبار کرنے' سفر پر جانے کیلئے گاڑی سے مدد نہ لیں' کپڑے پہننے ہوں تو درزی سے مدد نہ لیں' بازار سے کسی دوکاندار کی مدد سے کوئی چیز نہ خریدیں ' کوئی مولوی اپنے ساتھ باڈی گارڈ نہ رکھے (وغیرہ) صرف اللہ کی بارگاہ میں عرض کریں کہ یا اللہ ہم صرف تجھ سے ہی مدد مانگتے ہیں 'تو ہی ہماری ہر حاجت کو پورا فرما ۔ لیکن یہ بدمذہب ایسا نہیں کرتے یہ خود دن رات ہر وقت غیر اللہ سے مدد لے کر کام کرتے اور کرواتے ہیں ۔ اور شرک و بدعت کے فتوے ہم پر لگاتے ہیں ۔ بدمذہبو !بتاؤ اگر غیر اللہ سے مدد مانگنا شرک و بدعت ہے تو اللہ و رسول (جل جلالہ، و صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ) نے قرآن و احادیث مبارکہ میں کیوں ایک دوسرے کی مدد کا حکم دیا ہے ؟ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ''نیکی اور پرہیز گاری پر ایک دوسرے کی مدد کرو ۔ (پارہ ٦ ، ع ٥، سورہ المائدہ ، آیت٦)
٭اللہ تعالیٰ نے اپنے نبیوں' رسولوں سے فرمایا ''تم ضرور ضرور اس پر ایمان لانا اور ضرور ضرور اس کی مدد کرنا ۔ (پارہ ٣ ، ع ١٧، سورہ آل عمران، آیت ٨١)
اللہ تعالیٰ کے پیارے نبی حضرت ذوالقرنین نے غیر اللہ سے مدد مانگی ۔ اسی طرح حضرت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام نے اپنے حواریوں سے مدد مانگی ۔ حقیقت میں شرک و بدعت کے جھوٹے فتوے لگانے والے ان بدمذہبوں کا کوئی مددگار نہیں ہے ۔
٭ وما للظلمین من انصار ۔ اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں ۔
(پارہ ٣ ، ع ٥، سورۃ البقرہ ، آیت ٢٧٠)
٭ و من یضلل فلن تجد لہ ولیا مرشداً ۔ اور جسے گمراہ کرے (اللہ عزوجل) تو ہر گز اس کا کوئی حمایتی (مددگار) راہ دکھانے والا نہ پاؤ گے ۔اعلیٰ حضرت امام اہلسنّت فرماتے ہیں:
حاکم حکیم داد و دوا دیں یہ کچھ نہ دیں
مردود یہ مُراد کس آیت خبر کی ہے​
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْۤا اَنْصَارَ اللّٰهِ كَمَا قَالَ عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَ لِلْحَوَارِیّٖنَ مَنْ اَنْصَارِیْۤ اِلَى اللّٰهِؕ-قَالَ الْحَوَارِیُّوْنَ نَحْنُ اَنْصَارُ اللّٰهِ فَاٰمَنَتْ طَّآىٕفَةٌ مِّنْۢ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ وَ كَفَرَتْ طَّآىٕفَةٌۚ-فَاَیَّدْنَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا عَلٰى عَدُوِّهِمْ فَاَصْبَحُوْا ظٰهِرِیْنَ۠(۱۴)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے ایمان والو!اللہ کے (دین کے) مددگار بن جاؤ جیسے عیسیٰ بن مریم نے حواریوں سے فرمایا تھا: کون ہیں جو اللہ کی طرف ہو کر میرے مدد گار ہیں ؟حواریوں نے کہا: ہم اللہ کے (دین کے) مددگار ہیں تو بنی اسرائیل سے ایک گروہ ایمان لایا اور ایک گروہ نے کفر کیا تو ہم نے ایمان والوں کو ان کے دشمنوں پر مدد دی تو وہ غالب ہوگئے۔



تفسیر: ‎صراط الجنان
{یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْۤا اَنْصَارَ اللّٰهِ: اے ایمان والو! اللّٰہ کے (دین کے) مددگار بن جاؤ۔} اس آیت میں مسلمانوں کو دین کی مدد کرنے اور مخالفین کے ساتھ جہاد کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے چنانچہ اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اے ایمان والو!اللّٰہ تعالیٰ کے دین کے مددگار بن جاؤ جیسے حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے حواریوں نے اس وقت اللّٰہ تعالیٰ کے دین کی مدد کی تھی جب آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے حواریوں سے فرمایا تھا’’ کون ہے جو اللّٰہ تعالیٰ کی طرف ہو کر میری مدد کریں ؟حواریوں نے عرض کی : ہم اللّٰہ تعالیٰ کے دین کے مددگار ہیں تو بنی اسرائیل سے ایک گروہ حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر ایمان لایا اور ایک گروہ نے کفر کیا،ان دونوں میں جنگ ہوئی تو ہم نے ایمان والوں کو ان کے دشمنوں پر مدد دی تو ایمان والے غالب ہوگئے۔
آیت کے آخری حصے کی تفسیر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جب حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام آسمان پر اُٹھالیے گئے تو ان کی قوم تین فرقوں میں مُنْقَسَم ہوگئی ،ایک فرقے نے حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بارے میں کہا: وہ اللّٰہ تھا آسمان پر چلا گیا۔ دوسرے فرقے نے کہا : وہ اللّٰہ تعالیٰ کا بیٹا تھا اُس نے اپنے پاس بلالیا ۔تیسرے فرقے نے کہا: وہ اللّٰہ تعالیٰ کے بندے اور اس کے رسول تھے اُس نے اُٹھالیا۔ یہ تیسرے فرقے والے مومن تھے اور اِن کی اُن دونوں فرقوں سے جنگ رہی اور کافر گروہ اُن پر غالب رہے یہاں تک کہ انبیاء کے سردار محمدمصطفی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ظہور فرمایا ،اس وقت ایمان دار گروہ ان کافروں پر غالب ہوا۔ اس تفسیر کے مطابق آیت کے آخری حصے کا مطلب یہ ہے کہ ہم نے محمد مصطفی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تصدیق کرنے سے حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر ایمان لانے والوں کی مدد فرمائی،اس کی برکت سے یہ لوگ کافروں پر غالب ہو گئے ۔( خازن، الصف، تحت الآیۃ: ۱۴، ۴ / ۲۶۳-۲۶۴، جلالین، الصف، تحت الآیۃ: ۱۴، ص۴۵۹، مدارک، الصف، تحت الآیۃ: ۱۴، ص۱۲۳۸، ملتقطاً)
آیت ’’یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْۤا اَنْصَارَ اللّٰهِ‘‘سے حاصل ہونے والی معلومات:
اس آیت سے تین باتیں معلوم ہوئیں ،
(1)… مصیبت کے وقت اللّٰہ تعالیٰ کے بندوں سے مدد مانگنا انبیاء ِکرام عَلَیْہِ مُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی سنت ہے، یہ شرک نہیں اور ’’اِیَّاكَ نَسْتَعِیْنُ‘‘ کے خلاف نہیں ۔
(2)… عیسائیوں کو نصاریٰ اس لئے بھی کہا جاتا ہے کہ ان کے آباء و اَجداد نے حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سے کہا تھا: ’’نَحْنُ اَنْصَارُ اللّٰهِ‘‘۔
(3)… اللّٰہ تعالیٰ کے پیاروں کی مدد کرنا درحقیقت اللّٰہ تعالیٰ کے دین کی مدد کرنا ہے، کیونکہ حواریوں نے حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی مدد کی تھی مگر عرض کی کہ ہم اللّٰہ تعالیٰ کے مدد گار ہیں ۔
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
Watch Aminul Qadri Sahab Ki Dua : Before and After Corona:

(Qur'an 10:12)
وَإِذَا مَسَّ الْإِنسَانَ الضُّرُّ دَعَانَا لِجَنبِهِ أَوْ قَاعِدًا أَوْ قَائِمًا فَلَمَّا كَشَفْنَا عَنْهُ ضُرَّهُ مَرَّ كَأَن لَّمْ يَدْعُنَا إِلَىٰ ضُرٍّ مَّسَّهُ ۚ كَذَ‌ٰلِكَ زُيِّنَ لِلْمُسْرِفِينَ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ
When trouble toucheth a man, He crieth unto Us (in all postures)- lying down on his side, or sitting, or standing. But when We have solved his trouble, he passeth on his way as if he had never cried to Us for a trouble that touched him! thus do the deeds of transgressors seem fair in their eyes!
اورجب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو لیٹے اور بیٹھے اورکھڑے ہونے کی حالت میں ہمیں پکارتا ہے پھر جب ہم اس سے اس تکلیف کودور کر دیتے ہیں تو اس طرح گزر جاتا ہے گویا کہ ہمیں کسی تکلیف پہنچنے پر پکارا ہی نہ تھا اس طرح بیباکوں کو پسند آیا ہے جو کچھ وہ کر رہے ہیں
Khabardar tum ne ghaus pak ki be-adabi tum ko pata nahi wih baba hawa mein urd bhi sakta hai, murda ko zinda ker deta hai, log bina hisaab jannat mein chalay jaate hai say sub babay ki karamat hain ? ? ? ?
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
اَوليائے کِرامرَحِمَہُمُ اللّٰہُ السَّلَام سے مدد مانگنے کا ثبوت
سُوال : کىا اَوليائے کِرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ السَّلَام سے مدد مانگنے سے بندہ کافر ہوجاتا ہے ؟
جواب : ماں سے مدد مانگو، باپ سے مدد مانگو اور اسکوٹر چورى ہو جائے تو پولىس والوں سے مدد مانگو تو کچھ بھی نہ ہو،اللہ پاک کے وَلی غوثِ پاک عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہِ الرَّزَّاق سے مدد مانگو تو اىمان ہى چلا جائے یہ کىسى عجىب مَت مارى گئى ہے ۔ اىسا کچھ بھى نہىں ہے ۔اَولىائے کِرامرَحِمَہُمُ اللّٰہُ السَّلَام سے مدد مانگنے میں کوئى مسئلہ ہى نہىں ہے بلکہ ان سے مدد مانگنا قرآنِ کرىم کی آیاتِ مُبارَکہ سے ثابت ہے ۔ (امیرِ اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے کہنے پر قریب بیٹھے ہوئے مفتی صاحب نے اَولىائے کِرامرَحِمَہُمُ اللّٰہُ السَّلَام سے مدد مانگنے پر قرآن و حدیث سے دَلائل دیتے ہوئے فرمایا کہ) نبىٔ کرىم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے لىے اِرشاد فرماىا :
فَاِنَّ اللّٰهَ هُوَ مَوْلٰىهُ وَ جِبْرِیْلُ وَ صَالِحُ الْمُؤْمِنِیْنَۚ-وَ الْمَلٰٓىٕكَةُ بَعْدَ ذٰلِكَ ظَهِیْرٌ(۴) (پ۲۸،التحریم : ۴)
ترجمۂ کنز الایمان : تو بیشک اللہ ان کا مددگار ہے اور جبریل اور نیک ایمان والے اور اس کے بعد فرشتے مدد پر ہیں ۔
اِسى طرح فرماىا :
اِنَّمَا وَلِیُّكُمُ اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوا الَّذِیْنَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَ یُؤْتُوْنَ الزَّكٰوةَ وَ هُمْ رٰكِعُوْنَ(۵۵) (پ۶،المائدہ : ۵۵)
ترجمۂ کنز الایمان : تمہارے دوست نہیں مگر اللہ اور اس کا رَسول اور ایمان والے کہ نماز قائم کرتے ہیں اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور اللہ کے حضور جھکے ہوئے ہیں ۔
قرآنِ کریم کى اِن آىاتِ مُبارَکہ میں یہ تَذکرہ موجود ہے کہ اللہ پاک بھى مددگار ہے ،اس کا رَسول بھى مددگار ہے ،فرشتے بھى مددگار ہیں اور نىک مومنىن بھى مددگار ہیں ۔
اللہپاک کے بندوں سے مدد مانگنے کی ترغیب
حدىثِ پاک مىں خودنبىٔ کرىم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے تَرغىب دِلائى ہے کہ اگر کسى موقع پر ضَرورت ہو تو پھر اللہ پاک کے بندوں سے مدد مانگى جا سکتى ہے چنانچہ نبىٔ کرىم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے اِرشاد فرماىا : جب تم میں کوئی اىسى جگہ پر ہو ،جہاں اس کا کوئى مدد گار نہىں ہے اور اسے مدد کى ضَرورت ہے تو وہ ىوں کہے : یَاعِبَادَ اللہِ اَعِیْنُوْنِیْ، یَاعِبَادَ اللہِ اَعِیْنُوْنِیْ ، یَاعِبَادَ اللہِ اَعِیْنُوْنِیْ یعنی اے اللہ کے بندو! میری مدد کرو،اے اللہ کے بندو! میری مدد کرو،اے اللہ کے بندو! میری مدد کرو ۔([1]) اِس حدیثِ پاک کى شرح مىں عُلَمانے ىہ لکھا ہے کہ غىب میں اىسے بندے موجود ہوتے ہىں جو لوگوں کى مدد کرتے ہىں ۔([2])
سوارى خود بخود کیسے رُک گئى؟
حضرتِ سَیِّدُنا امام احمد بن حنبلرَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ اِرشاد فرماتے ہىں کہ ایک مقام پر مىرى سوارى بھاگ گئى تو کوئى پکڑنے والا نہىں تھا تو مىں نے دُور سے آواز لگائى : ”یَاعِبَادَ اللہِ اَحْبِسُوْ نِیْ یعنی اے اللہ کے بندو! میرے لیے اس سواری کو روک دو ۔“تو وہ سوارى خود بخود رُک گئى ۔امام طبرانى قُدِّ سَ سِرُّہُ النُّوْرَانِی فرماتے ہىں : ھٰذَا اَمْرٌ مُجَرَّبٌ ىعنی یہ معاملہ تجربہ شدہ ہے ۔([3]) اِس طرح کى بہت سارى رِواىات اور عُلَما کے اَقوال بھى موجود ہىں حتّٰى کہ حضرت شاہ وَلِىُّ اللہ مُحَدِّث دہلوى عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی کا پورا قصىدہ ہے کہ جس مىں آپ نے نبىٔ کرىم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم سے طرح طرح کى مدد طلب کى اور کہا کہ مىرا تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے عِلاوہ کوئى غم خوار ہى نہىں ہے ، جب بڑى بڑى مصىبتىں پیش آتى ہىں تو مىں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کى بارگاہ مىں ہى اِلتجا کرتا ہوں ۔([4])اللہ تعالىٰ کے علاوہ کسى اور سے مدد مانگى جائے اور ىہ سمجھا جائے کہ وہ اللہ تعالىٰ کى عطا سے ہى مدد کرتے ہىں تو اس میں شرک ىا کفر کا دور دور تک کوئی شائبہ نہىں ۔
عام بندے مدد کر سکتے ہیں تو پھر اَولیا کیوں نہیں کر سکتے ؟
سُوال : سُوْرَۃُ الْفَاتِحَۃ میں ہے : ”( وَ اِیَّاكَ نَسْتَعِیْنُؕ(۴))ترجمۂ کنز الایمان : اور تجھی سے مدد چاہیں ۔‘‘پھر دوسروں سے مدد کیوں مانگی جاتی ہے ؟ ([5])
جواب : (وَ اِیَّاكَ نَسْتَعِیْنُؕ(۴) ) (پ ۱،الفاتحه : ۴) ترجمۂ کنز الایمان : اور تجھی سے مدد چاہیں ۔ ‘‘([6]) اس کا اِنکار نہیں،اللہ پاک سے مدد مانگنی چاہیے ،ہم مانگتے بھی ہیں وہ اپنے آپ ہمیشہ ہمیشہ سے مددگار ہے ،مگر اِس آیت میں اِس بات کا اِنکار تو نہیں کہ اللہ پاک کی عطا کردہ طاقت سے بھی کوئی اور مدد نہیں کر سکتا ۔آخر پولىس والا بھى تو تمہارے ساتھ تعاون


[1] مصنف ابن ابی شیبه،کتاب الدعاء،باب مایقول الرجل اذا ندت…الخ،۷ / ۱۳۲،حدیث : ۱ دار الفکر بیروت
[2] معجمِ کبیر،عن عتبه بن غزوان،۱۷ / ۱۱۷حدیث : ۲۹۰ماخوذاً دار احیاء التراث العربی بیروت
[3] معجمِ کبیر،عن عتبه بن غزوان،۱۷ / ۱۱۷حدیث : ۲۹۰
[4]
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
یہ جو مدد کو شرک سمجھتے ہیں سب زیادہ لوگوں کی مدد کے دعوے بھی یہ خود کرتے ہیں سیلاب آئے تو کہتے ہیں ہم نے اتنے لوگوں کی مدد کے لیے کمپ لگائے ڈسپنسری بنا کر کہتے ہیں ہم نے اتنے بیماروں کی مدد کی یعنی انہیں ڈاکٹر سے دوائی دلوائی حال ہی میں جماعت اسلامی دعوے کرتے نہیں تھک رہی ہم نے ایک لاکھ راشن پیک لوگوں کو دے کر ان کی مدد کی لہذا سب جماعت مشرک ہوگئی عمران خان کہہ رہا آو دکھی لوگوں کی مدد کرو لہذا ملک کا وزیراعظم شرک کی دعوت دے رہا ہے
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
قرآن و حدیث کی روشنی میں اہلسنّت و جماعت کا یہ عقیدہ ہے کہ حقیقی مددگار اور کار ساز صرف اللہ تعالیٰ ہے ۔ اُس کی عطا سے نبی ' ولی اور مومنین بھی مدد کر سکتے ہیں ۔ قرآن پاک میں ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
انما ولیکم اللہ ورسولہ والذین امنوا ۔ تمہارے دوست (مددگار) نہیں مگر اللہ اور اس کے رسول اور ایمان والے (پارہ ٦ ، ع ١٢، سورہ المائدہ ، آیت ٥٥)
٭ فان اللہ ھو مولہ و جبریل و صالح المومنین والملئکۃ بعد ذلک ظہیر۔ تو بے شک اللہ ان کا مددگار ہے اور جبریل اور نیک ایمان والے (مددگار ہیں) اور اس کے بعد فرشتے مدد پر ہیں۔ (پارہ ٢٨، ع١٩، سورہ التحریم ، آیت ٤)
٭ یا یھا الذین امنوا ان تنصروا اللہ ینصرکم و یثبت اقدامکم ۔ اے ایمان والو اگر تم دین خدا کی مدد کرو گے اللہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم جما دے گا ۔
٭ اللہ تعالیٰ کے پیارے نبی حضرت سیدنا ذوالقرنین (علی نبینا و علیہ الصلوٰۃ والسلام) نے اپنے اُمیتوں سے مدد طلب کی فرمایا''فاعینونی بقوۃ تو میری مدد طاقت سے کرو ''۔ (پ١٦، ع٢، سورہ الکہف ، آیت ٩٥)
٭ قال من انصاری الی اللہ ط قال الحواریون نحن انصار اللہ ۔ (حضرت سیدنا عیسیٰ علی نبینا و علیہ الصلوٰۃ والسلام ) بولے کون میرے مددگار ہوتے ہیں اللہ کی طرف ' حواریوں نے کہا ہم دین خدا کے مددگار ہیں ۔
(پارہ ٣ ،ع ١٢،سورہ آل عمران ،آیت٥٢)
احادیث مبارکہ: جس (مسلمان) نے میرے کسی اُمتی کی (جائز) حاجت کو پورا کیا اور وہ اس مسلمان کی حاجت پوری کر کے اُس کو خوش کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو یقینا اس نے مجھے خوش کیا اور جس نے مجھے خوش کیا اس نے یقینا اللہ تعالیٰ کو خوش کیا اور جس نے اللہ کو خوش کیا اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل کرے گا ۔
(مشکوٰۃ شریف، کتاب الآداب باب الشفاعۃ والرحمۃ علی الخلق ، تیسری فصل )
٭ بے شک اللہ تعالیٰ کے کچھ بندے ہیں اللہ تعالیٰ نے انہیں لوگوں کی حاجت روائی کیلئے مقرر کیا ہے لوگ اپنی حاجتیں پوری کروانے کیلئے بے قرار ہو کر ان کی طرف جاتے ہیں ۔ وہ (حاجت روا بندے) اللہ تعالیٰ کے عذاب سے امن میں ہوتے ہیں ۔ (الجامع الصغیر)
٭ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ''جس کا میں مددگار ہوں اس کے علی مددگار ہیں ''(مشکوٰۃ کتاب الفتن باب مناقب علی ابن ابی طالب دوسری فصل، احمد فی مسندہ ، ترمذی)
قرآنی آیات اور احادیث مبارکہ سے ثابت ہوا کہ اللہ و رسول (جل جلالہ، و صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ) اور اللہ تعالیٰ کے نیک بندے بھی مسلمانوں کے مددگار ہیں ۔
کچھ بد مذہبوں کا یہ عقیدہ ہے کہ غیر اللہ سے مدد مانگناشرک و بدعت ہے ۔ کہتے ہیں کہ حاجت روا' مشکل کشا ء فقط ذات خدا ۔صرف اور صرف یا اللہ مدد باقی سب شرک و بدعت۔ یہ لوگ اگر اپنے عقیدہ پر سچے ہیں تو ان کو چاہیئے کہ دین و دنیا کے کسی کام میں غیر اللہ سے مدد نہ لیں ۔ کھانے پکانے' رہنے سہنے' کاروبار کرنے' سفر پر جانے کیلئے گاڑی سے مدد نہ لیں' کپڑے پہننے ہوں تو درزی سے مدد نہ لیں' بازار سے کسی دوکاندار کی مدد سے کوئی چیز نہ خریدیں ' کوئی مولوی اپنے ساتھ باڈی گارڈ نہ رکھے (وغیرہ) صرف اللہ کی بارگاہ میں عرض کریں کہ یا اللہ ہم صرف تجھ سے ہی مدد مانگتے ہیں 'تو ہی ہماری ہر حاجت کو پورا فرما ۔ لیکن یہ بدمذہب ایسا نہیں کرتے یہ خود دن رات ہر وقت غیر اللہ سے مدد لے کر کام کرتے اور کرواتے ہیں ۔ اور شرک و بدعت کے فتوے ہم پر لگاتے ہیں ۔ بدمذہبو !بتاؤ اگر غیر اللہ سے مدد مانگنا شرک و بدعت ہے تو اللہ و رسول (جل جلالہ، و صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ) نے قرآن و احادیث مبارکہ میں کیوں ایک دوسرے کی مدد کا حکم دیا ہے ؟ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ''نیکی اور پرہیز گاری پر ایک دوسرے کی مدد کرو ۔ (پارہ ٦ ، ع ٥، سورہ المائدہ ، آیت٦)
٭اللہ تعالیٰ نے اپنے نبیوں' رسولوں سے فرمایا ''تم ضرور ضرور اس پر ایمان لانا اور ضرور ضرور اس کی مدد کرنا ۔ (پارہ ٣ ، ع ١٧، سورہ آل عمران، آیت ٨١)
اللہ تعالیٰ کے پیارے نبی حضرت ذوالقرنین نے غیر اللہ سے مدد مانگی ۔ اسی طرح حضرت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام نے اپنے حواریوں سے مدد مانگی ۔ حقیقت میں شرک و بدعت کے جھوٹے فتوے لگانے والے ان بدمذہبوں کا کوئی مددگار نہیں ہے ۔
٭ وما للظلمین من انصار ۔ اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں ۔
(پارہ ٣ ، ع ٥، سورۃ البقرہ ، آیت ٢٧٠)
٭ و من یضلل فلن تجد لہ ولیا مرشداً ۔ اور جسے گمراہ کرے (اللہ عزوجل) تو ہر گز اس کا کوئی حمایتی (مددگار) راہ دکھانے والا نہ پاؤ گے ۔اعلیٰ حضرت امام اہلسنّت فرماتے ہیں:
حاکم حکیم داد و دوا دیں یہ کچھ نہ دیں
مردود یہ مُراد کس آیت خبر کی ہے​
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْۤا اَنْصَارَ اللّٰهِ كَمَا قَالَ عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَ لِلْحَوَارِیّٖنَ مَنْ اَنْصَارِیْۤ اِلَى اللّٰهِؕ-قَالَ الْحَوَارِیُّوْنَ نَحْنُ اَنْصَارُ اللّٰهِ فَاٰمَنَتْ طَّآىٕفَةٌ مِّنْۢ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ وَ كَفَرَتْ طَّآىٕفَةٌۚ-فَاَیَّدْنَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا عَلٰى عَدُوِّهِمْ فَاَصْبَحُوْا ظٰهِرِیْنَ۠(۱۴)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے ایمان والو!اللہ کے (دین کے) مددگار بن جاؤ جیسے عیسیٰ بن مریم نے حواریوں سے فرمایا تھا: کون ہیں جو اللہ کی طرف ہو کر میرے مدد گار ہیں ؟حواریوں نے کہا: ہم اللہ کے (دین کے) مددگار ہیں تو بنی اسرائیل سے ایک گروہ ایمان لایا اور ایک گروہ نے کفر کیا تو ہم نے ایمان والوں کو ان کے دشمنوں پر مدد دی تو وہ غالب ہوگئے۔



تفسیر: ‎صراط الجنان
{یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْۤا اَنْصَارَ اللّٰهِ: اے ایمان والو! اللّٰہ کے (دین کے) مددگار بن جاؤ۔} اس آیت میں مسلمانوں کو دین کی مدد کرنے اور مخالفین کے ساتھ جہاد کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے چنانچہ اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اے ایمان والو!اللّٰہ تعالیٰ کے دین کے مددگار بن جاؤ جیسے حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے حواریوں نے اس وقت اللّٰہ تعالیٰ کے دین کی مدد کی تھی جب آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے حواریوں سے فرمایا تھا’’ کون ہے جو اللّٰہ تعالیٰ کی طرف ہو کر میری مدد کریں ؟حواریوں نے عرض کی : ہم اللّٰہ تعالیٰ کے دین کے مددگار ہیں تو بنی اسرائیل سے ایک گروہ حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر ایمان لایا اور ایک گروہ نے کفر کیا،ان دونوں میں جنگ ہوئی تو ہم نے ایمان والوں کو ان کے دشمنوں پر مدد دی تو ایمان والے غالب ہوگئے۔
آیت کے آخری حصے کی تفسیر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جب حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام آسمان پر اُٹھالیے گئے تو ان کی قوم تین فرقوں میں مُنْقَسَم ہوگئی ،ایک فرقے نے حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بارے میں کہا: وہ اللّٰہ تھا آسمان پر چلا گیا۔ دوسرے فرقے نے کہا : وہ اللّٰہ تعالیٰ کا بیٹا تھا اُس نے اپنے پاس بلالیا ۔تیسرے فرقے نے کہا: وہ اللّٰہ تعالیٰ کے بندے اور اس کے رسول تھے اُس نے اُٹھالیا۔ یہ تیسرے فرقے والے مومن تھے اور اِن کی اُن دونوں فرقوں سے جنگ رہی اور کافر گروہ اُن پر غالب رہے یہاں تک کہ انبیاء کے سردار محمدمصطفی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ظہور فرمایا ،اس وقت ایمان دار گروہ ان کافروں پر غالب ہوا۔ اس تفسیر کے مطابق آیت کے آخری حصے کا مطلب یہ ہے کہ ہم نے محمد مصطفی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تصدیق کرنے سے حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر ایمان لانے والوں کی مدد فرمائی،اس کی برکت سے یہ لوگ کافروں پر غالب ہو گئے ۔( خازن، الصف، تحت الآیۃ: ۱۴، ۴ / ۲۶۳-۲۶۴، جلالین، الصف، تحت الآیۃ: ۱۴، ص۴۵۹، مدارک، الصف، تحت الآیۃ: ۱۴، ص۱۲۳۸، ملتقطاً)
آیت ’’یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْۤا اَنْصَارَ اللّٰهِ‘‘سے حاصل ہونے والی معلومات:
اس آیت سے تین باتیں معلوم ہوئیں ،
(1)… مصیبت کے وقت اللّٰہ تعالیٰ کے بندوں سے مدد مانگنا انبیاء ِکرام عَلَیْہِ مُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی سنت ہے، یہ شرک نہیں اور ’’اِیَّاكَ نَسْتَعِیْنُ‘‘ کے خلاف نہیں ۔
(2)… عیسائیوں کو نصاریٰ اس لئے بھی کہا جاتا ہے کہ ان کے آباء و اَجداد نے حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سے کہا تھا: ’’نَحْنُ اَنْصَارُ اللّٰهِ‘‘۔
(3)… اللّٰہ تعالیٰ کے پیاروں کی مدد کرنا درحقیقت اللّٰہ تعالیٰ کے دین کی مدد کرنا ہے، کیونکہ حواریوں نے حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی مدد کی تھی مگر عرض کی کہ ہم اللّٰہ تعالیٰ کے مدد گار ہیں ۔
Itni lambi chaurdi taqeer ka sirf ek jawab hai ke jub koi bhi insaan is duniya se chala jata hai woh phir duniya ke kissi insaan ko na hi koi faida pouncha saqta hai yah koi nuksaan.

To asay wafat shuda shaqs se kuch bhi maang na sirf aur sirf shirk hai.
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
یہ جو مدد کو شرک سمجھتے ہیں سب زیادہ لوگوں کی مدد کے دعوے بھی یہ خود کرتے ہیں سیلاب آئے تو کہتے ہیں ہم نے اتنے لوگوں کی مدد کے لیے کمپ لگائے ڈسپنسری بنا کر کہتے ہیں ہم نے اتنے بیماروں کی مدد کی یعنی انہیں ڈاکٹر سے دوائی دلوائی حال ہی میں جماعت اسلامی دعوے کرتے نہیں تھک رہی ہم نے ایک لاکھ راشن پیک لوگوں کو دے کر ان کی مدد کی لہذا سب جماعت مشرک ہوگئی عمران خان کہہ رہا آو دکھی لوگوں کی مدد کرو لہذا ملک کا وزیراعظم شرک کی دعوت دے رہا ہے
Yaar kya ajeeb mantaq hai. ek zinda kafir ya mushrik bhi tumharay kaam aa sakta hai, lekin wafat shouda barde se barda ghous baba tumhari khak maddad nahi ker saqta hai. Ghaib mein sirf aur sirf Allah s.w.t ki zaat hai jo insaan ke kaam aa sakta hai. Why is this such a simple concept so hard to grasp?

Why are you comparing dead people with the living?
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
کسی کو خدا سمجھنا شرک ہے چاہے زندہ کو سمجھو یا مردہ کو لکڑی کو سمجھو یا مٹی کو یا چڑھتے ڈوبتے سورج کو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جو انسان نہیں اور مر بھی نہیں سکتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور اسی طرح زندہ سے مانگو خدا سمجھ کر معاذاللہ یا مردہ سے سب شرک ہے اگر حقیقی معبود کے علاوہ کسی کو الہ سمجھا تو تباہی ہی تباہی ہے
 
Last edited:

hello

Chief Minister (5k+ posts)
کیسی عجیب بات ہے جب زندہ تھا تو مدد کرتا تو شرک نہ تھا جب انتقال کر گیا تو اس کی مدد شرک ہو گی ہے نہ عجیب بات ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جب کہ مرنے اور زندہ رہنے پر رب معبود وہی ہے حقیقی کارساز الہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وحدہ لاشریک ۔۔۔۔۔۔۔ جس نے اس کو زندگی میں طاقت دی وہ مرنے کے بعد بھی اس کو اپنی عطا سے مدد کی طاقت دے سکتا ہے جناب شرک کی تشریح بدلتی نہیں اگر کوئی زندہ تھا یا مر گیا اس کو کسی نے معبود سمجھا تو وہاں ہی وہ برباد ہوگیا مردو ہوا اب مدد کا لینا یا نہ لینا کوئی معنی نہیں​

 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْۤا اَنْصَارَ اللّٰهِ كَمَا قَالَ عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَ لِلْحَوَارِیّٖنَ مَنْ اَنْصَارِیْۤ اِلَى اللّٰهِؕ-قَالَ الْحَوَارِیُّوْنَ نَحْنُ اَنْصَارُ اللّٰهِ فَاٰمَنَتْ طَّآىٕفَةٌ مِّنْۢ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ وَ كَفَرَتْ طَّآىٕفَةٌۚ-فَاَیَّدْنَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا عَلٰى عَدُوِّهِمْ فَاَصْبَحُوْا ظٰهِرِیْنَ۠(۱۴)
ترجمہ: کنزالعرفان
اے ایمان والو!اللہ کے (دین کے) مددگار بن جاؤ جیسے عیسیٰ بن مریم نے حواریوں سے فرمایا تھا: کون ہیں جو اللہ کی طرف ہو کر میرے مدد گار ہیں ؟حواریوں نے کہا: ہم اللہ کے (دین کے) مددگار ہیں تو بنی اسرائیل سے ایک گروہ ایمان لایا اور ایک گروہ نے کفر کیا تو ہم نے ایمان والوں کو ان کے دشمنوں پر مدد دی تو وہ غالب ہوگئے۔



تفسیر: ‎صراط الجنان
{یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْۤا اَنْصَارَ اللّٰهِ: اے ایمان والو! اللّٰہ کے (دین کے) مددگار بن جاؤ۔} اس آیت میں مسلمانوں کو دین کی مدد کرنے اور مخالفین کے ساتھ جہاد کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے چنانچہ اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اے ایمان والو!اللّٰہ تعالیٰ کے دین کے مددگار بن جاؤ جیسے حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے حواریوں نے اس وقت اللّٰہ تعالیٰ کے دین کی مدد کی تھی جب آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے حواریوں سے فرمایا تھا’’ کون ہے جو اللّٰہ تعالیٰ کی طرف ہو کر میری مدد کریں ؟حواریوں نے عرض کی : ہم اللّٰہ تعالیٰ کے دین کے مددگار ہیں تو بنی اسرائیل سے ایک گروہ حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر ایمان لایا اور ایک گروہ نے کفر کیا،ان دونوں میں جنگ ہوئی تو ہم نے ایمان والوں کو ان کے دشمنوں پر مدد دی تو ایمان والے غالب ہوگئے۔
آیت کے آخری حصے کی تفسیر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جب حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام آسمان پر اُٹھالیے گئے تو ان کی قوم تین فرقوں میں مُنْقَسَم ہوگئی ،ایک فرقے نے حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بارے میں کہا: وہ اللّٰہ تھا آسمان پر چلا گیا۔ دوسرے فرقے نے کہا : وہ اللّٰہ تعالیٰ کا بیٹا تھا اُس نے اپنے پاس بلالیا ۔تیسرے فرقے نے کہا: وہ اللّٰہ تعالیٰ کے بندے اور اس کے رسول تھے اُس نے اُٹھالیا۔ یہ تیسرے فرقے والے مومن تھے اور اِن کی اُن دونوں فرقوں سے جنگ رہی اور کافر گروہ اُن پر غالب رہے یہاں تک کہ انبیاء کے سردار محمدمصطفی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ظہور فرمایا ،اس وقت ایمان دار گروہ ان کافروں پر غالب ہوا۔ اس تفسیر کے مطابق آیت کے آخری حصے کا مطلب یہ ہے کہ ہم نے محمد مصطفی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تصدیق کرنے سے حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر ایمان لانے والوں کی مدد فرمائی،اس کی برکت سے یہ لوگ کافروں پر غالب ہو گئے ۔( خازن، الصف، تحت الآیۃ: ۱۴، ۴ / ۲۶۳-۲۶۴، جلالین، الصف، تحت الآیۃ: ۱۴، ص۴۵۹، مدارک، الصف، تحت الآیۃ: ۱۴، ص۱۲۳۸، ملتقطاً)
آیت ’’یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْۤا اَنْصَارَ اللّٰهِ‘‘سے حاصل ہونے والی معلومات:
اس آیت سے تین باتیں معلوم ہوئیں ،
(1)… مصیبت کے وقت اللّٰہ تعالیٰ کے بندوں سے مدد مانگنا انبیاء ِکرام عَلَیْہِ مُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی سنت ہے، یہ شرک نہیں اور ’’اِیَّاكَ نَسْتَعِیْنُ‘‘ کے خلاف نہیں ۔
(2)… عیسائیوں کو نصاریٰ اس لئے بھی کہا جاتا ہے کہ ان کے آباء و اَجداد نے حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سے کہا تھا: ’’نَحْنُ اَنْصَارُ اللّٰهِ‘‘۔
(3)… اللّٰہ تعالیٰ کے پیاروں کی مدد کرنا درحقیقت اللّٰہ تعالیٰ کے دین کی مدد کرنا ہے، کیونکہ حواریوں نے حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی مدد کی تھی مگر عرض کی کہ ہم اللّٰہ تعالیٰ کے مدد گار ہیں ۔


It is a MUST WATCH video of Engineer Ali Mirza on the topic of "Waseela". It is one of most comprehensive and easy to understand video on this topic.

From 1:50 minutes, Engineer Ali Mirza is answers intellectually, Logically and with support of Qur'an and Authentic Hadeeth, to the misconception of Peer and misguided so called Ulemas. It is recommended to watch the full video to understand the reality and the misconception of so called Ulemas.

At 3:25 a video clip of misguided so called Aalim, Mr. Quereshi is added where he is reciting a Shirkia Kalam for "Ghous-e-Azam".

At 4:05 a so called Peer is reciting a Shirkia Kalam asking directly from Prophet Muhammad pbuh for help.
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
کیسی عجیب بات ہے جب زندہ تھا تو مدد کرتا تو شرک نہ تھا جب انتقال کر گیا تو اس کی مدد شرک ہو گی ہے نہ عجیب بات ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جب کہ مرنے اور زندہ رہنے پر رب معبود وہی ہے حقیقی کارساز الہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وحدہ لاشریک ۔۔۔۔۔۔۔ جس نے اس کو زندگی میں طاقت دی وہ مرنے کے بعد بھی اس کو اپنی عطا سے مدد کی طاقت دے سکتا ہے جناب شرک کی تشریح بدلتی نہیں اگر کوئی زندہ تھا یا مر گیا اس کو کسی نے معبود سمجھا تو وہاں ہی وہ برباد ہوگیا مردو ہوا اب مدد کا لینا یا نہ لینا کوئی معنی نہیں​

Yaar kya ooth patang baatien ker rahe ho. Agar mein ne tum se kahon yaar aaj khana khila de, mein kya tum ko ( nauzibillah ) Allah ka shareek maan ker khana maang raha hou aur main ne shirk ker diya?

Yeah jhootay aur illogical muaaznay ker ke apnay murday babon ko aur apnay baatil aqeedon ko justify ker na chord do.

Jis ne zindagi mein taqat di woh marne ke baad bhi taaqat dey ga. Kya jahilana baat hai. Jub paighumbron ko Allah s.w.t ne ye fazililat nahi di to yeh babay kounsay aasam se uthray huway hain?

Agar asay hota to phir yeh babay kyu? hum phir Hazrat Musa a.s ya Hazrat Ibrahim a.s jin ko khete hi khalil ullah hai unse nahi maang te. Ky Ya Hazrat Ibhrahim Khalil Ullah humari falan falan murad puri ker dey. Yeh kyun nahi kerte tum log?

Yah phir in sub se azeem hasti aur in sub ke aur humray Aqa Hazrat Mustafa s.a.w se kyu naa maange. Koi baba ya ghous mhous hai jo in ki jooti ki khaak ke barabar bhi ho?

Is liye ghaib mein sirf aur sirf Allah s.wt se maang sakte hai. Kissi se hatta ke woh Rasool s.a.w hi kyun na ho maang na sirf aur sirf shirk hai.
 

khan_11

Chief Minister (5k+ posts)
dair aahid durasat aahid,when Allah swt wants someone's betterment he gave him a true understanding of deen e Islam. ghaib main help sirf Allah swt hi say hay. lakin zahiri asbaab kay liay we can ask help.
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
dair aahid durasat aahid,when Allah swt wants someone's betterment he gave him a true understanding of deen e Islam. ghaib main help sirf Allah swt hi say hay. lakin zahiri asbaab kay liay we can ask help.
explain zahiri asbaab?