Saad Saadi
Minister (2k+ posts)
کیلنڈر کی ایجاد سے پہلے کسی گاؤں میں ایک مولوی صاحب ہوا کرتے تھے جن کے پاس ہر روز تاریخ کا حساب ہوا کرتا تھا۔ گاؤں کے لوگوں کو جب بھی کبھی تاریخ معلوم کرنا ہوتی، مولوی صاحب کے پاس جاتے اور وہ انہیں بتادیتے۔
مولوی صاحب نے اس مقصد کیلئے ایک بڑا آسان طریقہ ڈھونڈ رکھا تھا۔ ان کے پاس ایک بکری تھی اور صحن میں ایک برتن۔ ہر روز صبح اٹھ کر مولوی صاحب بکری کی ایک مینگن اٹھا کر برتن میں ڈال دیتے۔ جب بھی کوئی تاریخ پوچھنے آتا تو برتن میں موجود مینگنیں گن کر بتا دیتے۔
جب مینگنوں کی تعداد 30 ہوجاتی تو مولوی صاحب وہ برتن خالی کرکے دوبارہ 1 سے مہینہ شروع کردیتے۔ یوں کاروبار زندگی چلتا رہتا۔
ایک دن بکری کے دماغ میں پتہ نہیں کیا آیا، اس نے بجائے فرش پر کرنے کے، ساری مینگنیں اس برتن میں کردیں۔
اگلے دن مولوی صاحب اٹھے تو برتن میں مینگنوں کا ڈھیر دیکھ کر اپنا سر پیٹ لیا۔ ابھی اسی پریشانی میں تھے کہ باہر دروازے پر دستک ہوئی۔ دروازہ کھولا تو آگے گاؤں کا ایک شخص تھا جو آج کی تاریخ پوچھنے آیا تھا۔ اسے وہیں کھڑا ہونے کا کہہ کر مولوی صاحب اندر چلے گئے۔ کچھ دیر پریشانی کے عالم
میں گزارنے کے بعد پانی کا ایک گھونٹ بھرا اور باہر دروازے پر آکر اسے کہا کہ آج مہینے کی 47 تاریخ ھے۔
وہ شخص حیران ہو کر بولا، مولوی صاحب، مہینے میں 47 دن کیسے ہوسکتے ہیں، کچھ خدا کا خوف کریں۔
مولوی صاحب نے جواب دیا: خدا کا خوف ہی تھا تو 47 تاریخ بتائی ھے ورنہ اصل تاریخ تو ڈھائی، تین سو بنتی ھے ۔ ۔ ۔
کچھ ایسا ہی حال پلڈاٹ کے حالیہ سروے کا بھی ھے جس کے مطابق ملک میں جمہوریت سے 66 فیصد لوگ خوش ہیں۔ نوازشریف 75 فیصد سکور کے ساتھ پاکستان کی تاریخ کی سب سے مقبول شخصیت ہیں۔ دوسرے نمبر پر 72 فیصد سکور کے ساتھ شہبازشریف کا نمبر آتا ھے۔ راحیل شریف 60 فیصد پر ہیں۔
لگتا ھے کہ مولوی صاحب کی بکری کی طرح پلڈاٹ کے سروے پر بھی مینگنیں گر گئی تھیں لیکن پھر بھی خوف خدا کرتے ہوئے انہوں نے نوازشریف کی مقبولیت صرف 70 فیصد بتائی ھے۔
ورنہ اصل مقبولیت تو ڈھائی، تین سو فیصد سے کم نہ ہوتی!!!!
Credit goes to https://www.facebook.com/Ex.PMLnSupporters?fref=nf
مولوی صاحب نے اس مقصد کیلئے ایک بڑا آسان طریقہ ڈھونڈ رکھا تھا۔ ان کے پاس ایک بکری تھی اور صحن میں ایک برتن۔ ہر روز صبح اٹھ کر مولوی صاحب بکری کی ایک مینگن اٹھا کر برتن میں ڈال دیتے۔ جب بھی کوئی تاریخ پوچھنے آتا تو برتن میں موجود مینگنیں گن کر بتا دیتے۔
جب مینگنوں کی تعداد 30 ہوجاتی تو مولوی صاحب وہ برتن خالی کرکے دوبارہ 1 سے مہینہ شروع کردیتے۔ یوں کاروبار زندگی چلتا رہتا۔
ایک دن بکری کے دماغ میں پتہ نہیں کیا آیا، اس نے بجائے فرش پر کرنے کے، ساری مینگنیں اس برتن میں کردیں۔
اگلے دن مولوی صاحب اٹھے تو برتن میں مینگنوں کا ڈھیر دیکھ کر اپنا سر پیٹ لیا۔ ابھی اسی پریشانی میں تھے کہ باہر دروازے پر دستک ہوئی۔ دروازہ کھولا تو آگے گاؤں کا ایک شخص تھا جو آج کی تاریخ پوچھنے آیا تھا۔ اسے وہیں کھڑا ہونے کا کہہ کر مولوی صاحب اندر چلے گئے۔ کچھ دیر پریشانی کے عالم
میں گزارنے کے بعد پانی کا ایک گھونٹ بھرا اور باہر دروازے پر آکر اسے کہا کہ آج مہینے کی 47 تاریخ ھے۔
وہ شخص حیران ہو کر بولا، مولوی صاحب، مہینے میں 47 دن کیسے ہوسکتے ہیں، کچھ خدا کا خوف کریں۔
مولوی صاحب نے جواب دیا: خدا کا خوف ہی تھا تو 47 تاریخ بتائی ھے ورنہ اصل تاریخ تو ڈھائی، تین سو بنتی ھے ۔ ۔ ۔
کچھ ایسا ہی حال پلڈاٹ کے حالیہ سروے کا بھی ھے جس کے مطابق ملک میں جمہوریت سے 66 فیصد لوگ خوش ہیں۔ نوازشریف 75 فیصد سکور کے ساتھ پاکستان کی تاریخ کی سب سے مقبول شخصیت ہیں۔ دوسرے نمبر پر 72 فیصد سکور کے ساتھ شہبازشریف کا نمبر آتا ھے۔ راحیل شریف 60 فیصد پر ہیں۔
لگتا ھے کہ مولوی صاحب کی بکری کی طرح پلڈاٹ کے سروے پر بھی مینگنیں گر گئی تھیں لیکن پھر بھی خوف خدا کرتے ہوئے انہوں نے نوازشریف کی مقبولیت صرف 70 فیصد بتائی ھے۔
ورنہ اصل مقبولیت تو ڈھائی، تین سو فیصد سے کم نہ ہوتی!!!!

Credit goes to https://www.facebook.com/Ex.PMLnSupporters?fref=nf
- Featured Thumbs
- http://sim02.in.com/1e17dc8d83018d4d24a7ceb36aedfeb0_ls_m.jpg
Last edited by a moderator: