3f007ddcd58eaaaf3e47b59ca911120c.jpeg



319355_461060693926436_1929510969_n.jpg




  • دارِ شوکت سبھی، پابجولاں چلو
  • کوئے رحمت چلو، سوئے درماں چلو
  • لے کے زندان سے، شمعِ حرمت چلو
  • سر پہ باندھے کفن، تہی داماں چلو
  • فکری سرحد پہ یلغارِ غیراں سہی
  • سائے اقدار کے، بن کے درباں چلو
  • ہم نے مانا کہ شب ھے اندھیری بہت
  • قافلے فکر کے، تھامے قرآں چلو
  • جذبہ حریت کے خزینے چلو
  • زخمی روحوں کے پندار سینے چلو

  • حسِ محرومی و شوقِ ارماں چلو
  • جذبہ آتشی، لے کے ساماں چلو
  • علمِ عشاقِ آشیانہ چلو
  • لینے جاہ و حشم جاودانہ چلو
  • رب کے دربار میں اشک بو لے چلو
  • مانندِ بدر کے ، معجزانہ چلو
  • کندھا مظلام سے تم ملائے رکھو
  • بن کے ظالم پہ تم تازیانہ چلو
  • چھوڑ سر خوشی و سہل جادہ چلو
  • برقِ مومن بنو، خاک زادہ چلو

  • بُتِ فسطائیت کو گرانے چلو
  • ظلمتِ ازمنہ کو مٹانے چلو
  • منبرِ قوم پہ، بیٹھے غدار ہیں
  • ایسے رہبر لگانے ٹھکانے چلو
  • قرضِ مٹی ھے جو، وہ چکانے چلو
  • آج جینے کو مرنے بہانے چلو
  • تہمتِ زندگی، خوں سے دھونے چلو
  • فصلِ ابدی کوئی، آج بونے چلو
  • خوابِ غفلت سے جاگو، سفر کو چلو
  • سب ہی اپنے تئیں، آؤ گھر کو چلو ஜ۩۞۩ஜ اِبنِ اُمید ஜ۩۞۩ஜ
    http://www.facebook.com/l.php?u=http%3A%2F%2Fwww.ibn-e-umeed.com%2F&h=ce5e0
 
Last edited by a moderator:

ibn-e-Umeed

Citizen
ஜ۩۞۩ஜ محفل شعر و ادب ஜ۩۞۩ஜ (Poetry Sharing Point)

اندھیری رات ٹھکانے لگا کے آتے ہیں

اندھیری رات ٹھکانے لگا کے آتے ہیں
چلو کہ اپنی صبح کو جگا کے آتے ہیں

سبھی جو مان رھے ہیں، بہت اندھیرا ھے
چراغ جوڑ کے سورج بنا کے آتے ہیں

ہجومِ شہر پہ سکتہ کہ پہل کون کرے
صلیبِ شہر کو آؤ سجا کے آتے ہیں

یہ رات روز جو ہم سے خراج مانگے ھے
ہزار سر کا چڑھاوا، چڑھا کے آتے ہیں

نہیں ھے کچھ بھی بچا اب، بجز یہ زنجیریں
اُٹھو یہ مال و متاع بھی، لٹا کے آتے ہیں

ஜ۩۞۩ஜ اِبنِ اُمید ஜ۩۞۩ஜ
http://www.ibn-e-Umeed.com/
 
Last edited:

ibn-e-Umeed

Citizen
Re: ஜ۩۞۩ஜ محفل شعر و ادب ஜ۩۞۩ஜ (Poetry Sharing Point)

آؤ کہ ہم غریب لیں، قسمت کو ہات میں

آؤ کہ ہم غریب لیں، قسمت کو ہات میں
گَر من میں ٹھان لیں، تو ھے سب ممکنات میں

آؤ کہ کوئی خواب بُنیں، کل کے واسطے
سوچوں کے مقتلوں کو، دفن کر کے رات میں

بَن کے اُجالا پھاڑ دیں، تاریک رات کو
جگنو اگر یہ جان لیں، کیا ھے بساط میں

سوچیں کہ ہم سے کیوں ھے گریزاں، اُمیدِ صبح
اُلجھے امیرِ قافلہ، بس اپنی ذات میں

تشکیک و انتشار کی، اِک گھات مسلسل
پوشیدہ ان کی مات ھے، فکرو ثبات میں

پیغمبرِ نویدِ صبحِ انقلاب ہوں
عطیہ جنونِ سحر ھے، کشفِ نجات میں

مَسند باوصفِ قامت و کردار ہو فرخ
جھوٹے بتوں کو غرق کریں، آ فرات میں

ஜ۩۞۩ஜ اِبنِ اُمید ஜ۩۞۩ஜ
http://www.ibn-e-Umeed.com/
 
Last edited:

ibn-e-Umeed

Citizen
Re: ஜ۩۞۩ஜ محفل شعر و ادب ஜ۩۞۩ஜ (Poetry Sharing Point)

بھنور لپیٹ کے پاؤں، سفر میں رکھا ھے

بھنور لپیٹ کے پاؤں، سفر میں رکھا ھے
سوائے ذات کے سب کو نظر میں رکھا ھے

غاصب کی تنی رات کو ہم چاک کریں گے
چھُپا کے زہر کا خنجر، جگر میں رکھا ھے

ہماری نسلیں وہ جھیلیں گی، ہم جو بوئیں گے
اِس ایک فکر نے مجھ کو، اثر میں رکھا ھے

جنوں کو تھام رہی ھے، ہر ایک محرومی
نشہ عجیب سا اوجھل سحر میں رکھا ھے

فرعونِ وقت کو اِک دن ڈبو کے چھوڑیں گے
قہر سا لاوہ، سکوتِ لہر میں رکھا ھے

ஜ۩۞۩ஜ اِبنِ اُمید ஜ۩۞۩ஜ
http://www.ibn-e-Umeed.com/
 
Last edited:

ibn-e-Umeed

Citizen
Re: ஜ۩۞۩ஜ محفل شعر و ادب ஜ۩۞۩ஜ (Poetry Sharing Point)

▓░░♥ LET ME SAY! ♥░░▓
مَیں نسلوں کی گواہی ہوں
کہ جن کی را ئے کو تم نے
یہاں بوٹوں سے روندا ھے
کہ جن کو حقِ گوےائی
دیا سنگینوں کے سائے
کہ جن کو سچ مسخ کر تم
نصابوں میں پڑھاتے ہو

مَیں نسلوں کی گواہی ہوں
جہاں جمہور کو تم لوگ
فقط حشرات گنتے ہو
جہاں قانون مکڑی کے
فقط جالے کی مانند ھے
جو ہم جےسے نحیفوں کو
جکڑ لےتا ھے بے وجہ
اور جِسے تم چِیر کر ہر روز
یونہی آذاد پھرتے ہو

مَیں نسلوں کی گواہی ہوں
جہاں میں سوچ سکتا ہوں
مگر بس سوچ کی حد تک
وگرنہ سوچنے کے کچھ
یہاں آداب ہوتے ہیں
مگر مَیں بے ادب سا ہوں
ہمیشہ بِن اِرادے کے
حدوں کو توڑ دیتا ہوں
مَیں بیزارِ ہدایت ہوں
شروع سے بے روایت ہوں

مَیں نسلوں کی گواہی ہوں
جہاں پر بے ضمیروں کا
لگا بازار دیکھا ھے
جہاں بہتاتِ رسد کے باوصف
کبھی مندا نہیں ہوتا
جہاں ریاست کے کل پُرزے
بکاؤ مال ہیں سارے
یہاں کردار کا مخزن بھی بے کردار دیکھا ھے
اور مسیحائی کے پردے میں بھی کاروبار دیکھا ھے

یہاں جھوٹ اور ڈِھٹائی کا
رواج ایسے پڑا دیکھا
کہ سچ خود کے گریباں میں
شرم سے تار دیکھا ھے
یہاں پر باضمیروں کو
سدا لاچار ھے پایا
مگر موقع شناسوں کو
بَنا اوتار دیکھا ھے

مَیں نسلوں کی گواہی ہوں
جہاںہر شاہ کے دَر پہ
کئیے مُنصف نے سجدے ہیں
جنازے آس کے ہم نے
یہاں اکثر اُٹھائے ہیں
مگر اُمید کے مُردار
کِسی عیسٰیؑ کے طالب ہیں
جو اِن میں زندگی پھُونکے
اور اِن کو بَس یقیں دے دے

ஜ۩۞۩ஜ اِبنِ اُمید ஜ۩۞۩ஜ
http://www.ibn-e-Umeed.com/
 
Last edited:

ibn-e-Umeed

Citizen
Re: ஜ۩۞۩ஜ محفل شعر و ادب ஜ۩۞۩ஜ (Poetry Sharing Point)

▓░♥ A NATION BETRAYED ♥░▓

آذاد ہُوا تھا دیس مگر
ہم آج تلک آذاد نہیں
یاں چور لٹیرے قابض ہیں
اور خلقِ خُدا کا راج نہیں
اَب نصف صدی کے پار کھڑے
اِک سوچ میں ہیں، یاں اہلِ وطن
نسلوں کی اِس فرمانبرداری میں
کیا کھویا اور کیا پایا ھے؟

طبقات میں بانٹ کے رکھا ھے
جیون کو، علم و دولت کو
لفظوں کے گورکھ دھندے میں
خوشحالی کے بہلاوے ہیں
غُربت کی با تیں فیشن ہیں
اِن اُمرا کے درباروں میں
محروم کھڑی ھے خلقِ خُدا
یاں دولت کے انباروں میں

فرقوں میں بانٹ کے خوش ہیں بہت
مذہب کے ٹھیکیدار ہمیں
جو دین محبت کا لے کر
نفرت کی دکانیں کرتے ہیں
’سورج‘ ظلمت کی بستی کے
مالک وہ سوچ کی پستی کے
"وہ جن کے سوا سب کافر ہیں
جو دین کا حرفِ آخر ہیں"

غیروں کی جنگوں میں ہم نے
نسلوں کا ایندھن ڈالا ھے
وہ ہاتھ گرےباں تک آئے
اِک عمر سے جن کو پالا ھے
اب امن سے ہم کو رہنے دو
اب اور نہ لاشے ڈھوئیں گے
بارود کے ڈھیروں میں کب تک
ہم بھوک کی فصلیں بوئیں گے؟

ஜ۩۞۩ஜ اِبنِ اُمید ஜ۩۞۩ஜ
http://www.ibn-e-Umeed.com/
 
Last edited:

ibn-e-Umeed

Citizen
Re: ஜ۩۞۩ஜ محفل شعر و ادب ஜ۩۞۩ஜ (Poetry Sharing Point)

کس میں جنوں کی منزلیں پانے کا حوصلہ؟

کس میں جنوں کی منزلیں پانے کا حوصلہ؟
نیزے پہ سر کو اپنے سجانے کا حوصلہ

ہواﺅں میں شعلے سرکش بنانے کا ہو ہنر
خوں سے بجھے چراغ جلانے کا حوصلہ

ظلمت کی رُت میں ساتھ ہمارے وہی چلیں
جن میں ہو گھر کو آگ لگانے کا حوصلہ

صبح تلک تو قافلے بن جائیں گے مگر
کس میں ھے سوئی صبح جگانے کا حوصلہ؟

فرخ جو حالات کا شکوہ کریں فقط
اُن میں نہیں مقدر بنانے کا حوصلہ
ஜ۩۞۩ஜ اِبنِ اُمید ஜ۩۞۩ஜ
http://www.ibn-e-Umeed.com/
 
Last edited:

ibn-e-Umeed

Citizen
Re: ஜ۩۞۩ஜ محفل شعر و ادب ஜ۩۞۩ஜ (Poetry Sharing Point)

اِک رات ھے ابدی سی، یا یہ عہدِ سزا ھے

اِک رات ھے ابدی سی، یا یہ عہدِ سزا ھے
صبح نہیں کرتا ھے، یہ سورج ھے یاکیا ھے

گرہن زدہ سورج ھے، دے روشنی چند کو
اِک سایہ زدہ دن میں کھڑی، خلقِ خدا ھے

اِس فرش کے باسی کا بھی حق، روشنی پہ ھے
دیپک نے ہی خود لَو تلے، اندھیرا کیا ھے

اندھی شبوں کی کوکھ سے، صبح کا ہو جنم
ظلمت کے ہر اک عہد میں بلال ہوا ھے

نسلوں کی فکر ہم کو، مگر اپنی نہیں ھے
ننھا سا دیا ھوں میں، بہت تیز ھوا ھے

اِس خوابوں کی جنت میں، یہ کیا ہم پہ بنی ھے
اک عمر سے تکتے ہیں کہ محشر سا بپا ھے

کس کس کو خدا مانیں، خداؤں کے نگر میں
ہم نے تو سنا تھا کہ فقط ایک خدا ھے
ஜ۩۞۩ஜ اِبنِ اُمید ஜ۩۞۩ஜ
http://www.ibn-e-Umeed.com/
 
Last edited:

ibn-e-Umeed

Citizen
Re: ஜ۩۞۩ஜ محفل شعر و ادب ஜ۩۞۩ஜ (Poetry Sharing Point)

کچھ مفلسی میں چل دیئے، کردار بیچنے

کچھ مفلسی میں چل دیئے، کردار بیچنے
ہم نے بھی رکھے درد کے مینار بیچنے

کل تک جو اُن کا مان تھا، غربت نگل گئی
بازارِ شب میں آئے وُہ، دستار بیچنے

جس نے لڑی لڑائی تھی، کل قوم کےلئے
منڈی میں آگیا لو تلوار بیچنے

غاصب نے جال روٹی کا، پھیلایا اس طرح
عِصمت کو لے کے چل دیا، خوددار بیچنے

محافظ تھے میرے دین کے، کل تک جو شہر میں
دکانیں سجا کے بیٹھے ہیں، اوتار بیچنے
ஜ۩۞۩ஜ اِبنِ اُمید ஜ۩۞۩ஜ
http://www.ibn-e-Umeed.com/
 
Last edited:

ibn-e-Umeed

Citizen
اندھیری رات ٹھکانے لگا کے آتے ہیں

اندھیری رات ٹھکانے لگا کے آتے ہیں
چلو کہ اپنی صبح کو جگا کے آتے ہیں

سبھی جو مان رھے ہیں، بہت اندھیرا ھے
چراغ جوڑ کے سورج بنا کے آتے ہیں

ہجومِ شہر پہ سکتہ کہ پہل کون کرے
صلیبِ شہر کو آؤ سجا کے آتے ہیں

یہ رات روز جو ہم سے خراج مانگے ھے
ہزار سر کا چڑھاوا، چڑھا کے آتے ہیں

نہیں ھے کچھ بھی بچا اب، بجز یہ زنجیریں
اُٹھو یہ مال و متاع بھی، لٹا کے آتے ہیں

ஜ۩۞۩ஜ اِبنِ اُمید ஜ۩۞۩ஜ
http://www.ibn-e-Umeed.com/
 
Last edited:

ibn-e-Umeed

Citizen
اندھیری رات ٹھکانے لگا کے آتے ہیں - اِبنِ اُ&a

اندھیری رات ٹھکانے لگا کے آتے ہیں
چلو کہ اپنی صبح کو جگا کے آتے ہیں

سبھی جو مان رھے ہیں، بہت اندھیرا ھے
چراغ جوڑ کے سورج بنا کے آتے ہیں

ہجومِ شہر پہ سکتہ کہ پہل کون کرے
صلیبِ شہر کو آؤ سجا کے آتے ہیں

یہ رات روز جو ہم سے خراج مانگے ھے
ہزار سر کا چڑھاوا، چڑھا کے آتے ہیں

نہیں ھے کچھ بھی بچا اب، بجز یہ زنجیریں
اُٹھو یہ مال و متاع بھی، لٹا کے آتے ہیں
:pakistan-flag-wavin
ஜ۩۞۩ஜ اِبنِ اُمید ஜ۩۞۩ஜ
http://www.ibn-e-Umeed.com/
 
Last edited:

ibn-e-Umeed

Citizen
▓░░♥ let me say! ♥░░▓

▓░░♥ LET ME SAY! ♥░░▓
مَیں نسلوں کی گواہی ہوں
کہ جن کی را ئے کو تم نے
یہاں بوٹوں سے روندا ھے
کہ جن کو حقِ گوےائی
دیا سنگینوں کے سائے
کہ جن کو سچ مسخ کر تم
نصابوں میں پڑھاتے ہو

مَیں نسلوں کی گواہی ہوں
جہاں جمہور کو تم لوگ
فقط حشرات گنتے ہو
جہاں قانون مکڑی کے
فقط جالے کی مانند ھے
جو ہم جےسے نحیفوں کو
جکڑ لےتا ھے بے وجہ
اور جِسے تم چِیر کر ہر روز
یونہی آذاد پھرتے ہو

مَیں نسلوں کی گواہی ہوں
جہاں میں سوچ سکتا ہوں
مگر بس سوچ کی حد تک
وگرنہ سوچنے کے کچھ
یہاں آداب ہوتے ہیں
مگر مَیں بے ادب سا ہوں
ہمیشہ بِن اِرادے کے
حدوں کو توڑ دیتا ہوں
مَیں بیزارِ ہدایت ہوں
شروع سے بے روایت ہوں

مَیں نسلوں کی گواہی ہوں
جہاں پر بے ضمیروں کا
لگا بازار دیکھا ھے
جہاں بہتاتِ رسد کے باوصف
کبھی مندا نہیں ہوتا
جہاں ریاست کے کل پُرزے
بکاؤ مال ہیں سارے
یہاں کردار کا مخزن بھی بے کردار دیکھا ھے
اور مسیحائی کے پردے میں بھی کاروبار دیکھا ھے

یہاں جھوٹ اور ڈِھٹائی کا
رواج ایسے پڑا دیکھا
کہ سچ خود کے گریباں میں
شرم سے تار دیکھا ھے
یہاں پر باضمیروں کو
سدا لاچار ھے پایا
مگر موقع شناسوں کو
بَنا اوتار دیکھا ھے

مَیں نسلوں کی گواہی ہوں
جہاںہر شاہ کے دَر پہ
کئیے مُنصف نے سجدے ہیں
جنازے آس کے ہم نے
یہاں اکثر اُٹھائے ہیں
مگر اُمید کے مُردار
کِسی عیسٰیؑ کے طالب ہیں
جو اِن میں زندگی پھُونکے
اور اِن کو بَس یقیں دے دے

ஜ۩۞۩ஜ اِبنِ اُمید ஜ۩۞۩ஜ
http://www.ibn-e-Umeed.com/

:pakistan-flag-wavin
 
Last edited:

ibn-e-Umeed

Citizen
▓░♥ A Nation Betrayed ♥░▓ By: اِبنِ اُمید ░▓

▓░♥ A NATION BETRAYED ♥░▓

آذاد ہُوا تھا دیس مگر
ہم آج تلک آذاد نہیں
یاں چور لٹیرے قابض ہیں
اور خلقِ خُدا کا راج نہیں
اَب نصف صدی کے پار کھڑے
اِک سوچ میں ہیں، یاں اہلِ وطن
نسلوں کی اِس فرمانبرداری میں
کیا کھویا اور کیا پایا ھے؟

طبقات میں بانٹ کے رکھا ھے
جیون کو، علم و دولت کو
لفظوں کے گورکھ دھندے میں
خوشحالی کے بہلاوے ہیں
غُربت کی با تیں فیشن ہیں
اِن اُمرا کے درباروں میں
محروم کھڑی ھے خلقِ خُدا
یاں دولت کے انباروں میں

فرقوں میں بانٹ کے خوش ہیں بہت
مذہب کے ٹھیکیدار ہمیں
جو دین محبت کا لے کر
نفرت کی دکانیں کرتے ہیں
’سورج‘ ظلمت کی بستی کے
مالک وہ سوچ کی پستی کے
"وہ جن کے سوا سب کافر ہیں
جو دین کا حرفِ آخر ہیں"

غیروں کی جنگوں میں ہم نے
نسلوں کا ایندھن ڈالا ھے
وہ ہاتھ گرےباں تک آئے
اِک عمر سے جن کو پالا ھے
اب امن سے ہم کو رہنے دو
اب اور نہ لاشے ڈھوئیں گے
بارود کے ڈھیروں میں کب تک
ہم بھوک کی فصلیں بوئیں گے؟

ஜ۩۞۩ஜ اِبنِ اُمید ஜ۩۞۩ஜ
http://www.ibn-e-Umeed.com/

:pakistan-flag-wavin
 
Last edited:

Night_Hawk

Siasat.pk - Blogger
Re: ▓░♥ A Nation Betrayed ♥░▓ By: اِبنِ اُمید ░▓

Khair:jazak: Very nice
I enlarged the font a little bit.
آذاد ہُوا تھا دیس مگر
ہم آج تلک آذاد نہیں
یاں چور لٹیرے قابض ہیں
اور خلقِ خُدا کا راج نہیں
اَب نصف صدی کے پار کھڑے
اِک سوچ میں ہیں، یاں اہلِ وطن
نسلوں کی اِس فرمانبرداری میں
کیا کھویا اور کیا پایا ھے؟

طبقات میں بانٹ کے رکھا ھے

جیون کو، علم و دولت کو
لفظوں کے گورکھ دھندے میں
خوشحالی کے بہلاوے ہیں
غُربت کی با تیں فیشن ہیں
اِن اُمرا کے درباروں میں
محروم کھڑی ھے خلقِ خُدا
یاں دولت کے انباروں میں

فرقوں میں بانٹ کے خوش ہیں بہت

مذہب کے ٹھیکیدار ہمیں
جو دین محبت کا لے کر
نفرت کی دکانیں کرتے ہیں
سورج ظلمت کی بستی کے
مالک وہ سوچ کی پستی کے
"وہ جن کے سوا سب کافر ہیں
جو دین کا حرفِ آخر ہیں"

غیروں کی جنگوں میں ہم نے

نسلوں کا ایندھن ڈالا ھے
وہ ہاتھ گرےباں تک آئے
اِک عمر سے جن کو پالا ھے
اب امن سے ہم کو رہنے دو
اب اور نہ لاشے ڈھوئیں گے
بارود کے ڈھیروں میں کب تک
ہم بھوک کی فصلیں بوئیں گے؟
 

ibn-e-Umeed

Citizen
Re: ஜ۩۞۩ஜ محفل شعر و ادب ஜ۩۞۩ஜ (Poetry Sharing Point)

نغمہِ سروشِ ملت - By: اِبنِ اُمید
http://www.ibn-e-Umeed.com/

دارِ شوکت سبھی، پابجولاں چلو
کوئے رحمت چلو، سوئے درماں چلو
لے کے زندان سے، شمعِ حرمت چلو
سر پہ باندھے کفن، تہی داماں چلو
فکری سرحد پہ یلغارِ غیراں سہی
سائے اقدار کے، بن کے درباں چلو
ہم نے مانا کہ شب ھے اندھیری بہت
قافلے فکر کے، تھامے قرآں چلو
جذبہ حریت کے خزینے چلو
زخمی روحوں کے پندار سینے چلو

حسِ محرومی و شوقِ ارماں چلو
جذبہ آتشی، لے کے ساماں چلو
علمِ عشاقِ آشیانہ چلو
لینے جاہ و حشم جاودانہ چلو
رب کے دربار میں اشک بو لے چلو
مانندِ بدر کے ، معجزانہ چلو
کندھا مظلام سے تم ملائے رکھو
بن کے ظالم پہ تم تازیانہ چلو
چھوڑ سر خوشی و سہل جادہ چلو
برقِ مومن بنو، خاک زادہ چلو

بُتِ فسطائیت کو گرانے چلو
ظلمتِ ازمنہ کو مٹانے چلو
منبرِ قوم پہ، بیٹھے غدار ہیں
ایسے رہبر لگانے ٹھکانے چلو
قرضِ مٹی ھے جو، وہ چکانے چلو
آج جینے کو مرنے بہانے چلو
تہمتِ زندگی، خوں سے دھونے چلو
فصلِ ابدی کوئی، آج بونے چلو
خوابِ غفلت سے جاگو، سفر کو چلو
سب ہی اپنے تئیں، آؤ گھر کو چلو

ஜ۩۞۩ஜ اِبنِ اُمید ஜ۩۞۩ஜ
http://www.ibn-e-Umeed.com/

:pakistan-flag-wavin
 
Last edited:

Night_Hawk

Siasat.pk - Blogger
Sir ALama iqbal


Shor hai ho gayey duniya say Musalman nabood

Hum yeh kehtey hain kay thay bhi kahin Muslim mojud?

Wuza main tum ho Nasara, tou tamaddun main hanud

Ye Musalman hain, jinhain dekh kay sharmain Yahud

Yun tou Syed bhi ho, Mirza bhi ho, Afghan bhi ho

Tum sabhi kuch ho batao tou Musalmaan bhi ho?
Sir Alama Iqbal
 
Last edited by a moderator:

Night_Hawk

Siasat.pk - Blogger
Re: Sir ALama iqbal

Kiya gaya hai ghulami main mubtala tujh ko

Kay tujh say ho na saki Fuqr ki nighebani

Misaal-e-maah chamakta tha jis ka daagh-e-sajood

Khareed li hai farangi nay wo Musalmani

Sir Alama Iqbal
 
Last edited by a moderator: